کرپٹ پاکستانی میڈیا۔۔۔

پاکستان انیس سو اکہتر کی جنگ کے بعد سیاسی طور پر جس طرح اپنی ایک مخصوص شکل لیکر سامنے آیا اس کی تاریخ بتاتی ہے کہ مغربی پاکستان میں عدم استحکام ، عدم مساوات،عدم عدل و انصاف، عدم تحفظ، عدم معاش، عدم ترقی، عدم آزادی کے عمل سے کوسوں دور ہوگیاجبکہ سازشیں، منافقت، جھوٹ، دھوکہ دہی، لوٹ مار، قتل و غارت یہ تمام عوامل پروان چڑھے۔وفاق ہو یا صوبائی اسمبلیاں تمام تر لٹیروں، ڈاکوؤں سے بھری رہیں،سیاسی لیڈران، نوکر شاہی طبقے اور صنعت و تجارت کیساتھ کیساتھ خود عوام کو بھی کرپٹ کرڈالا، اب تو حال یہ ہوگیا ہے کہ پاکستانی میڈیا بھی کرپشن سے محفوظ نہ رہ سکا۔ میڈیا ایک ایسا ادارہ ہے جو ریاست کے قبلہ کو درست کرکے نظام ریاست کو بہتر انداز میں چلاتا ہے، دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک میڈیا سے بہت کچھ نہ صرف سیکھتے ہیں بلکہ میڈیا کی کاوشوں کو سہراتے بھی ہیں کیونکہ ترقی یافتہ ممالک میں میڈیا نہ صرف منصف کا کردار ادا کرتی ہے بلکہ اپنے مفادات کے بجائے اپنی قوم اور ملک کی بہتری کیلئے تمام تر اپنی ذمہ داریاں احسن انداز میں انجام دیتی ہیں، ترقی یافتہ ممالک مین میڈیا پرسن کی اخلاقی، نفسیاتی، فرائض منصبی کو بہتر بنانے کیلئے میڈیا ادارے گاہے بگاہے ٹرینگ کے عمل سے گزارتے رہتے ہیں تاکہ ان میں اپنی فرائض کو ادا کرنے کیلئے بہتر خطوط پر کام کرسکیں یہی وجہ ہے کہ سی ساین این ،بی بی سی، الجزیرہ، سی این بی سی و دیگر چینلز نہ صرف دینا میں مقام رکھتے ہیں بلکہ اپنی سچائی، تحقیق کی بنیاد پر سب سے زیادہ امتیازی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔۔ ملک پاکستان میں میڈیا کو آزادی تو میسر آگئی لیکن یہاں جو اخلاقی پابندیوں اور ذمہ داریوں پر پابند رکھنے والا ادارہ پیمرہ
۲
خود کرپشن اور نا انصافی کا مرتکب ہوتا چلا آرہا ہے حالانکہ پیمرا کو حکومت کے دباؤ سے آزاد رہنا چاہیئے لیکن حکومت اس ادارے کو اپنی سیاسی جماعت کا میڈیا سیل بنانے پر قائم نظر آتے ہیں ، اس ادارے کے سربراہ کا انتخاب پیمرا کے سینئر سے لینا چاہیئے لیکن افسوس صد افسوس یہاں کرپٹ ترین پولیس افسر کو سربراہ لگادیا جاتا ہے جو صرف کرپشن اور جی حضوری کے فن سے آراستہ ہوتا ہے ۔آج میں نے اپنے قائرین کیلئے جو موضوع منتخب کیا وہ میرے ہی شعبے سے تعلق رکھتا ہے میرا عنوان کرپٹ پاکستانی میڈیا ہے۔۔۔!!میری ویب سائٹ پر نظر گئی تو وہاں ایسی ایسی شخصیات کے متعلق ان کے کرپشن کے بارے مین لکھا ہے کہ مجھے یقین نہیں آرہا ، اگر یہ جو کچھ لکھا ہے صحیح ہے تو بہت افسوس کی بات ہے اور اگر غلط لکھا گیا ہے تو بھی افسوس کی بات ہے کہ ایسا نہیں ہونا چاہیئے تھا۔۔!! مجھے فیصلہ کرنا مشکل پڑ گیا ہے لیکن میں یہاں اپنے قائرین کی خدمت میں پیش کرتا ہوں تاکہ میرے قائرین اپنی اپنی بساط کے تحت فیصلہ کرسکیں کہ آیا میڈیا میں کرپشن جو پایا جارہا ہے یہ لوگ بھی شامل ہیں کہ نہیں ۔۔۔؟؟؟ سب سے پہلے اس ویب کا لنک پیش کررہا ہوں !!
https://presidentaghahassansyed.skyrock.com/3274480748-posted-on-2016-04-28.html
اس لنک پر آپ جائیں گے تو جو تحریر درج کی گئی ہیں وہ اس طرح سے ہیں۔۔۔!!
کرپٹ پاکستانی میڈیا سزائے موت کا مستحق ہے، پریزیڈنٹ آغا حسن۔۔!!کرپٹ پاکستانی میڈیا سزائےموت کا مستحق ہے، پریزیڈنٹ آغا حسن سید و چیرمین جمال ٹاکو پائم انقلاب۔۔!!یہی اور ان جیسے دوسرے جرائم پیشہ میڈیا ہے جو کہتا ہے پائم انقلاب کا راستہ روک کر رکھو ورنہ جرائم و کرپشن کا راستہ بند ہو جائے گا۔۔۔۔۔!!بحریہ ٹائون کے سابق ملازم یہ تفصیل دے رہے ہیں اس میں کہا گیا ہے کہ مبشر لقمان جب دنیا ٹی وی سے وابستہ تھے تو انہوں نے ملک ریاض سےدوکروڑ پچاسی لاکھ روپے تین اقساط میں وصول کئے اور یہ رقم نیشنل بنک کے اکائونٹ کے ذریعے مبشر لقمان کو ٹرانسفر کی گئی جبکہ ایک مرسیڈیز بنز بھی تحفہ کے طور پر دی گئی اسی طرح قوم کو سچ کا بھاشن دیتے نا تھکنے والے ڈاکٹر شاہد مسعود نے ایک کروڑ سات لاکھ روپے کی پہلی قسط نیشنل بنک کے ذریعے ہی وصول کی جبکہ موصوف نے سات ٹرپ دوبئی کے لگائے جس میں ہوٹل کا سٹے اور کرائے پر کار کی سہولت بھی فراہم کی گئی نجم سیٹھی نے ایک کروڑ 94لاکھ روپے لینڈ مافیا ڈان سے وصول کئے اور موصوف نے تین امریکہ کے دورے اور ہوٹل سٹے کی سہولت بھی حاصل کی انکو یہ رقم ڈی ایچ اے لاہور پاکستان بحریہ ٹائون اکائونٹ نمبر14/7swift code mucbpkkaa کے ذریعے کی گئی
۳
کامرن خان نے 62لاکھ روپے وصول کئے دو کروڑ اور بحریہ میں گھر کی آفر خود قبول کرنے کی بجائے کسی تھرڈ پارٹی کے ذریعے وصولی کی یہ رقم جو کامران خان کو ٹرانسفر کی گئی وہ این آئی بی سی بنک لمیٹڈ بحریہ ٹائون برانچ اکائونٹ نمبر8283982کے ذریعے کی گئی معروف کالم نگار اور ہر وقت الفاظ کے تیر برساتے اور خود کو قوم کو مسیحا ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرنے والا اور دوسروں کو گریبان دیکھانے والا حسن نثار بھی کسی سے پیچھے نہ رہا جنہوں نے ایک کروڑ اور دس لاکھ روپے وصول کئے اور دس مرلے کا بحریہ ٹائون میں پلاٹ بھی حاصل کیا انکو جو رقم ٹرانسفر کی گئی اسکا بھی اکائونٹ ٹائٹل بحریہ ٹائون پرائیویٹ لمیٹڈ اکائونٹ نمبر42279اور حبیب بنک لمیٹڈ ایل ڈی اے پلازہ برانچ لاہور کوڈ13پندرہ Swift Habbpkkax315ہے اور پاکستان کے بڑے اینکر جو جیو ٹیلی ویژن پر بیٹھ کر میڈیا اور قوم کو سچ کا بھاشن دیتے اخلاقیات کی بات کرتے اور اپنے آپ کو دیانتداری کا پیکر سمجھتے ہیں جی ہاں حامد میر جنہوں نے دو کروڑ پچاس لاکھ روپے لینڈ مافیا ڈان سے وصول کئے پانچ کینال کا پلاٹ اسلام آباد میں حاصل کیا انکو جو رقم ٹرانسفر کی گئی وہ این آئی بی سی بنک لمیٹڈ/بحریہ ٹائون اکائونٹ نمبر82840597کے ذریعے ٹرانسفر کی گئی اور پی ایف یو جے کے سابق سیکرٹری صحافیوں کو ضابطہ اخلاق اور دیانتدار ی سکھانے والے سینئر صحافی مظہر عباس بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے موصوف نے90لاکھ اور دس مرلے کا پلاٹ لاہور میں حاصل کیا اسلام آباد سے پلاٹ لینے سے شائد وہ اس لئے گریز کر گئے کہ لاہور میں پتہ نہیں چلے گا انہیں جو رقم ٹرانسفر کی گئی وہ ایم سی بی بنک اکائونٹ نمبر0075232201000124کے ذریعے کی گئی مہر بخاری نے شادی ہونے سے قبل ہی اسلام آباد میں ایک کینال کا پلاٹ اور پچاس لاکھ روپے کی سلامی حاصل کرنے میں دیر نہیں لگائی انہیں اسی طرح این جی او مافیا کی کرتا دھرتا ماروی سرمند بھی فیضیاب ہونے والوں میں شامل ہیں انہیں جو رقم ٹرانسفر کی گئی وہ بحریہ ٹائون برانچ سے اکائونٹ نمبر8284059کے ذریعے کی گئی ایک اور سینئر صحافی ارشد شریف جن کو ملک ریاض کی خصوصی سفارش پر دنیا ٹی وی میں بیورو چیف کی سیٹ پر تعینات کیا گیا موصوف نے دو اقساط نے پچاسی لاکھ روپے وصول کئے انکو جو رقم ٹرانسفر کی گئی وہ اکائونٹ نمبریوبی ایل اکائونٹ نمبر37100154کے ذریعے کی گئی اور عینک لگائے جمہوریت کا لیکچر دینے والے نصرت جاوید جن کے سید اور بٹ ہونے کا معاملہ ابھی حل طلب ہے وہ بھی 78لاکھ روپے اور ٹیوٹا کرولا کار لینڈ مافیا ڈان سے چپکے سے لے اڑے انہیں جو رقم ٹرانسفر کی گئی وہ مسلم کمرشل بنک Main boulevard DHAلاہور
۴
اکائونٹ نمبر بحریہ ٹائون پرائیویٹ لمیٹڈ 14-7swift code MUCBPKKAA کے ذریعے کی گئی انکے ساتھی سابق صدر پریس کلب مسلسل25سال سے پریس کلب کے صدر اور سیکرٹری کے عہدوں پر تعینات رہنے والے میڈیا ٹائون کی مرکزی باڈی سے لیکر جموں و کشمیر ہائوسنگ سوسائٹی کے صدر بننے تک بول ٹی وی کو لانچ کرنے کے نام پر شعیب شیخ کو بھی چونا لگانے والے مشتاق منہاس کی دولت کمانے کی ہوس ختم نہیں ہور ہی موصوف نے بھی 55لاکھ روپے دو اقساط میں وصول کرنا ضروری سمجھا انکو یہ رقم بحریہ اکائونٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے اکائونٹ نمبر51077-6اور حبیب بنک لمیٹڈ ایل ڈی اے پلازہ برانچ لاہور کوڈ1315swift HABBPKKAX315 سے کی گئی اور معروف کالم نگار اور اینکر پرس جاوید چوہدری تو پہلے ہی میڈیا مینجمنٹ کے ماہر ہیں پنجاب حکومت سے لیکر سوشل میڈیا پر بھی رقم کمانے کے فن سے وہ خوب آگاہ ہیں انہون نے تو ملک ریاض سے ایک کالم کے تین وصول کرنا ضروری سمجھے جو وہ ملک ریاض کے نام سے انہی کے اخبار روزنامہ جناح میں پبلش کرتے رہے 10مرلے کا بحریہ ٹائون میں گھر اور ملک ریاض کی طرف سے لکھی گئی کتاب بھی موصوف کی کارکردگی تھی اور انکو جو رقم ایک کروڑ روپے ٹرانسفر کی گئے وہ یو بی ایل اکائونٹ نمبر37100154کے ذریعے کی گئی ثناء بُچّہ بھی کیسے کسی سے پیچھے رہتیں انہوں نے83لاکھ روپے لاہور میں10مرلے کا گھر اور مسلم کمرشل بنک Main boulevard DHAلاہور اکائونٹ بحریہ ٹائون اکائونٹ نمبر14-7swifcode MUCBPKKAA سے کی گئی نجم سیٹھی کے ساتھی اینکر منیب فاروق نے بھی سمجھا کہ بہتی گنگا میں وہ بھی ہاتھ دھو لیں موصوف نے بھی پانچ لاکھ روپے دوبئی کا ٹرپ ایک ہفتہ فائیو سٹار ہوٹل میں سٹے حاصل کیا گیا انہیوں جو رقم ٹرانسفر کی گئی وہ عسکری بنک کے اکائونٹ نمبر010001011011180 کے ذریعے کی گئی اور آفتاب اقبال کو 2010میں انکا پروگرام جیو ٹیلی ویژن پر خبرناک شروع کرانے میں ملک ریاض نے ہی اہم کردار ادا کیا انہیں ملک ریاض کے علاوہ مسلم لیگ ن کی جانب سے بھی مبینہ طور پر سہولتیں فراہم کی گئیں۔۔۔۔!!مندرجہ بالا مواد کو دیکھ کر میں سوچنے پر مجبور ہوگیا ہوں کہ یہ تمام شخصیات پڑھی لکھی مہذب اور خاندانی ہیں پھر کرپشن اور اپنے ضمیرکا سودا کس طرح کرلیا۔!! کبھی کبھی انسان بہک بھی جاتا ہے کیونکہ انسان غلطی کا پتلا ہے اگر دانستہ یا غیر دانستہ طور پر ایسا عمل ہوبھی گیا ہے تو ممکن ہے یہ شخصیات بہت جلد ان دولت کو واپس کرکے اپنے آپ کو دھو لیں گے اور نئے میڈیا پرسن کیلئے ایک اچھی مثال قائم کریں گے تاکہ ہمارا ملک، معاشرہ اور میڈیا حقائق، سچائی اور درست تحقیق پر رواں دواں ہو۔۔!! میرے قائرین کو یاد ہوگا کہ بحریہ ٹاؤن کے روح رواں ملک ریاض خود اپنا چینل لانے کیلئے تیاری کررہے ہیں ،اب سوچنے اور سمجھنے کی بات یہ ہے کہ ملک ریاض نے کروڑوں روپے دیکرمعروف صحافیوں اور معروف اینکروں کو خرید لیاآخر کیوں۔ ؟؟ وہ میڈیا سے کیا چاہتے ہیں ۔؟؟ اور جب خود اپنا چینل لائیں گے تو کیا وہ اس چینل سے پاکستانی معاشرے، ریاست اور قوم کی مثبت خدمت کرسکیں گے۔؟؟ ایک طرف خود ملک ریاض کہتے ہیں کہ وہ متوسط طبقے سے تعلق رکھتے تھے ، کنسٹرکشن کے کام میں محنت کرکے آج کھوبوں نہیں نربوں کی دولت کے مالک بن بیٹھے ہیں اور وہ چاپنے اشتہارات،مختلف چینلز میں فون کرکے غریب لوگوںکی مالی امداد کیلئے فون کراتے رہتے ہیں کیا کبھی ہماری قوم نے سوچا بھی ہے کہ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں ؟؟
شائد نہیں۔۔!!دین اسلام نے ریاست اور معاشرے کا ایک بہترین نظام دیا ہے اس نظام میں قرآن پاک نے بتایا کہ زکواۃ دیا کرو اس میں ہر انسان کی بھلائی اور بہتری ہے، زکواۃ صاحب نصاب پر ہے اور زکواۃ کا کل جمع شدہ دولت پر ڈھائی فیصد ہے، ملک ریاض سمیت میاں نواز شریف، آصف علی زرداری، میاں منشا اور ایسے بیشماردولت سے مالا مال پاکستانی شخصیات ہیں جنکی دولت دنیا کی دولت کا ایک بڑاحصہ ہیں لیکن یہ کرپٹ شخصیات اپنی جائز و ناجائز دولت کو وطن عزیز پاکستان سے باہر منتقل کرکے پاکستانیوں کے ساتھ کھلی جنگ کیئے بیٹھے ہیں لیکن اس سب کا احتساب اس لیئے ممکن نہیں کیونکہ میڈیا ان بڑی شخصیات پر اپنی آنکھیں اور منہ بندکیئے بیٹھی ہے!! کیا ہمارے میڈیا میں ایسا ہی چلتا رہے گا؟ کیا میڈیا میں چھپے کرپٹ لوگوں کا احتساب نہیں ہوگا؟؟ کیا میڈیا کے وہ لوگ جو ایمانداری سے اپنےفرائض کو انجام دے رہے ہیں ان کرپٹ لوگوں کی وجہ سے ان کی تنخواہوں میں اضافہ ا ور دیگر سہولیات مل سکیں گی ؟؟ میڈیا کی بڑی شخصیات اپنے ذات سے باہر آجائیں تو انہیں پھر نظر آئے گا کہ وہ چینلز میں لاکھوں، کروڑوں لیکر اپنے عیش و تعائش اور خواہشات کی تکمیل کیلئے مصروف عمل رہتے ہیں مگر بیشمار میڈیا پرسن جو مختلف شعبوں میں شب و روز کئی کئی گھنٹوں محنت کرکے بھی اتنی تنخواہ حاصل نہیں کرتے کہ جس میںاپنے گھر کی بنیادی ضروریات پورا کرسکیں،اب وقت آ گیا ہے کہ میڈیا کا بھی احتساب کیا جائے اور کرپٹ عناصر کے خلاف کاروائی کرکے میڈیا کو بھی کرپشن اور بد عنوان شخصیات سے پاک کیا جائے تاکہ ہمارا ملک پاکستان صحیح اور درست راہ پر گامزن ہوسکے، آمین ثما آمین،پاکستان زندہ باد ، پاکستان پائندہ باد
جاوید صدیقی‎
About the Author: جاوید صدیقی‎ Read More Articles by جاوید صدیقی‎: 310 Articles with 245566 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.