قارئین!موسم گرما کا آغاز ہو چکا ہے لیکن ابھی بھی
پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں موسم خو شگوار ہے لیکن اس کے بر عکس میدانی
اور سندھ کے علاقوں میں سخت گرمی پڑ رہی ہے اور درجہ حرارت بھی آگ اگل رہا
ہے۔گرمیوں میں جب بھی باہر نکلیں چند احتیاطی تدابیر ضرور کر لیں۔بلا وجہ
دھوپ میں نہ جائیں۔اگر جانا ضروری ہو تو چھتری اور سر کو ڈھانپ کر نکلیں
تاکہ دھوپ سے بچا جا سکے اور لو لگنے کا خطرہ کم سے کم ہو جاتا ہے۔گرمیوں
کے موسم میں گرمی کے ستائے لوگوں کو ٹھنڈے ٹھنڈے مشروبات پینے کو دل چاہتا
ہے لیکن مہنگائی کی وجہ سے اب یہ بھی لوگوں کی پہنچ میں نہیں رہے۔
گرمیوں میں پانی ،پھلوں کے جوس اور مشروبات کا زیادہ استعمال کریں۔گرمی کے
موسم میں لیموں پانی کا استعمال مفید ہوتا ہے اس کے علاوہ دہی اور دہی کی
لسی بھی جسم کا درجہ حرارت کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔لسی بھی پیشاب آور ہے
اور بعض لوگ نہر یا دریا میں نہا کر گرمی کی شدت کو کم کرنے کی کوشش کرتے
ہیں لیکن گرمی ہے کہ جانے کا نام نہیں لیتی۔
|
|
میرے مضمون کا متن بھی سوغات گرما ہے تاکہ آپ کو موسم گرما کی ایسی سوغات
بتا سکوں جن کو استعمال کر کے آپ گرمی سے کسی حد تک محفوظ رہ سکتے ہیں۔اب
گرمیوں کی سوغات دیکھتے ہیں اور ان کے فوائد سے بھی آگاہ ہوتے ہیں۔
٭ گنے کا رس
گنے کا رس گرمی کے موسم میں بڑے شوق سے پیتے ہیں ایک تو یہ عام سڑکوں
کناروں پر لگے ٹھیلوں پر میسر ہوتا ہے اور لوگوں کی جیب پر بھی بھاری نہیں
ہوتا۔ گنے کا رس نہ صرف ہماری پیاس کو کم کرتا ہے بلکہ گرمی سے بھی محفوظ
رکھتا ہے۔ گنے میں میگنیشیم، آئرن،کیلشیم،فوسفورس،زنک،پروٹین اورپوٹاشیم
ہوتا ہے۔اگر گنے کو چھیل کر استعمال کیا جائے تو بہتر ہوتا ہے اور ہم اس کی
تمام افادیت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں کیونکہ یہاں لوگ زیادہ تر بیلنے سے
نکلا ہوا جوس ہی پسند کرتے ہیں لیکن بیلنے سے نکلا جوس ذرا دیر سے ہی ہضم
ہوتا ہے۔بہتر ہے کہ اگر خود چھیل کر نہیں کھا سکتے تو گنڈیریوں کی شکل میں
لے لیں۔یہ بہتر رہتا ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ آپ بیلنے کا رس
نہ پئیں ،ضرور پئیں۔ گنے کا رس ہمارے جسم کو طاقت فراہم کرتا ہے۔یہ نہ صرف
ہماری ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے بلکہ ہمارے کولیسٹرول کو بھی بڑھنے نہیں
دیتا۔شوگر کے مریض اس کو تھوڑی مقدار میں پی سکتے ہیں لیکن مہینے میں ایک
دو بارپی لیں۔ معدے کی جلن سے نجات ملتی ہے اس کے علاوہ ہماری آنکھوں کے
لئے مفید ہے۔خواتین جو حمل سے ہوں ان کے لئے اس کا استعمال بہت فائدہ مند
رہتا ہے کیونکہ اس میں آئرن موجود ہوتا ہے اور حاملہ خاتون کے لئے آئرن کا
استعمال ضروری ہے۔گنے کا رس قبض کو بھی رفع کرتا ہے۔
٭ تربوز
جیسے ہی گرمیوں کا موسم شروع ہوتا ہے تو مارکیٹ میں تربوز وافر مقدار میں آ
جاتے ہیں تربوز نہ صرف بڑے بلکہ چھوٹے بچے بھی بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔تربوز
اس لئے بھی بچوں کو بھلے لگتے ہیں کیونکہ یہ سرخ رنگ میں ہوتے ہیں۔یہ نہ
صرف ذائقہ کے لحاظ سے منفرد ہوتے ہیں بلکہ کئی بیماریوں سے بھی ہمیں محفوظ
رکھتے ہیں۔تربوز میں 92 فیصد پانی ہوتا ہے یہ ہماری پیاس بجھانے کے علاوہ
جسم میں پانی کی کمی کو بھی پورا کرتا ہے۔تربوز وٹامن اے،بی6،سی کافی مقدار
میں ہوتا ہے اس کے علاوہ پوٹاشیم ،فاسفورس اور فائبر پایا جاتا ہے۔اس میں
موجود وٹامنز ہمارے جگر کے لئے فائدہ مند ہیں۔موٹاپے کا شکار لوگ تربوز کا
استعمال ضرور کریں یہ ان کی چربی کو کم کرنے میں ان کا مدد گار ہے۔تربوز کے
کھانے سے ہڈیوں کی بیماری آسٹیو پروسس سے بچا جا سکتا ہے۔تربوز کو بیجوں
سمیت ہی کھائیں کیونکہ یہ ہمارے اندرونی زخموں کو جلد ٹھیک ہونے میں مدد
گار ہے۔تربوز گردے میں پتھری اور قبض کے مریضوں کے لئے صحت کی نوید لاتا
ہے۔ہائی بلڈ پریشر کے مریض بھی اس کا استعمال ضرور کریں ۔ایک دو ماہ مسلسل
استعمال کرنے سے بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے۔تربوز پیشاب آور ہے اور مردوں کے
لئے بہت مفید ہے۔یہ آپ کے چہرے کی رنگت بھی صاف کرتا ہے اس کے گودے کو آپ
اپنے چہرے پر لیپ کرلیں اور دس منٹ کے بعد دھو لیں چہرہ نکھر جائے گا۔
|
|
٭خربوزہ
قارئینً خربوزہ بھی اپنے ذائقے کے لئے پسند کیا جاتا ہے اس میں 90 فیصد
پانی ہوتا ہے اس کے علاوہ خربوزے میں آئرن،پوٹاشیم،کیلشیم،سوڈیم ،زنک اور
فاسفورس ہوتا ہے۔اس کے علاہ وٹامنز اے،بی،سی،ای اور کے موجود ہوتا
ہے۔خربوزہ مارکیٹ میں عام مل جاتا ہے اور ہر ایک کی پہنچ میں بھی ہوتا ہے
خربوزہ بھی گرمیوں کی سوغات میں سے ایک اہم سوغات ہے اس کے کھانے سے چہرے
کا رنگ صاف ہوتا ہے اور چہرے سے داغ دھبے ختم ہو جاتے ہیں۔خربوزہ پیشاب کی
تکالیف،یرقان اور قبض میں کھانا فائدہ مند ہوتا ہے ۔ہاضمے کو درست رکھتا ہے
اور پٹھوں کی مضبوطی کے لئے بھی مفید ہے۔خون کی کمی کا شکار لوگ بھی اس کو
ضرور استعمال کریں ۔بچوں کو یہ پھل ضرور استعمال کروائیں کیونکہ یہ ان کی
نشو و نما کے لئے بے حد مفید ہے۔اس کے استعمال سے بچوں کی ہڈیاں مضبوط ہوتی
ہیں۔
٭کھیرا
کھیرا بھی گرمیوں میں ہی ہر سبزی کی دکان پر نظر آتا ہے یہ ایک سبزی ہے اور
اس میں کاربوہائیڈریٹس، کیلشیم اور پروٹین مناسب مقدار میں موجودہوتا
ہے۔ہمارے ہاں دو قسم کے کھیرے پائے جاتے ہیں ایک دیسی کھیرا اور دوسرا
ولائیتی کھیرا ہے۔اس میں 95 فیصد پانی موجود ہوتا ہے ۔موسم گرما میں اس کا
استعمال ہمارے جسم سے پانی کی کمی کو دور کرتا ہے۔اس کے کھانے سے ہمارے جسم
کو ٹھنڈک پہنچتی ہے اور گرمی دور ہوتی ہے۔ایسے مریض جن کو السر اور معدے کی
تیزابیت ہو وہ کھیرے کا استعمال کریں۔موٹے افراد نہار منہ اس کا جوس نکال
کر پئیں تاکہ ان کے موٹاپے میں کمی ہو سکے۔کھیرا دماغ کو ترو تازہ رکھتا ہے
اور ذہنی تناؤ کو کم کرتا ہے۔کھیرا کولیسڑول،بلڈ پریشر اور جوڑوں کے دردوں
میں فائدہ مند ہے۔ذیابیطس کے مریضوں کو بھی اس سے فائدہ پہنچتا ہے اس کے
علاوہ کھیرا کھانے سے ہاضمہ درست رہتا ہے اور سردرد میں بھی آرام ملتا ہے۔
|
|
٭آم
بھلا آم کو کون بھول سکتا ہے یہ تمام عمر کے لوگوں کا پسندیدہ پھل ہے اور
اپنے ذائقے کی وجہ سے من پسند پھل ہے۔اس میں پروٹین،کیلشیم،فاسفورس اور
دوسرے کئی اجزاء پائے جاتے ہیں جو ہماری صحت کے لئے ضروری ہیں۔آم کو لوگ
کئی طریقوں سے استعمال کرتے ہیں اس کا اچار بھی ڈالا جاتا ہے ،اس کا جوس
نکال کر پیا جاتا ہے،اس کی آئس کریم بنائی جاتی ہے جسے سبھی بڑے شوق و ذوق
سے کھاتے ہیں۔آم کمزور اور لاغر لوگوں کو موٹا کرنے میں مدد کرتا ہے۔اس کے
علاوہ قبض میں مفید ہے۔ہائی کولیسٹرول کو نارمل رکھتا ہے کینسر اور دل کے
مریضوں کے لئے مفید ہے۔اس میں وٹامن اے موجود ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ
ہماری آنکھوں کے لئے فائدہ مند ہے۔آم کا استعمال جلد کو صاف،چمکدار اور
جھریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔منہ کی بد بو دور کرنے کے لئے اس کی گھٹلی کو
دانتوں پر رگڑیں اس سے دانت بھی صاف ہو جاتے ہیں۔آم مثانے اور آنتوں کو
طاقت دیتا ہے۔اس کے کھانے کے بعد ٹھنڈے دودھ کا استعمال کریں۔اس کا ملک شیک
بھی بنا کر پی سکتے ہیں خاص کر ایسے لوگ جو موٹا ہوناچاہتے ہیں۔ |