بیسویں صدی سے اکیسویں صدی تک کا سفر

" عالمی سیاسی،معاشی و دفاعی حقائق پر ایک طائرانہ نظر" باب ۔1 1945 ء میں اقوامِ متحدہ

جنگِ عظیم دوم اور اہم اداروں کا قیام

 یکم ستمبر 1939ء سے 2ِ ستمبر1945ء تک جاری رہنے والی جنگِ عظیم دوم کے اختتام کے ساتھ ہی24ِ اکتوبر 1945 ء میں اقوامِ متحدہ جیسا ادارہ بھی قائم کر دیا گیا۔ شاید جنگ میں کامیابی حاصل کرنے والے ممالک کو اس بات کا خوف تھا کہ کہیں اِس ادارے کا بھی جنگِ عظیم اول کے بعد قائم ہونے والی لیگ آف نیشن والا حال نہ ہو جائے ۔ یا وہ جو لیگ آف نیشن سے حاصل کرنا تھاکر لیا، اب اُس کے بعد نئی ذمہداریاں کسی ایسے ہی نئے ادارے کو قائم کر کے اُس پر ڈالی جائیں۔ لہذا ایک طرف اقوامِ متحد ہ کو ناگزیر سمجھا گیا اور دوسری طرف دو اور اہم اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اُن میں سے سب سے اہم آئی ۔ایم۔ایف (بین الاقوامی مالیاتی فنڈ) اور دوسرا (آئی ۔بی۔آر۔ڈی بین الاقوامی بنک برائے تعمیرِ نو و ترقی) جو ورلڈ بنک گروپ کے پانچ میں سے ایک ہے ۔اُس وقت اِن کا بنیادی مقصد جنگِ عظیم دوم میں حصہ لینے والے ممالک کی معیشتیں بحال کرنا ، باہمی تجارت کو فروغ دینا اور وہ قومیں یا ممالک جو آزادی کی تحریکوں کی منازل تہہ کرتے ہوئے آزادی حاصل کر چکے ہیں یا آئندہ مستقبل میں آزادی کی نعمت حاصل کرنے والے ہیں اُن ممالک کی معیشتوں کو بھی اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کیلئے رقوم فراہم کرنا تھا۔ یہاں سب سے اہم پہلو کا ذکر ہونا باقی ہے یعنی یہودیوں کا لیگ آف نیشن کی سرپرستی میں فلسطین میں داخل ہونا اور اب اقوامِ متحدہ کے ادارے کے تحت فلسطین میں اُنکا قیام۔ مطلب عربوں کی سر زمین کی تقسیم اور یہودیوں کو تحفظ۔کیونکہ دُنیا کے زیادہ تر مالیاتی اداروں پر یہودیوں کا اثر رسوخ زیادہ تھا۔
Arif Jameel
About the Author: Arif Jameel Read More Articles by Arif Jameel: 204 Articles with 310107 views Post Graduation in Economics and Islamic St. from University of Punjab. Diploma in American History and Education Training.Job in past on good positio.. View More