پاکستان جیسا کوئی ہے تو سامنے آئے "صُفہ"

چند دن پہلے کینڈا سے آئے ہوئے ایک سردار سے بات ہوئی جب ان سے پوچھا کہ آپ نے پاکستان کو کیسا پایا تووہ بے ساختہ ہوکر چیخنے لگے کہ مجھے تو کہا گہا تھا کہ پاکستان میں گیا خوش قسمت ہی ہوتا ہے جو واپس آتا ہے وہاں تو دہشت گردی ، انتہا پسندی اور غیر مسلمانوں کے ساتھ برُا سلوک کیا جاتا ہے آپ کے لئے بہتر یہی ہے کہ پاکستان نہ جائیں مگر جب میں نے یہاں کر آکر دیکھا تو میں اپنے گھر والوں کو بھول گیاہوں۔ مجھے توسات دن ہوگئے ہیں یہاں آئے ہوئے مگر میں نے تو کہیں بھی دہشت گردی، خوف وحراس یا نفرت نہیں دیکھی۔ پاکستانیوں نے مجھے اتنا پیار دیاکہ میں بیان نہیں کرسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے تو وہاں کے لوگوں نے غلط تاثر دیا تھا میں واپس جاکر انکو بتاؤں گا کہ پاکستان ایسا نہیں ہے جیسا کہ آپ سوچتے ہوں۔

یہ تو ایک بیرون ملک سے آنے سردار کے الفاظ تھے ایسی ہزارہا مثالیں موجود ہے جو جاتے وقت اس طرح کے خیالات کا اظہار کر کے جاتے ہیں۔ ہر سال بھارت سمیت پوری دنیا سے سکھ یاتری اور ہندو اپنی مذہبی رسومات کیلئے آتے ہیں اور وہ جاتے وقت پاکستانیوں کے گیت گا رہے ہوتے ہیں۔جرمنی سے آئے ہوئے ایک وفدنے جاتے ہوئے کچھ اس طرح اپنا پیغام دیا کہ ہم پورے لاہور میں گھومے پھرے ۔ مگر ہم نے نہ تو اپنے آپ کو اکیلے پایا اور نہ ہی خطرے میں۔

دنیا کے ذہن میں ایسے غلط تاثر پائے جانے کی میرے نزدیک تین وجوہات ہیں سب سے پہلے تو دوسرے ممالک میں موجود پاکستانی سفارتکاراپنا کردار اس طریقے سے نہیں نبھا رہے جیسا کہ بنتا ہے۔ یہ دوسرے ممالک جاکر عیش وعشرت میں مگن ہوجاتے ہیں اور اس بات کو بھول جاتے ہیں کہ وہ پاکستان کے ترجمان بھی ہیں۔ حالانکہ انکو تو چاہئے تھا کہ وہاں جاکر پاکستانی ثقافت، زبان اور تہذیب پر سیمینار کرواتے، پاکستان میں موجود سیروتفریح کے خوبصورت مقامات سے آگاہی پیدا کرتے۔ مگر مجال ہے کہ کبھی انھوں نے ایسا سوچابھی ہوں۔ دوسری وجہ بیرونی ممالک کے میڈیا کا منفی پروپیگنڈا ہے جو پاکستان کے امیج کو خراب کرنے میں تلا ہوا ہے بد قسمتی سے شاذونادر پیش آ نے والے ایک آدھ واقعے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے چند سال پہلے ورلڈ میڈیا سے ایک وڈیو جاری کی جس میں ایک عورت پر تشدد کیا جارہا تھا اور اس کو موضوع بناکر ورلڈ میڈیا سے یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی کہ مسلم ممالک میں خواتین محفوظ نہیں ہے مگربعد میں تحقیق سے ثابت ہوا کہ وہ وڈیو جعلی تھی اور ایسا صرف مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے کیا کیا گیا تھا ۔ تیسری سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ پاکستان کابی بی سی ، سی این این اور وائس آف امریکہ کے لیول کا کوئی بڑامیڈیا گروپ نہیں ہے جو ایک تو منفی پراپیگنڈا کرنے والے ورلڈمیڈیا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کرجواب دے سکے۔ اور پاکستان کے بارے میں غلط تاثرات اور منفی پراپیگنڈا کو زائل کر سکے کیونکہ پاکستان ایسا کب ہے جیسا کہ دِکھایا جارہا ہے۔

سچ بات تو یہ ہے کہ مذہب اسلام اور اس کے پیروں کار صلح پسند اور امن وامان کے پیکر ہیں۔ وہ توکسی کو ذرابھی تکلیف نہیں پہنچاتے کیونکہ ہم جس نبی کے امتی ہے آپ نے تو ہمیں جنگ میں بھی دشمن کو مارنے سے پہلے بارہا سوچنے کی تلقین کی ہے۔ اور ایک شخص کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا ہے۔

فی الفور پاکستان میں ایسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جن کے ذریعے ہم پورے عالم کویہ بتا سکے کہ پاکستان تو وہ سرزمین ہے جس کو جنت سے تشبہح دی جاتی ہے۔ ناران کاغان جیسی وادیوں کی مثال دنیا میں نہیں ملتی۔ کشمیراور مری پہ پوری دنیا رشک کرتی ہے۔ دنیا کی نمک کی سب سے بڑی کان پاکستان میں پا ئی جاتی ہے جو کہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے ۔ صرف یہ ہی نہیں پاکستان کا شمار دنیا کے زرخیر ترین ممالک میں ہوتا ہے ۔ پاکستان کی زرعی اجناس پورے عالم میں برآمد کی جاتی ہے۔گیس سمیت دوسری معدنیات کے ذخائر پاکستان میں پائے جاتے ہیں۔ دنیا کی دوسری بڑی بلند ترین چوٹی کے ٹو پاکستان میں موجود ہے۔ پاکستانی قوم ملنسار مہمان نواز اور خدمتگارہے۔بیرون ممالک سے آنے والے مہمانوں کو توپاکستانی ہاتھوں پے اٹھا لیتے ہیں ۔ اور ان کی سیوا مذ ہبی فریضہ سمجھ کر کرتے ہیں ۔ صرف اتنا ہی نہیں ۔ پاکستان کی فورسز دنیا کی چاق و چوبندترین فورسز ہیں پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیاں دنیا کی تیز ترین ایجنسیوں میں سے ایک ہیں اگر ایٹمی پاور کی بات کی جائے تو پاکستان اسلامی دنیا کا پہلا اور دنیا کا ساتواں بڑا نیوکلیئر ملک ہے ۔ جنگی محازوں پر پاکستانی نوجوانوں نے بے شمار مثالیں قائم کی ہیں ۔ جن کا توڑ تاریخ میں نہیں ملتا ۔آخر پر میں یہ ضرور بتانا چاؤں گا جو عناصر پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے ان کے دن گنے جا چکے پچھلے دو سالوں میں فوج کے جوانوں نے دہشت گردی کا قلع قمع کر دیا ہے۔ پاکستان میں دوبارہ پھول اور سبزہ اگنا شروع ہو گیا ہے۔ امن و امان کی فضا قائم ہو رہی ہے۔ جلد ہی ہم اس پاکستان میں ہوں گے جس کاخواب بابائے قوم نے دیکھا تھا ۔اور وہ پاکستان اقبال کی امنگوں کے مطابق ہو گا ۔
Abdul Waheed Rabbani
About the Author: Abdul Waheed Rabbani Read More Articles by Abdul Waheed Rabbani: 34 Articles with 38938 views Media Person, From Okara. Now in Lahore... View More