عنوان پڑھ کر آپ سوچ رہے ہوں گے کہ "میرا کیا کام کوڈنگ
سے؟"۔ اور اگر کسی وجہ سے آپ اِس سوال سے آگے نکل چکے ہیں تو یہ سوچ رہے
ہوں گے کہ "کوڈنگ لینگویجز تو بہت سی ہیں۔ کس کی اے بی سی بتائی جائے گی؟"۔
اور اگر آپ اس سوال سے بھی آگے نکل آئے ہیں تو شاید یہ سوچ رہے ہوں کہ "کیا
یہ سب پڑھنے کے بعد میں کوڈنگ میں ماہر ہو جاوں گا/گی؟"۔ اور اگر یہاں تک
آپ نے پڑھ ہی لیا ہے تو یقیناََ اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ "میں جو بھی سوچتا
رہوں، ضرور اِدھر میری سوچوں کی فہرست لگانی ہے؟"۔
تو پہلے سوال کا جواب تو یہ ہے کہ دوبارہ سوچیں۔ کوڈنگ مشینوں سے بات کرنے
کا طریقہ ہے اور ہماری (اور ہمارے بچوں کی) زندگیوں میں مشینوں (مثلاََ
کمپیوٹر) کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔ ایسے میں اِس تیزی سے پھیلتے کوڈنگ
نامی "اندازِ گفتگو" سے ہلکی پھلکی جان پہچان کوئی اتنا بھی بُرا خیال
نہیں۔
دوسرے سوال کا جواب یہ ہے کہ اگرچہ کوڈنگ زبانیں واقعی بہت سی ہیں مگر اِن
سب کی بنیاد بالعموم ایک ہی جیسے عناصر پر ہے۔ عام زبان سے ایک مثال دیکھتے
ہیں۔ "شاندار" کے لئے اردو انگریزی اور عربی میں مختلف الفاظ ہوں تب بھی
ایک بات مشترک ہے کہ "شاندار" اسم کی ایک خاص قسم، یعنی اسمِ صفت ہے۔ اور
تینوں زبانوں میں اسمِ صفت ایسا عنصر ہے جو کسی شے کا وصف بیان کرتا ہے۔
چنانچہ یہاں چند ایسے عناصر سے جان پہچان کروائی جائے گی جو کوڈنگ کی بنیاد
بنتے ہیں؛ انفرادی زبانوں سے نہیں۔
تیسرے سوال کا جواب نفی میں ہے۔ اور چوتھے سوال پر ہم معذرت خواہ ہیں کہ آپ
کی توجہ حاصل کرنے کے لئے ایسا کرنا پڑا۔ اور مزید معذرت خواہ ہیں کہ
آئیندہ بھی ایسا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اب آتے ہیں اصل بات کی طرف۔ تو وہ یہ ہے کہ کوڈنگ کے بارے میں پانچ اہم
باتیں آپ نے ہر حال میں ذہن میں رکھنی ہیں۔ یہ ذہن میں رہیں تو نا صرف بات
اچھی طرح سمجھ آتی ہے بلکہ کوڈنگ کے بہت سے مسائل سے بچت ہو جاتی ہے۔ وہ
باتیں یہ ہیں
۱۔ آپ کا مخاطب ایک مشین ہے
کوڈنگ دراصل ایک مشین کو ہدایات جاری کرنے کا نام ہے۔ آپ نے اُسے بتانا ہے
کہ اُس نے کرنا کیا ہے، کب کرنا ہے، اور کیسے کرنا ہے۔
۲۔ آپ نے اپنے مخاطب کو انگلی پکڑ کر چلانا ہے
آپ کا مخاطب لکیر کا فقیر ہے۔ چنانچہ آپ نے اسے انگلی پکڑ کر ترتیب وار ایک
مرحلے سے دوسرے تک لے جانا ہے۔ یہ ہدایات بالکل واضح اور درست ترتیب میں
ہونی چاہئیں۔
۳۔ ہدایات دینے سے پہلے مخاطب کی قابلیتوں کا معلوم ہونا ضروری ہے
آپ نے یہ جان لینا ہے کہ مشین کی بنیادی قابلیتیں کیا ہیں۔ مثلاََ اگر آپ
اپنے ٹَوسٹر کا بٹن دو مرتبہ دبا کر یہ سمجھیں کہ اِس میں سے ٹھنڈی ہوا آئے
گی تو آپ نے یہ جانا ہی نہیں کہ جو میں ٹوسٹر کو کرنے کو کہہ رہا ہوں وہ
"قابلیت" اِس میں ہے ہی نہیں۔ ایسے میں کوئی ہدایت کارگر نہیں ہو گی۔
۴۔ ہدایات میں بالکل وہی الفاظ استعمال کئے جائیں گے جنہیں مخاطب سمجھتا ہے
ورنہ اِس مسئلے سے تو آپ واقف ہیں، "زبانِ یارِ من ترکی، و من ترکی نمی
دانم"۔
۵۔ اپنے ہدایت نامے پر خود عمل کر کے دیکھیں
اگر آپ خود کو مشین کی جگہ رکھیں اور اپنے ہدایت نامے میں موجود ہدایات پر
ترتیب وار عمل کریں ایسے کہ آپ وہی قابلیتیں استعمال (یا تصور) کریں جو
مشین میں ہیں، اور اسطرح کرنے میں آپ کو کسی مرحلے پر ناکامی نہ ہو تو
سمجھیں مشین بھی کامیابی سے اِن پر عمل کر لے گی۔ |