آج نہیں تو کل
(Haq Nawaz Jilani, Islamabad)
پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کیا ہے ، دہشت
گردی یا کرپشن؟یہ وہ سوال ہے جس پر بحث ہر روز کی جاتی ہے ۔ پہلے میرا بھی
ا خیال تھا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی کا ہے جب تک اس پر
قابونہیں پایا جاتا اس وقت تک حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے لیکن وقت گزرنے کے
ساتھ ساتھ اورحالات کابغور مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ دہشت گردی سے بڑا
مسئلہ ہمارے ملک میں بدعنوانی اور اداروں کی تباہی کا ہے ، عام آدمی کا
اعتبار ختم ہورہاہے ، سیاست میں مفاد پرستی کا نام رہ گیا ہے ، خود بھی
کھاؤ اور دوسروں کو بھی کھلاؤ تو بہتر سیاست ہے ورنہ اصول ، دیانت اور
ایمانداری سے نہ اپنا کام ہوتا ہے اور نہ ہی کسی اور کا بیڑا پار ہو سکتا
ہے۔ عوام کا سیاسی اور جمہوری نظام سے ناطہ صرف مفاد تک رہ گیا ہے جس کا
اندازہ ہم انتخابات کے دن یا کسی جگہ ضمنی الیکشن کے روز دیکھ سکتے ہیں کہ
ووٹ ڈالنے کا شرح انتہائی کم رہ گئی ہے ۔ بلدیاتی انتخابات جس میں محلے او
ر گھر گھر میں سیاسی مقابلہ تھا اس میں بھی عوام کی دلچسپی نہ ہونے کے
برابر تھی جس سے محسوس ہو رہاہے کہ عوام کا نظام سے اعتبار اٹھتا جارہاہے
جس کا احساس ہمارے سیاسی اکابرین کو بالکل نہیں ہے ،دوسراسچ یہ ہے کہ سیاست
کرنا عام آدمی کاکام نہیں ہے بلکہ اس کے لئے آپ کے پاس کروڑوں روپے ہونے
چاہیے تب جاکر آپ سیاست کر سکتے ہیں جو پڑھے لکھے اور ایماندار آدمی کی بس
کی بات نہیں،جب کروڑوں لگتے ہیں تو بعد میں کروڑوں بنائے بھی جاتے ہیں ،
یہی وجہ ہے کہ اب سیاسی جماعتوں میں فنانسر آگئے ہیں جن کے اپنے اپنے
مفادات ہوتے ہیں۔ مفاد کے بنیاد پر سیاسی جماعتوں کو سپورٹ کیا جاتا ہے جو
بعد میں سود سمیت حصول کیا جاتا ہے۔پورے نظام کا تجزیہ کیا جائے تومعلوم
ہوتا ہے کہ اس میں غریب کے لئے کوئی گنجائش نہیں ۔غریب پہلے بھی خوار تھا
اور آج بھی خوار ہے ۔آئے روز اخبارات میں خبروں سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے
غریب اور بے روزگار لوگ اپنی غربت اور تنگ دستی کی وجہ سے ذہنی مریض بن چکے
ہیں جو آخر میں اپنے بچوں اور بیوی کو قتل کرکے خود بھی خود کشی کر لیتا ہے
یو ں غریب کی زندگی کی شمع بجھ جاتا ہے لیکن اس کی پروا ہمارے حکمرانوں اور
سیاست دانوں کو بالکل نہیں ہے لیکن آج نہیں تو کل اس کا حساب دینا ہوگا ۔
دنیا میں نہیں تو قیامت کے دن ان کے ہاتھوں اور ہمارے حکمرانوں کے گریبان
ہوں گے۔
پاناما لیکس میں کھربوں کی رقم آف شور کمپنیوں میں ہونے اور اس کی تصد یق
وزیر اعظم کے بیٹوں کے کرنے کے بعد کئی سوال اٹھ گئے ہیں کہ ایک طرف وہ لوگ
ہے جو اپنے پیٹ پالنے کے لئے سو دوسو روپے کی چوری کرتے ہیں جب کہ دوسری
طرف وہ لوگ ہے جن کے کھربوں بیرونی ممالک پڑے ہیں ان سے کوئی پوچھ کچھ نہیں
۔ سسٹم کی بے روخی دیکھیں کہ ماڈل گرل آیان علی تو رنگے ہاتھوں پکڑنے کے
باوجودآج عیاشی سے زندگی بسر کررہی ہے اور چند دن میں دبئی یا لندن چلی
جائے گی لیکن دوسری طرف وہ غریب انسپکٹر ہے جنہوں نے اس کو رنگ ہاتھوں پکڑا
اس کو گولی مار دی گئی اور ان کے بچوں کو یتیم کر دیا کیا دوسری طرف ماڈل
گرل کی رقم ضبط کرنے والے کسٹم حکام کے جج نے جب سزا سنائی تو ان کو گلگت
بلتسان ٹرانسفر کیا گیا ۔ یہ ہے وہ نظام جس کے بدولت کوئی ڈاکو، چور یا خود
کش حملہ آور اور دہشت گرد بن جاتا ہے تو کوئی چھوٹو ڈکیت اور گینگ بنا دیتا
ہے جب انصاف کا نظام امیر کیلئے الگ اور اور غریب کیلئے الگ ہوتوپھر معاشرے
میں افراتفری اور زوال شروع ہونا فطری امر ہے۔
پانامالیکس میں کھربوں روپے کی رقم اف شور کمپنیوں میں ہونے کی وجہ سے
وزیراعظم اور ان کا خاندان پر یشانی سے دوچار تو ہے لیکن محسوس یہ ہورہاہے
کہ اﷲ تعالیٰ کی محلت بھی شریف خاندان کیلئے ختم ہونے والی ہے ۔ ہر عروج کو
زوال ہے ،وزیراعظم میاں نواز شریف کے خاندان کو اﷲ تعالیٰ نے بہت موقعے دیے
کہ وہ اپنی غلطیوں سے سیکھیں اور اس ملک کے عوام پر رحم کرے لیکن تاحال
انہوں نے اپنی پالیسی تبدیل نہیں کی اور نہ ہی وہ اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں
پر شرمندہ ہے جس سے انداز ہ ہوتا ہے کہ ان کا زوال شروع ہو چکاہے آج نہیں
تو کل انہوں نے اس قوم کو جواب دینا ہے کہ ان کے پاس کھربوں روپے کہاں سے
آئے اور انہوں نے کیسے یہ رقم بیرونی ملک منتقل کیے ۔ اﷲ کے ہاں دیر ہے
لیکن اندھیر نہیں ، شریف خاندان کا سورج غروب ہونے والا ہے ۔ تیس سال حکومت
کرنے کے باوجود نہ ہسپتالوں کانظام ٹھیک کرسکے اور نہ ہی پولیس کو سیاست سے
پاک ،ایک ادارے کے طور پر بنا سکیں۔ جو پولیس اہلکار سڑک پر کھڑا ہوکر
لوگوں سے لفٹ مانگیں ان کا مورال کیا ہوگا وہ کیا لوگوں کو انصاف یا سہولت
دے سکیں گا جس کو خود بیٹھنے کیلئے تھانے میں کرسی نہ ہوجس ملک کا سربراہ
اور اس کا خاندان کا پیسہ بیرونی ملک ہو جس ملک میں وہ خود سرمایہ کاری نہ
کرتا ہو وہاں دوسرے ملک کے لوگ کیو ں سرمایہ کاری کرے یہی وجہ ہے کہ آج ملک
میں بیرونی سرمایہ کاری کی شرح 70فی صد کم ہوگئی ہے جو تاریخ میں پہلی بار
ہوا جس میں ہمارا دوست ملک چین سر فہرست ہے کہ انہوں نے پاکستان میں سرمایہ
کاری کم کردی ہے۔ شر یف فیملی کو پاناما لیکس ہویا کوئی اور لیک ان کو اپنے
اثاثے اور بیرونی ممالک میں رقم کی منتقلی اور جائیداد کی پوری تفصیلات قوم
کو بتانے پڑیں گے آج نہیں تو کل ان کوحساب دینا پڑے گا۔ |
|