فوج کے اعلیٰ ترین افسران کوکرپشن پر سزائیں اور پاناما لیکس کا معاملہ؟

پاکستانی حکومت بند گلی میں پھنسی ہوئی ہے اور حکومت کو کوئی سمجھ نہیں آرہی ہے کہ وہ اِس صورتھال کو کیسے سنبھالے۔ حکومت کے اندر خوقف کی ایک لہر شدت اختیار کر چکی تھی اور اُس کے اوپر جلتی کا کام اِس خبر نے کیا کہ اعلیٰ ترین فوجی افسران کو کرپشن پر سزائین دی گئیں ہے۔سیاستدانوں کے لیے مشکل کے دن آپہنچے۔پانا مالیکس نے پاکستان میں موجود سیاستدانوں کے اندر اِس وقت بے چینی عروج پر ہے۔فوج کے اندر احتساب تو بہت پہلے سے ہورہا ہے۔لیکن اِس کو پبلک اب کیا گیا ہے۔ یوں پاناما لیکس کی وجہ سے ملک میں اِس وقت زلزلہ جاری ہے۔جنرل راحیل شریف نے فوجی افسران جو کہ کرپشن میں ملوث تھے اُن کے خلاف تحقیقات کرنے کے بعد اُن سے تمام مراعات واپس لے لیں اور کرپشن سے بنائی گئی دولت بھی واپس لے لی گئی۔حاضر سروس افسران نوکری سے فارغ کر دئیے گئے۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے اپنے ہی ادارے سے احتساب کا آغاز کردیا۔جنرل راحیل شریف نے تاریخ رقم کرتے ہوئے بد عنوانی کے الزامات ثابت ہونے پر ایک لیفٹیننٹ جنرل، ایک میجر جنرل، 5 بریگیڈیئر، ایک کرنل، 3 لیفٹننٹ کرنل اور ایک میجر سمیت 13 افسران اور ایک فوجی جوان کو بر طرف کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ فارغ کیے جانے والے افسران میں لیفٹیننٹ جنرل عبیداﷲ خٹک، میجر جنرل اعجاز شاہد،بریگیڈیئر حیدر، بریگیڈیئراسد، بریگیڈیئر سیف اﷲ، بریگیڈیئر عامر، بریگیڈیئر رشید، کرنل حیدر، میجر نجیب سمیت دیگر افسران شامل ہیں․برطرف کیئے جانے والے افسران فرنٹیئر کانسٹیبلری بلوچستان میں تعینات تھےَ کرپشن میں ملوث افسروں کوکرپشن کی رقم واپس کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جبکہ ان کی تمام مراعات بھی ختم کردی گئی ہیں۔ افسران کی برطرفی کا فیصلہ 7 اپریل کو کورکمانڈرز کانفرنس میں فیصلہ ہوا جبکہ 8اپریل کو انہیں دفتر آنے سے روک دیا گیا تھا۔ برخاست ہونے والوں کوصرف پنشن اور میڈیکل کی سہولت میسر رہے گی دیگر تمام مراعات کا خاتمہ کردیا گیا ہے،مذکورہ افسران کے رینکس اور عہدے واپس لے لیئے ہیں جبکہ فوج کی جانب سے دیئے جانے والے پلاٹ واپس لے لیئے جائیں گے۔ 2 روز قبل ہی آرمی چیف نے کوہاٹ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی یکجہتی، سالمیت اور خوشحالی کے لیے بلاتفریق سب کا احتساب ضروری ہے․ جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں اُس وقت تک پائیدار امن اور استحکام نہیں لایا جاسکتا جب تک کرپشن کا جڑ سے خاتمہ نہ ہوجائے․ اس قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اگست 2015 میں نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی) میں ہونے والی بدعنوانی کے اسکینڈل میں 2 فوجی افسران لیفٹیننٹ جنرل (ر)افضل مظفر اور میجر جنرل(ر) خالد ظہیر کو برطرف کرنے کی منظوری دی تھی۔خوردبرد ثابت ہونے پر میجر جنرل (ر)خالد ظہیر اختر کو فوجی سروس سے برطرف کیا گیا تھا جبکہ ان سے فوجی منصب، میڈلز اور ایوارڈ واپس لے کر ان کی پنشن اور میڈیکل سہولیات بھی ختم کر دی گئی تھیں، دوسری جانب لیفٹیننٹ جنرل(ر) افضل مظفر کو ’’شدید ناپسندیدگی‘‘ کی سزا دی گئی تھی۔رپشن کے الزام میں برطرف ہونے والے میجر جنرل اعجاز شاہدکے خلاف تحقیقات کا آغاز ایک ایسی سپورٹس کار سے ہوا جو ان کے بیٹے نے خریدی تھی۔نجی نیوز چینل کے مطابق میجر جنرل اعجاز شاہد کے بیٹے نے ایک سپورٹس کار خریدی تھی جس کی ٹرائی لینے کے لیے میجر جنرل اعجاز شاہد نے پاک فوج کے دو افسران کو کہا۔سپورٹس کار کی ٹرائی لیتے ہوئے ایک حادثہ پیش آیا جس میں کرنل شکیل اور میجر یاسر شہید ہو گئے۔دونوں افسران کی شہادت پر اہل خانہ نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو درخواست دی جس میں سوال کیا گیا کہ ایک میجر رینک افسر کے بیٹے کے پاس نئی سپورٹس کار کس طرح اور کہاں سے آسکتی ہے؟۔اس درخواست کے بعد فوج نے اندرونی طور پر اس حوالے سے میجر جنرل اعجاز شاہد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔بعدازاں تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے میجر جنرل اعجاز شاہد کے ساتھ ساتھ ایف سے میں تعینات دیگر افسران کے خلاف بھی تحقیقات کی گئیں جن میں لیفٹیننٹ جنرل عبید اﷲ بھی شامل تھے۔تحقیقات کے بعد ان افسران کے خلاف کرپشن کے کیسز سامنے آئے۔حکومت نے پاناما لیکس کے معاملے پر چیف جسٹس پاکستان انور ظہیر جمالی کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔پاناما لیکس کے معاملے پر وزیر اعظم کی زیر صدار ت اجلاس ہوا جس میں کابینہ کے ارکان اور قانونی ماہرین نے شرکت کی۔اس موقع پر وزیر اعظم نے وزیر قانون سے تجاویزمانگیں۔اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر چیف جسٹس کو خط لکھا جائے گا۔ آئندہ دو روز میں چیف جسٹس کے نام خط لکھا جائے گا۔بتا یا جا رہا ہے کہ حکومت نے اپوزیشن کے مطالبے پر چیف جسٹس کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جنرل راحیل کے حالیہ کرپشن کے خلاف بیان اور پھر ساتھ ہی کرپشن میں ملوث اعلیٰ ترین فوجی افسران کو سزائیں دیئے جانے کی خبر کی اشاعت نے کرپشن کے خلاف اقدامات کیے جانے کو پوری قوم کی آواز بنا دیا ہے۔ اﷲ پاکستان پر کرم فرمائے۔
MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 453 Articles with 431319 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More