آ ج کل ہر طر ف پا نا ما لیکس اور آ ف شور
کمپنیو ں کا شور مچا ہو ا ہے ۔ پا نا ما لیکس نے کن کن کر پٹ شخصیا ت کے نا
م منظر عا م پر لا ئے ۔ پا کستا ن میں پا نا ما لیکس کی سر فہر ست کو ن ہے
؟ اسی حوا لے سے آ ج ذرا ایک نظر پا نا ما لیکس اور آ ف شور کمپنیو ں پر ڈا
لتے ہیں کہ آ خر پا نا ما لیکس کہا ں سے آ یا یہ کس بلا کا نا م ہے ؟ آ ف
شور کمپنیا ں کیا ہیں ان کمپنیوں کو بنا نے وا لو ں کا اصل مقصد کیا ہے ؟
تو سب سے پہلے کہ پا نا ما لیکس آ خر چیز کیا ہے وکی لیکس ، آ ف شور لیکس ،
اور سو ئس لیکس سے بھی بڑا خفیہ دستا ویزات کا خزا نہ اب پا نا ما پیپرز پا
نا ما لیکس کی شکل میں سا منے آ گیا ۔ درا صل یہ سا ری معلو ما ت پا نا ما
کی ایک لا ء فر م مو زاک فو نیسکا کے ڈیٹا بیس سے خفیہ طور پر حا صل کی
گئیں
جسے جر من اخبار زیتو شے زائتو نگ اور انٹر نیشنل جر نا لزم نے پا نا ما
پیپرز کے نا م سے جا ری کیا ۔ یہ سا ری معلو ما ت 2006سے زا ئد گیگا با ئٹس
پر مشتمل ہے جس میں مجمو عی طور پر ایک کرو ڑ پندرہ لا کھ دستا ویزات ،
پی،ڈی،ایف،فا ئلز ، تصا ویر اور دیگر مواد شا مل ہے ۔ جو 1977 سے 2015تک پا
نا ما کی فر م مو زاک فو نیسکا کا حصہ بنیں یہ دستا ویزات اسی ملکو ں میں
ایک سو سا ت میڈیا آ رگینا ئیزیشن کے حوا لے کی گئیں جہا ں چا ر سو کے پر
یب صحا فیو ں نے اس کا مشا ہدہ کیا ۔
ان پا نا ما پیپر ز کو اشا عا ت کر نے کا اصل مقصد دنیا بھر کے کر پٹ لو گو
ں کو سا منے منظر عا م پر لا نا تھا ۔ ان افراد میں پا کستا ن سمیت کئی ا
ہم مما لک کے چو ٹی کے امیر اور طا قتوار افراد کئی ملکو ں کے سیا سی لیڈرز
بھی پا نا ما لیکس کی ضد میں آ گئے ۔ پا نا ما لیکس کو منظر عام پر لا نے
وا لی پا نا ما کی فر م مو سا ک فو نیسکا کے با رے میں کمپنیو ں کا کہنا ہے
کہ یہ کمپنی بر سو ں سے بے دا غ طر یقہ سے کا م کر رہیں ہے ، اس پر کسی بھی
قسم کے غلط کا م میں ملو ث ہو نے کا لزا م نہیں ہے ۔پا نا ما لیکس میں دنیا
کے 72حا لیہ او سا بقہ سر برا ہان مملکت بشمو ل آ مر وں کا ذکر ہے ۔جن پر
اپنے ملکو ں کی دو لت لو ٹنے کا الزام ہے آ سی سی جے کے ڈا ئریکٹر جیرار
ڈرا ئل کہتے ہیں کہ یہ دستا ویزات پچھلے چا لیس بر سو ں میں مو سا ک فو
نیسکا کی رو ز مر ہ کی سر گر میو ں کا احا طہ کر تی ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ
یہ انکشا فات آ فشور کمپنیو ں کو پہنچنے وا لا سب سے بڑا صد مہ ثا بت ہو ں
گے ۔پا نا ما پیپرز کی دنیا میں ان خفیہ آ ف شو ر کمپنیو ں کا ذکر ہے جن
میں مصر کے سا بق صدر حسنی مبا رک لیبیا کے سا بق رہنما معمر قذا فی اور شا
م کے صدر بشا ر الا اسد کے خا ندا ن اور سا تھیو ں کے سا تھ روا بت ہیں
۔لہذا ان دستا ویزا ت سے ایک با ت سا منے آ ئی ہے کہ یہ کمپنی کیسے اپنے گا
ہکو ں کا کلا دھن صا ف کر نے ،پا بندیو ں سے بچنے اور ٹیکس چو ری کر نے میں
مدد فر ا ہم کر تی تھی ۔ لیکن اس کے سا تھ سا تھ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ
یہ کمپنی چا لیس بر سو ں سے بے دا غ کا م کر رہی ہے ۔
پا نا ما لیکس کے با ر ے میں تو آ پ جا ن ہی گئے ہو ں گے اب آ تے ہیں آ ف
شور کمپنیو ں کی طرف ۔ بھئی یہ با ت تو ہم سب کو ما ننی پڑے گی کہ آ ف شور
کمپنیا ں غیر قا نو نی نہیں ہیں ، دنیا بھر میں بے شما ر مما لک آ ف شور
کمپنیا ں بنا تے ہیں ان کمپنیو ں میں سر ما یہ ڈا لا جا تا ہے اور بعض او
قا ت اس سر ما ئے کے پیسے سے جا ئیدادیں خر یدی جا تی ہیں ، صنعتیں لگا ئی
جا تی ہیں اور تجا رتی کا ر وبا ر کئیے جا تے ہیں ۔
اور یہ بھی سچ ہے کہ دنیا بھر کی حکو متیں ، خفیہ ا یجنسیا ں بھی آ ف شور
کمپنیا ں بنا تی ہیں جن کے ذریعے و ہ اپنے خفیہ معاملا ت چلا تی ہیں ۔اور
ان آ ف شور کمپنیو ں کے ذر یعہ خفیہ ڈیلینگز بھی کی جا تی ہیں ان آ ف شور
کمپنیو ں کے پیسے کے ذر یعہ خفیہ طور پر حساس آ لات اسلحہ و غیر ہ بھی خر
یدا جا تا ہے ۔ اور خفیہ طور پر آ پر یشنز بھی کئیے جا تے ہیں ۔ پا کستا ن
اور بھا رت کے نیو کلئیر پر وگرا م بھی آ ف شور کمپنیو ں کی مہر با نی ہے
۔یو رپ اور امر یکہ نے بھی آ ف شور کمپنیا ں بنا ئیں ۔اور یہ کمپنیا ں
ایٹمی پلا نٹ کے آ لا ت خرید کر بجھو اتی رہیں ہیں ۔ اور یہ بھی سچ ہے کہ
یو رپ امر یکہ گلف کی حکو مت آ ف شور کمپنیو ں کے پیسہ سے ہی افغا نستا ن
اور عر ا ق کی جنگیں لڑ ر ہی ہے ۔ اور جنر ل ضیا ء الحق کے دور میں افغا
نستا ن کی جنگ کے لئیے آ ف شور کمپنیو ں کے ذر یعہ اسرا ہیل کا اسلحہ پا
کستا ن لا یا گیا تھا ۔ اور یہ آ ف شور کمپنیا ں صر ف جمہو ری مما لک میں
ہی نہیں ہیں بلکہ عر ب مما لک بھی ان کمپنیو ں کا سہا را لیتے ہیں ۔ افغا
نستان جنگ کے دو را ن عر ب مما لک آ ف شور کمپنیو ں کے ذر یعہ پا کستا ن کی
مدد کر تے رہے ۔سعو دی عر ب نے 1998میں ایٹمی دھما کو ں کے بعد پا کستا ن
کو آ ف شور کمپنیو ں کے ذر یعہ مفت تیل بھی فر ا ہم کر تا رہا ہے ۔شا م عر
ا ق لیبیا جیسے مما لک عا لمی پا بندیو ں کے با و جو د آ ف شور کمپنیو ں کے
ذریعہ اپنے معا ملا ت چلا تے رہے ہیں اور خصو صأشا م کے صدر بشا ر الا اسد
انہی آ ف شور کمپنیو ں کے ذر یعہ اپنا ملک چلا رہے ہیں ۔ جب کہ را ء ، کے
جی جی ، جیسی خفیہ ایجنسیا ں بھی آ ف شور کمپنیا ں بنا کر خفیہ طور پر اپنے
آ پر یشنز کر تی ہیں ۔ انہی مجبو ریو ں کے تحت ان آ ف شور کمپنیو ں کو قا
نو نی قر ار دیا گیا ۔
لیکن اگر با ت کی جا ئے ا خلا ق کی تو ا خلا قی طور پر یہ آ ف شور کمپنیا ں
غیر قا نو نی نظر آ تی ہیں ۔ یہ آ ف شور کمپنیا ں اس وقت بنا ئی جا تی ہیں
جب کو ئی شخص ، یا ادا راہ یا پھر حکو مت اپنے معا ملا ت کو خفیہ رکھنا چا
ہتی ہو ۔ یا ملک قو م کا پیسہ منی لا ڈ نگ کر نا چا ہتی ہو کک بیکس دینا یا
و صو ل کر نا چا ہتی ہو یا ٹیکس چو ری کیا جا رہا ہو تو آ ف شور کمپنیو ں
کا سہا را لے کر رقم خفیہ رکھی جا تی ہے ۔اب آ پ بتا ئیے کیا یہ آ ف شور
کمپنیا ں قا نو نی ہو نے کے نا طے ٹھیک کا م کر رہی ہیں ۔ نہیں بلکل نہیں ۔
اور یہ آ ف شور کمپنیا ں پا کستا ن کے مشہو ر معرو ف سیا سی خا ندا ن یعنی
شر یف خا ندا ن نے بھی بنا رکھی ہیں آ ئیے ذرا آ پ کو شر یف خا ندان میں آ
ف شور کمپنیا ں بنا نے وا لو ں کا تعا رف کر وا تا ہو ں ۔ سر فہر ست و زیر
ا عظم پا کستا ن میا ں نو ا ز شر یف سمیت یو ں لگتا ہے کہ سا را خا ندان ہی
ملک کی دو لت لو ٹنے میں مگن ہے۔ نو ا ز شر یف صا حب کے خا ندان میں ایک آ
ف شور کمپنی میا ں الیا س معرا ج ، حسیب و قا ص کے نا م سے ایک آ ف شور
کمپنی چلا ر ہے ہیں اور یہ کمپنی ننکا نہ صا حب میں ایک شو گر مل کی ما لک
بھی ہے ۔ اور بد قسمتی سے پا نا ما لیکس میں حسیب و قا ص گر و پ کا نا م
بھی شا مل ہے ۔ یہی نہی اور بھی ۔ میا ں شہبا ز شر یف صا حب کی دو سر ی
اہلیہ تہمینہ دو را نی جن کی وا لدہ ثمینہ دورا نی کا نا م بھی پا نا ما
لیکس میں شا مل ہے اور یہ دو نو ں خو ا تین تین آ ف شور کمپنیو ں کی ما لک
ہیں ۔
اس میں ایک با ت اور بھی ہے کہ چو دہ بر س کے اذدوا جی رفا قیت کے با و جو
د شر یف خا ندان وا لے تہمینہ درا نی کو اپنی بہو قبو ل نہیں کر تے ۔ ایک
با ت شا ئید آ پ کو یا د ہو کہ پندرہ اپر یل کو تہمینہ ذرا نی کا ایک ٹو
ئیٹ منظر عا م پر آ یا جس میں انہو ں نے لکھا تھا کہ غیر قا نو نی کا مطلب
قا نو ن تو ڑنا او ر غیر اخلا قی کا مطلب ر وح تو ڑنا ہے جو سنگین جر م ہے
، لہذا شر یف خا ندا ن کو چا ئیے کہ وہ قو م کی لو ٹی ہو ئی رقم قو م کو وا
پس کر یں اور سا دہ لو ح شر یف شہر یو ں کی طر ح ذندگی بسر کریں ۔ لیکن یہ
سب حسا ب شر یف فیملی کو ہی چکا نا ہو گا کیو نکہ میا ں شہبا ز شر یف صا حب
کی دو سر ی ا ہلیہ تہمینہ درا نی اور ان کی وا لدہ بھی تین تین آ ف شور
کمپنیو ں کی ما لک ہیں ۔
خیر پا نا ما لیکس کے پیپر ز میں 250پا کستا نیو ں کے نا م شا مل ہیں جن
میں شر یف خا ندا ن سر فہر ست ہے اور اس کے علا وہ بھٹو خا ندان ، رحمن ملک
اور سیف اﷲ خا ندان کے لو گو ں کے نا م بھی شا مل ہیں ۔
کہا جا تا ہے کہ پا کستا ن اسلا می ملک ہے اور اسلا م اخلا قیا ت کا در س
دیتا ہے لیکن ہمیں تو پا کستا ن کے سا بقہ اور خصو صاــؔپا کستا ن کے وز ی
اعظم پا نا ما پیپر ز جیسے ٹھو س ثبو ت آ نے کے با و جو د ا خلا قی ا ت کو
تر جیح نہیں دیتے اور سا نپ کی طر ح و زیر ا عظم کی کر سی پر پکے ہو ئے ہیں
۔ لیکن اب یہ اخلا قیا ت کا دبا ؤ گلو بل و لیج کی شکل اختیا کر گیا اس دبا
ؤ نے بڑ ے بڑ ے ملکو ں کے و زیر اعظم کو مستعفی ہو نے پر مجبو ر کر دیا ۔
اب یہ اخلا قیا ت کا دبا ؤ پا کستا ن میں بھی آ چکا ہے اس سے پہل ے کہ یہ
پا کستا ن کی عو ام سڑ کو ں پر آ ئے کہ میا ں صا حب اب آ پ ا خلا قی طور پر
و زیر ا عظم ر ہنے کے حق دا ر نہیں ہیں ، اس سے پہل ے میا ں صا حب کو کسی
بڑ ے فی صل ے کے با ر ے میں سو چنا چا ئیے ۔ اب و ہ پر ا نے د و ر نہیں ر
ہے جب کو ئی پو چھنے و الا نہ تھا اب قو م میں بھی شعو ر آ گیا ہے اور انشا
ئاﷲ ملک پا کستا ن کی قو م اپنا لو ٹا ہو ا پیسہ وا پس لے گی ۔ اور پھر اس
و قت ان کر پٹ مو جو دہ و سا بقہ سیا ستدا نو ں کے پا س با ہر بھا گنے کا
بھی کو ئی ر ا ستہ نہ ہو گا ۔
|