شدت صرف موسم میں نہیں آئی سیاست میں بھی محسوس کی رہی ہے
سانس عوام کے بھی پھولے ہوئے اور سیاست دانوں کے بھی چڑھے ہوئے ہیں۔ بے چین
عوام ہی نہیں سیاست دان بھی بے قرار ہیں سکون انہیں بھی نہیں فرق صرف اتنا
ہے عوام گرمی کی حدت و شدت کی سے بلبلا رہے ہیں اور سیاست دان ایک دوسرے
پرلگائے گئے الزامات کی حرارت سے گرم اور پانامہ کی آگ میں جل رہے ہیں
۔عوام گرمی سے نڈھال ہوکر بھی زندہ ہیں اور سیاست دان اپنی موت آپ مرچکے
ہیں ۔ جھوٹ در جھوٹ فریب در فریب منافقت ہی منافقت تضاد ہی تضاد ،ناں، نہیں
،کیوں ،توں توں ، کی تکرار ، میں ناں مانوں کی رٹ ، چور مچائے شور ، یہ سب
جملے ان دنوں عوام کی جانب سے سیاست دانوں پر نہیں کسے جارہے بلکہ یہ خود
سیاست دان ہیں جو کہ ایک دوسرے پر یہ جملے مار رہے ہیں ۔ ٹاک شو ہے یا کوئی
کارنرمیٹنگ یا پھر جلسہ یہی چار پانچ جملے ہیں جو دہرائے جارہے ہیں ۔عوام
کی سیاست کرنے کا دعویٰ کرنے والے خاندان بچاؤ اپنی ذات بچاؤ کی پالیسی پر
عمل پیرا ہیں۔
بھلا ہوں پانامہ پیپرزوالوں کا جنہوں نے عوام کا بوجھ ہلکا کیا یہ لوگ ایک
دوسرے کو ہی موردالزام ٹھراتے ہوئے ایک دوسرے کو چور قرار دے رہے ہیں ننگا
کسی دوسرے کی ستر پوشی کو برداشت نہیں کررہا اور وہ دوسرے کو بھی ننگا
کررہا ہے اسی صورت حال میں کہتے ہیں کہ ایک ہی حمام میں سب ننگے ہوگئے ۔
کہتے ہیں کہ ہوا چلتی ہے تو سب کو لگتی ہے ۔ آگ بھڑک اٹھے تو سب کو
جلاڈالتی ہے طوفان میں سب کچھ ہوا ،ہوجاتا ہے۔ پانامہ کا ہنگامہ کب تک جاری
رہے اس کا تو علم نہیں تاہم عوام اس ساری صورت حال کا گہرائی سے جائزہ لے
رہے ہیں اورا پنا رد عمل دکھانے میں انہیں کوئی جلدی نہیں اس عرصہ میں جو
چہرے ابھی دھندلے ہیں اور واضح ہوجائیں گے ۔ جب راز راز نہ رہے گا تب عوام
بھی بہتر پوزیشن میںہونگے۔آج سیاست دانوں کی پوزیشن خراب ہے اور عوام کی
پوزیشن ٹھیک نظر آتی ہے فیصلہ کرنے میں عوام کو آسانی ہے اور وہ اپنا فیصلہ
اس وقت سنائیں گے جب اس کی اثر پذیری کا بہتر وقت آئے گا ۔ اخلاقی دیوالیہ
عوام کا نہیں سیاست دانوں کا نکل چکا ہے ۔عوام گرمی کے موسم میں بڑے مزے
میں پانامہ کا ہنگامہ انجوائے کررہے ہیں ۔لیکن عوام اس سارے معاملات میںغیر
متعلقہ نہیں وہ بھی متعلقین ہیں یہ متعلقین (عوام) اپنا رد عمل کب ،کیا
،کیسے ،اور کیوں دکھائیں گے ۔ اس کا زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ غربت
،بے روزگاری مہنگائی ،عدم تحفظ،کاشکار عوام اپنی صف بندی میں مصروف ہیں اور
سیاست دانوں کا شیرازا بکھر رہاہے پانامہ کی تیز دھوپ مین ان کے چہرے سے
میک اپ اتر رہے ہیں یہ اپنی اصلیت کے ساتھ عوام کے سامنے آچکے ہیں ۔ وہ وقت
جلدآنے والا ہے جولوگ یہ کہتے ہیںکہ کچھ نہیں ہوگا وہ مایوس لوگ ہیں کچھ
نہیں بہت کچھ ہونے والا ہے ۔ نیا اور پرانا پاکستان نہیں بدلا ہوا پاکستان۔ |