دورے علاج کیلئے
(Haq Nawaz Jilani, Islamabad)
پہلے کچھ وزرا کے اہم بیانات ،پاناما
لیکس حکومت کے خلاف سازش ہے،پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا ء اﷲ فرماتے ہیں
کہ پانامہ لیکس یا بدنام لیکس عمران خان کی سازش ہے جس میں وہ کامیاب نہیں
ہوں گے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق فرماتے ہیں کہ عمران خان وزیر
اعظم بنناچاہتا ہے پچپن سے ان کی خواہش ہے کہ وہ وزیراعظم بنے جبکہ عمران
خان شفاف تحقیقات کیلئے کمیشن نہیں بنے دے رہے ہیں۔عمران خان رکاوٹ ہے تاکہ
پانامہ لیکس کی تحقیقات نہ ہو۔وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ
اگر وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف سازشیں نہ ہوتیں تو آج پاکستان ترقی کی
منازل طے کرچکا ہوتا۔عمران خان کی پاناما لیکس میاں نواز شریف کے خلاف اس
دفعہ بھی اپنی سازش میں ناکام ہوں گے ۔عمران خان شیشے کے گھر میں رہ کر
پتھر نہ پھینکے، ہم بھی ان کے بچوں کے خلاف بات کر یں گے جب عمران خان
ہمارے بچوں کے خلاف بات کرے گا۔
یہ ہے وہ بیانات جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اور وزیر اعظم میاں نواز شریف
اور ان کا خاندان کتنی مشکل وقت سے گزر رہاہے۔ دعا ہے کہ اﷲ ایسی دولت سے
بچائے جس کی وجہ سے عزت چلی جائے اور وہ دولت عزت کے بجائے بدنامی کا باعث
بنے ۔ ہمارے ایک دوست سادہ آدمی ہے ہمیشہ سادھے سوال ہی کرتا ہے کہ میاں
نواز شریف ، آصف زرداری ، چوہدری شجاعت وغیرہ کو معلوم نہیں ہے کہ ایک دن
انہوں نے بھی سب کچھ چھوڑ کر خالی ہاتھ اس دنیا سے جانا ہے تو پھر اتنی حرص
اور لالچ کی کیا ضرورت ہے کہ یہ لوگ ملک کو لوٹ کر کھر بوں روپے بیرونی ملک
جمع کرتے ہیں ، ملک کے سربراہ اور اعلیٰ عہد وں پر رہنے کے باوجودان لوگوں
کی عزت نہیں ہوتی بلکہ اپنی دولت کی وجہ سے ہمیشہ یہ لوگ بدنام اوور بے
عزتی ہی رہتے ہیں۔ ان لوگوں کو تو چاہیے کہ اپنی ساری دولت غر یبوں میں
تقسیم کرے، ان کو دنیا کی حقیقت کا زیادہ معلوم ہے۔ اب میں کیا بتاؤ کہ
دنیا کا لالچ ہی ایسا ہے جس میں اپکے دل ودماغ پر صرف لالچ اور حرص بیٹھی
ہوئی ہوتی ہے ۔ کرپشن اور لوٹ مار کا پیسہ ایسا ہی ہوتاہے وہ آپ کیلئے سکون
نہیں بلکہ بے چینی لاتا ہے،وہ آپ خیرت بھی نہیں کرتے ۔ آپ یہ سوچتے ہیں کہ
میں ابھی ٹھیک ہوں میں نہیں مروں گا، میں اپنی آخری وقت میں دولت تقسیم
کروں گا لیکن وہ آخری وقت اس طرح آتا ہے کہ ان کو معلوم ہی نہیں ہوتا یاان
کو فرصت ہی نہیں ہوتی کہ کچھ سوچے یا کچھ کریں۔ بعض اوقات اﷲ تعالیٰ دولت
اور شہرت دیتا ہے آپ کو بے عزت کرنے کیلئے جبکہ بعض لوگوں کو غربت دیتا ہے
بے عزت ہونے کیلئے ہمارے ان حکمرانوں کے ساتھ بھی یہی ہورہاہے کہ اﷲ نے ان
کو لوٹی ہوئی دولت کی وجہ سے بے عز ت اور پریشان کر رکھا ہے ۔ ان کی دولت
ان کو موت سے نہیں بچا سکتی ہے اگر بچا تی تو بے نظیر بھٹو کو بچاتی جو اس
ملک کی دو دفعہ وزیر اعظم رہی ان کی موت ہمارے سامنے ہیں ۔ ان کی موت اسی
ہسپتال میں ہوئی جہاں کبھی وہ اپنے کتے کا علاج بھی نہ کرتی لیکن اﷲ کا
قانون نرالہ ہے ۔ ہمارے دوسرے حکمرانوں پر ظاہر کردیا کہ آخرکار تم لوگوں
نے مرنا ان ہسپتالوں میں ہیں جہاں آج تم لوگوں کے نوکر بھی علاج نہیں کرتے
۔ہمارے حکمرانوں اور بڑے رہنماؤں کی اس سے زیادہ بے عزتی کیا ہوسکتی ہے کہ
یہ لوگ اپنا علاج بھی پاکستان میں نہیں کرتے اس کے کیلئے بھی امریکا ،
برطانیہ اور دبئی جاتے ہیں۔ عالمی سطح پر بھی ان کا وژن ، سوچ اور قابلیت
ظاہر ہوتی ہے کہ سالوں سال سے حکومت کرنے کے باوجود آج پرویز مشرف،آصف علی
زرداری ،چوہدری نثار ، شہباز شریف اوروزیراعظم میاں نواز شریف علاج کیلئے
ملک سے باہر ہے کیوں کہ انہوں نے کوئی ایک بھی ہسپتال ایسا نہیں بنایا جس
میں ان لوگو ں کا علاج ہوسکے لیکن انشاء اﷲ موت ان لوگوں کی ان ہی گندہ ،غلاظت
،ڈاکٹر وں کی کمی ، جدید آلات کی عدم فراہمی اور ا یکسرے مشین خراب ہو نے
والے ہسپتالوں میں ہوگی جہاں آئے روزغریب لوگ ایمرجنسی میں ڈاکٹر ز اور
دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ نون لیگ کی
حکومت تو بیرونی ممالک کا دیکھا دیکھی میٹرو بس اور میٹر و ٹرین شروع کرنے
کیلئے پانچ سو ارب خرچ کررہی ہے لیکن سرکاری ہسپتالوں کو ٹھیک کرنے کیلئے
پانچ ارب خرچ کرنے پر تیار نہیں ۔ حکومت لاہور میں ڈھائی سو ارب روپے میٹرو
ٹرین پر خرچ تو کر رہی ہے لیکن خواجہ سعد رفیق کی وزرات ریلوے کو ڈھائی ارب
روپے اضافی دینے کو تیار نہیں جس سے پاکستان ریلوے کے تمام ڈبوں کی تزئین و
آرئش کی جائے اور عام مسافروں کو سہولت ملے لیکن وہاں ان کی کرپشن کم ہوگی
اور ان کا نام بھی نہیں بنے گا۔ ملک میں بین الاقوامی معیار کا ایک ہی
ہسپتال ہے جس میں 70فیصد غر یب عوام کا فری علاج ہوتا ہے اس پر حکومتی وزرا
نے جھوٹا الزام لگایا کہ شوکت خانم کے ڈھائی تین کروڑ روپے بیرونی ملک پڑے
ہیں جس ہسپتال کابجٹ آپ کے پورے ہسپتالوں کے بجٹ سے زیادہ ہے یعنی 7ارب
روپے وہاں یہ الزام لگایا کہ تین کروڑ بیرونی ملک پڑے ہیں جس پر عمران خان
نے جواب دیا کہ وہ گزشتہ سال ہی آچکے ہیں ۔ ان کے سرکاری ہسپتال کیسے ہیں
اس پر کئی دفعہ لکھ چکا ہوں زندگی رہی توآئندہ بھی لکھوں گا ۔ بحرکیف جس
طرح عالمی سطح پر پاناما لیکس میں حکمران طبقے کی بدنامی ہوئی اس طرح آج
حکومتی وزرا کے بیانات نے بھی واضح کردیا ہے کہ ان کو کتنی پریشانی ہے اور
یہ لوگ تذ بذب کاشکار ہے۔ ویسے نون لیگ کی سیاست میں جھوٹ جھوٹ ہی نہیں
ہوتا جو جتنا زیادہ جھوٹ بولتا ہے وہ اتناہی زیادہ سمجھدار کہلاتا ہے ،
جھوٹ بولے لیکن الحمد ﷲ کے ساتھ نہیں، پاناما لیکس پاکستان کا مسئلہ تو ہے
ہی لیکن اصل میں یہ عالمی مسئلہ ہے جس میں مزید تحقیقات بھی سامنے آئے گی
جس سے مزید پریشانیاں پیدا ہوگی۔ |
|