سن سٹروک اور احتیاطی تدابیر

ا ﷲ تعالی نے قر آ ن کی سوۃ الرحمن میں فر ما یاکہ’’ توتم اپنے پروردگارکی کو ن کو ن سی نعمتوں کو جھٹلا ؤ گے‘‘اﷲ کی بے شما ر نعمتو ں میں ایک نعمت سو ر ج بھی ہے۔ کیچھ دہا ئیو ں سے انسا ن نے ا س خو ب صو رت کا ئنا ت کو خو د ہی تبا ہ کر نے کی ذمہ داری اٹھا ئی ہو ئی ہے۔ایٹمی د ھما کو ں کی و جہ سے ا و ر اسلحہ با رود کے بے لگا م ا ستعما ل سے گرمی کی شد ت میں مسلسل ا ضا فہ ہو رہا ہے۔ فیکٹر یو ں کا د ھو اں بھی تو اس ما حو ل کی خو ب صو ر تی کو ما ند کر نے ا ور در جہ حر رت کو بڑ ھنے میں پیچھے نہیں۔اس وجہ سے گر می کا مو سم تو پہلے بھی آتا تھا۔لیکن ہر سا ل پہلے سے د ر جہ حر ر ت بڑ ھ رہا ہے۔جس کی و جہ سے گر میو ں میں گر می ا و ر حبس سے بہت سے انسا ن زند گی کی با ز ی ہا ر جا تے ہیں۔سخت گر میو ں کے مو سم میں لو لگ جا نے کو ہیٹ سٹر و ک۔سن سٹر و ک۔لو لگنا کہتے ہیں۔ا س کی مختلف و جو ہا ت ہیں۔ جن میں چند ایک یہ ہیں۔ ننگے سر گر میو ں کے مو سم میں سخت گر می کے دو ران سر کے پچھلی طر ف لگا تا ر تیز دھو پ پڑنا۔ننگے سر دوپہر کو تیز دھو پ میں کھیتو ں میں کا م کر نا۔ننگے سر تیز د ھو پ میں سفر کر نا جبکہ تیز دھو پ سر کے پچھلی طر ف پڑ ر ہی ہو۔ اسی طر ح ا گر سخت گر می میں محنت و مشقت کا کا م کیا جا ئے۔سخت گر می میں فیکٹر ی اور کا ر خا نو ں میں کا م کر نے سے بھی ہیٹ سٹروک ہو سکتا ہے۔او ر اسی طر ح سخت گر می یا تیز دھو پ میں مزدوری کر نے سے بھی لو لگ سکتی ہے۔اگر سخت گر می اور حبس میں سفر کیا جا ئے۔بذریعہ بس،ٹر ک ،ویگن ، و غیر ہ یا مو ٹر سا ئیکل،سا ئیکل چلا یا جا ئے تو بھی سن سٹر وک ہو سکتا ہے۔گر میو ں میں جبکہ سخت گر می ہو حر ارت کے قر یب کا م کر نا جس کی وجہ سے شد ید پسینہ آئے۔ تو بھی لولگ سکتی ہے۔اور ایک ا ہم با ت جسم کی حر ا رت کو دما غ میں کنٹر ول کر نے وا لا سنٹر مینڈ و لا پچھلی طر ف ہو تا ہے۔اگر سخت گر می کے مو سم میں گر می سر کے پچھلی طر ف پڑ تی ہو تو اس کا نظا م بگڑ جا تا ہے۔ہیٹ سٹر و ک ہو جا ئے تو تو ا نتہا ئی تیز بخا ر ہو جا تا ہے۔لیکن تیز بخا ر سے پہلے بہت ز یا دہ پسینہ آ تا ہے۔ جو جسم پا نی اور نمکیا ت کی کمی کا با عث بن جا تا ہے۔ہیٹ سٹر و ک ، گر می لگنا ، لو لگنا۔ میں ا ہم علا ما ت جو پید ا ہو تی ہیں۔ا ن میں بہت تیز بخا رکا ہو نا 104 .106 Fتک ہو سکتا ہے۔جلد کا گر م اور خشک ہو نا بیما ری کے حملہ سے پہلے شد ید پسینہ کا آنا۔سر میں شد ید د ر د کا ہو نا۔لو لگنے سے دورے بھی پڑ سکتے ہیں۔مر یض خطر نا ک حا لت میں قو ما میں بھی جا سکتا ہے۔بخا ر کے دورا ن پیچش کا عارضی بھی لاحق ہو سکتا ہے۔نظا م دو را ن خو ن سست ہو سکتا ہے۔اگر ا یسی علا ما ت ہو تو بخا ر کم کر نے کیلئے مر یض کو جسم پر عا م ٹھنڈے پا نی کی پٹیا ں کی جا ئیں۔جب بخا ر کم ہو کر 100 F رہ جا ئے تو کو لڈ سفنجنگ بند کر د ینی چا ہیئے۔خو د کو ہیٹ سٹر و ک سے بچا نے کے لئے کیا کیا جا ئے۔گر می کے مو سم میں د ھو پ سے بچنے کے لئے سر پر کپڑ ا ر کھا جا ئے۔سخت گر می میں تیز د ھو پ میں کا م نہ کیا جا ئے۔تیز دھو پ میں ننگے سر سفر نہیں کر نا چا ہیئے۔ گر میو ں کے مو سم میں پا نی کا ز یا دہ ا ستعما ل کیا جا ئے۔ لو اور گرم ہو ا کی صورت میں کپڑ ے کو پا نی میں بھگو کر سر پر ر کھا جا ئے۔مشر وبا ت کا ز یا دہ سے ز یا دہ پینے چا ہییے۔ گر میو ں کے مو سم میں د وپہر کے و قت ٹھنڈ ی جگہ آ ر ام کر نا چا ہیے۔دو پہر کے و قت سفر کر نے سے پر ہیز کر نا چا ہیے۔سخت گر می یا تیز دھو پ میں محنت مشقت اور مزدوری سے پر ہیز کر نا چا ہیے۔ا ہم با ت مختلف پا ر ٹیو ں کے سپو ٹر ان ا ور وٹر کو بھی ا ن با تو ں کا خیا ل ر کھنا چا ہیے۔ کیو ں کہ سیا سی د رجہ حر ار ت بھی سخت گر میو ں میں ہی عر و ج پکڑ ر ہا ہے۔ خد ا خیر کرے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Dr Abdul Majeed Chohdury
About the Author: Dr Abdul Majeed Chohdury Read More Articles by Dr Abdul Majeed Chohdury: 6 Articles with 5519 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.