محب وطن دشمن

زندگی کا سیاست سے اور سیاست کا مذہب سے گہرا تعلق ہے اور یہ تینوں ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں سیاست کے بغیر زندگی ناممکن ہے کیونکہ زندگی کا کوئی شعبہ سیاست سے الگ نہیں ہے اسی طرح سیاست کے لئے مذہب بھی لازم ہے کیونکہ اگر لوگوں میں معاشرتی اور سماجی اقدار اور مذہبی اقدار نہیں ہونگی تو سیاست ملک و قوم کے لئے نہیں ہوسکے گی بلکہ میدان جنگ بنے رہے گی جیسا کہ ہمارے ملک میں ہو رہا ہے۔ تمام سیاستدان اورحکمران جماعت کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں کو تحمل مزاجی اور میانہ روی اور بردباری کا مظاہر ہ کرنا چاہیے اور ایک دوسرے کے خلاف بولتے وقت معاشرتی، سماجی اور مذہبی اقدار کو ملحوظِ خاطر رکھیں پچھلے دنوں جناب ثناء اللہ زہری نے بیانات قابل مذمت ہیں اور انھوں نے جو الفاظ اپنے ملک کے لوگوں کے لئے استعمال کئے ہیں کیا انھوں نے کبھی ملک دشمن لوگوں کے لئے استعمال کئے ہیں انھوں نے کہا کہ اگر ہمیں اشارہ ملا تو بنی گالا کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے کاش وہ یہ الفاظ ملک دشمن عناصر کے خلاف خاص کر بھارت کے خلاف اس وقت دیتے جب وہ پاکستان پر مختلف الزام لگا کر حملوں کی دھمکی دیتا ہے اس کے لئے اس قسم کے الفاظ بولنے کی ضرورت بھی تھی اور وقت اور حالات بھی تھے۔ لیکن ان کو جرات نہیں ہوئی۔ اب اس قسم کے الفاظ استعمال کر رہے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ صرف اور صرف نواز شریف کے خیر خواہ ہیں ملک و قوم اور وطن سے ان کا کوئی سرو کار نہیں ہے اور جناب نواز شریف کی حکومت کے لئے وہ کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور ہر قدم اٹھانے اور انتہا تک جانے کو تیار ہیں یعنی سر پر کفن باندھے ان کی حکومت کو بچانے کے لئے میدان میں اتر چکے ہیں۔

kashif imran
About the Author: kashif imran Read More Articles by kashif imran: 122 Articles with 168945 views I live in Piplan District Miawnali... View More