لکھاری ، عام آدمی اور ہماری ویب پر میری رائے

ہماری ویب نے جو آرٹیکل لکھاری ، عام آدمی اور ہماری ویب کے نام سے لکھا یہ آرٹیکل پڑھ کر مُجھے دل سے بہت خُشی ہوئی کہ ہماری ویب اپنے لکھاریوں کی کتنی قدر کرتے ہیں ۔ اسی سلسلے میں میں بھی اپنی رائے دینا چاہتا ہوں۔

ہماری ویب کے آرٹیکل لکھاری ، عام آدمی اور ہماری ویب پڑھ کر بہت خُوشی ہوئی کہ ہماری ویب اپنے لکھاریوں کی کتنی قدر کرتا ہے ۔ اس بارے میں میں اپنی رائے دینا چاہتا ہوں کہ۔

میں بھی ایک عام آدمی ہوں بلکہ ایک طالبعلم ہوں میں گریجویٹ کا طالبعلم ہوں ۔ آج سے کچھ سال پہلے جب میں میٹرک میں پڑھتا تھا تو میں نے ہماری ویب کا ایک دو آرٹیکل پڑھا اور مُجھے وہ آرٹیکل پڑھ کر بہت اچھا لگا تو میں نے خُود کو آرٹیکل پڑھنے کی عادت ڈال لی اور باقائدگی سے ہماری ویب کے آرٹیکل پڑھنے لگا۔

پھر ایک دن مُجھے پتا چلا کہ ہماری ویب پر عام آدمی بھی آرٹیکل لکھ سکتا ہے تو میں نے سوچا کہ میں بھی کبھی ہماری ویب پر اپنا آرٹیکل لکھوں گا ۔

لیکن میں یہ سوچتا تھا کہ میں تو ایک عام آدمی ہوں مُجھے نہیں پتا کہ آرٹیکل کیسے لکھتے ہیں اور میں نے سوچا کہ میں نہیں لکھ سکتا آرٹیکل کبھی بھی نہیں لکھ سکتا ۔ مجھے تو پتا ہی نہیں کہ آرٹیکل کیسے لکھتے ہیں ۔ پر میرا حوصلہ بلند رہا اور سوچتا رہا کہ کبھی نا کبھی ضرور اپنا آرٹیکل ہماری ویب پر شائع کروں گا۔

پھر ایک دن آیا کہ میں نے ہماری ویب پر ایک آرٹیکل شائع کیا اور آرٹیکل شائع کرنے کے بعد کافی گھبرایا رہا کہ پتا نہیں ہماری ویب والے میرا آرٹیکل شائع کریں گے کہ نہیں اور پتا نہیں اگر میرا آرٹیکل شائع ہو بھی گیا تو پتا نہیں قارئین اسے پڑھیں گے کہ نہیں اور پتا نہیں میں نے کیسا آرٹیکل لکھ دیا ہے ۔

لیکن جب میرا آرٹیکل ہماری ویب پر شائع ہوا اور قارئیں نے اسے پسند کیا تو مجھے بہت خُوشی ہوئی پر اس سے بھی زیادہ خُوشی تب ہوئی جب ہماری ویب نے مُجھے ایک لکھاری کا نام دیا اس دن میری خوُشی کا کوئی ٹھیانہ ہی نہیں تھا جب ہماری ویب نے مُجھے لکھاری کا نام دیا ۔

آج ہماری ویب کی وجہ سے میں بھی ایک لکھاری کے نام سے جانا جاتا ہوں اور اب میں باقائدگی سے اپنے آرٹیکلز ہماری ویب پر شائع کرنے لگا ہوں ۔ اور انشااللہ آگے مستقبل میں بھی میں ہماری ویب کے ساتھ ان ٹچ
رہنا چاہتا ہوں ۔ اس کہ علاوہ میں ہماری ویب کا بہت دل سے شُکر گُزار ہوں جنہوں نے مُجھ جیسے ایک عام آدمی کو ایک لکھاری کا نام دیا ۔ شُکریہ ہماری ویب ۔

suleman ajmal chughtai
About the Author: suleman ajmal chughtai Read More Articles by suleman ajmal chughtai: 5 Articles with 3747 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.