اے اللہ پاکستان کو بچالے!
(Syed Haseen Abbas Madani, Karachi)
ساری سیاسی دنیا میں بڑا مقبول جملہ ہے کہ
جمہوریت کی بقا کی ضرورت ہے۔
جب سے پاکستان بنا یہ جمہوریت کے قابل ہی نہیں تھا تین سو برس انگریزوں کی
غلامی کرنے کے بعد بھلا کونسا غلام اس قابل ہوسکتا ہے جو غلام سے ترقی پاکر
بادشاہی بھی کرسکتا ہے۔
مسلمانوں کی تاریخ میں کئی غلام خاندانوں سے بادشاہ بںے مگر انکے آقا کمال
کے انسان تھے جنہوں نے غلاموں کو بادشاہی کا منصب دلوادیا مگر یہاں تو
گھٹیا ظالم مکار آقا کے غلاموں کے پاس عوام اور انسانیت کا کیا تجربہ ہے۔
یہ لوگ تو نہ بادشاہی اور جمہوریت کے ذریعہ حکمرانی کرنے کے قابل ہیں۔ نہ
انکے ذہنوں میں کہیں بھی انسانیت اخلاقیات۔ ایمانداری وعدوں کی پاسداری
کوئی چیز ہے یہ تو صرف اپنے پہٹ کو دیکھتے ہیں جو کمبخت کبھی بھرتا نہیں ہے۔
پورا ملک لوٹ مار سے تباہ کردیا ہے ہمیشہ فوجیوں پر الزام تراشی۔ حقیقت یہ
ہے کہ اگر فوجی اقتدار میں نہ آتے تو کب کا پاکستان قصہ پارینہ ہو چکا
ہوتا یہ فوجیوں کا احسان ہے کہ انہوں نے اس ملک کو یہاں تک پہنچا دیا کہ
ابھی قائم ہے اب اس ملک میں اچھے برے کی تمیز ختم ہوگئی ہے اور کوئی بھی
تیار نہیں ہے کہ ڈوبتے پاکستان کو بچانے کی کوشش کریں ایک شاہد مسعود ہیں
کہ سیکڑوں بار یہ بتاچکے ہیں کہ پاکستان کو بچانے کے لیے آپریشن کیسے کیا
جائے یہ واحد میڈیا کا کردار ہے جو عوام کی ترجمانی کر رہاہے مگر نقار خانے
میں طوطی کی اواز کون سنتا ہے ۔
فوجی ایک منظم ادارے سے آتے ہیں اور انہیں اپنے حلف کا پاس ہے۔ کہ ملک کو
بیروںی اور اندروںی خطروں سے بچانا ہے۔ ایوب خان مرحوم نے یہی کیا اور
پاکستان کی لاج رکھی یہ سیاستدان تو پہلے دن سے ہی لٹیرے تھے اور فوجیوں نے
بھی ہمیشہ ہلکا ہاتھ رکھا اور سزا کا عمل وجود میں نہ آیا اس سے سیاستدان
ڈھیٹ ہوگئے اور اپنی بد اعمالیوں کو اپنا حق سمجھ کر بڑی سے بڑی چوری کی
طرف بڑھتے رہے ۔
اگرچہ کے مرحوم فیلڈ مارشل محمد ایوب خان صاحب نے اپنے حلف برداری کے سبب
پاکستان کی حفاظت میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی اس کے بعد مرحوم صدر جنرل محمد
ضیاٗ الحق نے پاکستان کو حملہ آور سیاستدانوں سے بچایا اور دوسری طرف روس
کی یلغار کا مردانہ وار مقابلہ کیا ۔ اب سیاستدان کچھ بھی کہتے رہیں یہ تو
امریکہ کے پے رول پر ہوتے ہیں اور پاکستان اور اس کے اساسے بیچنے کے لیے
ہمہ وقت تیار رہتے ہیں یہ ہر روز پاکستان پر قرض بڑھانے کی مہم اسی سازش کا
حصہ ہے ۔
ہاں ہمیں اس وقت یہ خوف ہے کہ سیاستدانوں کی بد عنوانی کی وجہ سے آج اس
ملک میں کوئی انکو روکنے والا نہیں ہے ہر چیز اور ہر غداری صاف واضح ہے مگر
اب وفادارون کی اولاد بھی تذب ذب میں گرفتار ہے لہذا پکڑے جانے کا کوئی خوف
باقی نہیں رہا اب صرف اللہ کی ذات ہے جس سے ہم ناکارہ لوگ صرف دعائیں کرتے
ہیں کہ اللہ پاکستان کو بچالے مگر اس کو بچانے میں ہمارا کوئی حصہ نہیں نظر
آرہا ایمان ،تنظیم اور اتحاد سے عاری ۔ جہاد سے غافل ہم نے نواز شریف کو
کلین چٹ دے دی ہے کہ انڈین ایجنٹ اور دنیا کی کھلی سازش کی کامیابی کے ضامن
ہمارے لیڈر ہیں پاکستان رو رہا ہے کہ پہلے ہمارا مجاہد فوجی جہاد سے سرشار
ہوتا تھا اب جہادی کہلانا شرم ناک بات ہوگئی ہے اور پاکستان سے رشتہ ٹوٹ
رہا ہے اور ایمان کی جگہ کافرانہ جمہوریت نے لے لی ہے اور سب اسے بچانے میں
لگے ہیں چاہے پاکستان کو کچھ بھی ہوجائے ۔ کاش کسی کو پاکستان سے وفاداری
نبھانے کا خیال آجائے (آمین)
اور ان لٹیروں اور چوروں کو انکے کیفرے کردار تک پہنجایا جائے ۔ |
|