بات بڑی شدت سے کہی جا رہی ہے کہ
انقلاب کی ضرورت ہے ایک بڑی پارٹی کے لیڈر جو فرینڈلی حسب اختلاف کا رول اس
بار ادا کر رہے ان کا بھی مطالبہ نرم اور ہلکا سا انقلاب کا ہے۔ کیا اس کے
مضمرات کا ادراک رکھتے ہیں جناب انقلاب اپنے ساتھ سب کچھ بہا کر لیجاتا ہے۔
انقلاب فرانس دیکھ لیں
بالشوک انقلاب دیکھ لیں
انقلاب فرانس کی ابتدا دیہاتی عورتوں کے احتجاج سے شروع ہوئی گورنمنٹ نے
عوام پر بھاری ٹیکس لگا دئےعورتیں گھروں سے چمٹے بیلن اور ڈنڈے لیکر
حکمرانوں تک اپنے مسائل بیان کرنے نکلیں وہ چاہتی تھیں کہ اعلیٰ حکام تک
اپنی بات پہنچائیں کہ ڈبل روٹی کی قیمت انکی قوت خرید سے باہر ہے اور کھانے
پینے کی اشیاء بھی بہت مہنگی ہوگئیں تھیں۔ وہ احتجاج اتنا بڑھا کہ اعلیٰ
حکام بیوروکریٹس اور بادشاہ کے قتل سے شروع ہوا اس میں ایک کلہاڑہ پیرس میں
نصب کر دیا گیا تھا وہاں ہزاروں لوگوں کی گردنیں اڑائی گئیں۔
کیا انقلاب کی باتیں کرنے والے انقلاب کے مضمرات کے لئے تیار ہیں اور اگر
ہیں تو پہلے عدلیہ کو چھلنی سے گزاریں تاکہ فئر ٹرائل ہو سکے۔ ایگزٹ کنٹرول
لسٹ کا فوری اجرا کریں۔ اور بلا تخصیص ٹرائل شروع کر دیں اور سزا دیتے
جائیں۔ اسلام آباد میں سانحہ لال مسجد والی ٹھیک اس جگہ کلہاڑہ نصب کرائیں
جہاں سے معصوم بچیوں پر اٹیک کر کے موت سے ہمکنار کیا تھا۔
ہمارے ہاں انقلاب کے بعد کی صفائی میں کون بچے گا کیوں کہ عوام کا ایک غالب
حصہ لٹیروں۔ اور نادہندگان کو سزا دلوانے کا مطالبہ بڑی شدت سے کر رہا ہے۔
پلاٹ زمینیں کک بیکس بیرونی ممالک میں بینک اکاؤنٹس اور عمارات ملک کے
مفادات سے کھلنے والے۔ اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے قومی خزانے کو من
پسندوں میں بانٹنے والے۔ اقربا پروری سے عوام کا استحصال کرنے والے سب اس
کلہاڑے تلے آ سکتے ہیں۔
سارے ریکارڈ اور ثبوت بھی آ جائیں گے۔ ابھی تو اکہتر سے قرضے معاف کرانے
والوں کی بات شروع ہوئی ہے۔
ابتدا تو قائداعظم کے بعد سے ہونی ضروری ہے۔ اب تو اس دور کے لٹیروں کی
اولادیں بھی سیاست میں ہیں۔ اس دور میں اس نوزائدہ مملکت کو کس بیدردی سے
لوٹا کہ جب پہلے ڈکٹیٹر اقتدار سے باہر ہوئے تو ناصرف ان کے بلکہ صاحبزادے
کے اکاؤنٹ میں بھی ایک ایک ملین ڈالر سے زائد رقومات تھیں۔ گندگی اس دور
میں شروع ہوئی اس دور میں رقم بائیس خاندانوں کے گرد گھوم رہی تھی۔
جاگیرداروں اور بیوروکریٹس کے اثاثوں اور واجب لادا ٹیکس کا حساب بھی ہوگا۔
پلاٹ پرمٹس اور قومی اداروں اور اثاثوں کو لوٹنے والوں کو بھی شامل تفتیش
کریں۔
عوام کی ایک غالب اکثرئت درج ذیل معاملات کےاصل حقائق اور کاروائی کے شدت
سے منتظر ہیں۔
لیاقت علی خان کے قتل کی سازش میں ملوث لوگوں کا تعین اور سزا دینا۔
محترمہ فاطمہ جناح کے قتل کی سازش میں ملوث لوگوں کا تعین اور سزا دینا۔
ملک توڑنے والوں کا تعین کر کے مجرم قرا دینا اور سزا دینا۔
بھٹو کی پھانسی کے حقائق سے آگاہ کرنا۔
ضیاءالحق اور دیگر جنرلوں کی اموات اور اصل حقائق معلوم کر کے مجرموں کا
تعین کرنا اور سزا دینا۔
جنرل آصف نواز کے قاتلوں کو سزا دینا۔
مصحف علی میر کی موت کے اصل حقائق معلوم کر کے مقدمہ چلانا اور سزا دینا۔
مرتضیٰ بھٹو اور بےنظیر کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانا اور سزا دینا۔
سانحہ لال مسجد کے مجرمین کو سزا دینا۔
بھگٹی کے قاتلوں کو سزا دینا۔
انقلاب کی باتیں کرنے والے ان سب مضمرات سے آگاہ ہیں تو اٹھیں اور انقلاب
کے رستے پر چل پڑیں آگے جو بھی ہو تکلیف دہ تو ہوگا پر نئی صبح لے کر آئے
گا۔
مکمل صفائی کے بعد نئی دیانت دار اور مخلص قیادت ابھرے گی۔ جو مسلم امہ کی
قیادت کی اہل بھی ہوگی۔ اس کے بعد سیاست میں اور اداروں میں حالات بہتر
ہونگے۔ سب ٹھیک ٹریک پر آ جائیں گے۔ سیاسی گندگی بھی صاف ہو جائے گی سارے
ادارے بہترین پیداوار اور منافع بخش ہونگے روزگار کے بہترین مواقع ملیں گے
زخیرہ اندوز بھی سب کچھ باہر نکالیں گے۔ پھر ہر چیز وافر اور اصلی دستیاب
ہوگی ہر چیز ملاوٹ سے پاک پوری تول کر ملے گی۔
میرا ذاتی خیال ہے اس نوبت کے آنے سے پہلے تمام لوگ لوٹی ہوئی دولت اور
بیرون ملک اثاثے بیچ کر رقومات قومی خزانے میں جمع کروائیں۔ جتنا ٹیکس چوری
کیا ہے حساب کر کے جمع کروائیں۔ لوگوں سے جو مال لے کر قرض چکانے کے لئے
جمع کیا تھا اسے ملکی خزانے میں جمع کرائیں۔ کلہاڑہ نصب ہونے سے پہلے
معاملات بہتر طریقے سے طے ہو جائیں تو بہتر ہے۔ ورنہ یہ انقلاب کیا رخ
اختیار کر جائے یہ الله جانتا ہے اسکی پناہ مانگیں۔ |