کدو بہت مفید سبزی ہے حالانکہ یہ بات حقیقت
ہے کہ یہ زیادہ تر لوگوں کی پسندیدہ سبزیو ں میں شمار نہیں ہوتی لیکن اسکے
فوائد بے شمار ہیں کدو کے علاوہ کدو کے بیج ہوں یا چھلکے ہر چیز میں فوائد
پوشیدہ ہیں۔
عام طور پر کدو صرف خوراک کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے لیکن کدو کے اور
بھی کئی فوائد ہیں جن سے اکثریت ناواقف ہیں کوئی بھی پھل ہو یا سبزی بے شک
آپکو پسند نہ ہولیکن اسکی افادیت کے لحاظ سے اسے استعمال ضرور کیاکریں۔
کدو کو خالی اور گوشت یا دال کے ساتھ پکا کر آپ بآسانی کھا سکتے ہیں۔
ہر موسم کے لحاظ سے پھل اور سبزیاں اور دیگر اشیاء کے استعمال سے آپ اس
موسم میں ہونے والے خطرات سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
ذیل میں کدو کے فوائد درج ذیل ہیں جنھیں جان کرکدو کے شوقین خوشی سے حیران
رہ جائیں گے۔
۱۔تحقیقات کے مطابق جو لوگ کدو کثرت سے کھاتے ہیں انکے جسم میں قوت مدافعت
پیدا ہوتی ہے
۲۔کدو کھانے سے بھوک بڑھتی ہے۔دبلے پن سے نجات کے لئے مفید ہے۔
۳۔گر می کے باعث اگر آنکھوں میں اندھیرا آتاہو سر چکراتا یا درد کرتاہو
تو کدو کاٹ کر اسکا ٹکڑا پیشانی پر رکھنے سے درد سر میںآرام آتاہے۔
۴۔کدو دل و جگر اور دماغ کو فرحت دیتاہے۔
۵۔بلڈپریشر اور خون کی گرمی کو کدو ختم کرنے میں لاثانی ہے۔
۶۔پیشاب کے امراض میں بے حد مفید ہے اور پیشاب کی جلن دور کرتاہے۔
۷۔تپ دق کے مریض کو اگر روزانہ کدو مصری ملاکر کھلایا جائے توفائدہ
ہوتاہے۔اور تپ دق سے نجات مل جاتی ہے۔
۸۔کدو کا پانی پھنسیوں پر لگانے سے وہ ختم ہوجاتی ہیں۔
۹۔کدو کا مربہ جسم اور دماغ کو تازگی اور طاقت وتراوٹ دیتاہے۔
۱۰۔کدو کھانے سے دائمی قبض دورہوتاہے۔
۱۱۔کدو کا اچار معدہ اور پیٹ درد کی موثر دوا ہے۔
۱۲۔گردہ کے در د میں کدو کا گودا گرم کرکے دردکی جگہ لگانے سے دردبند
ہوجاتا ہے۔
۱۳۔کدو کا رائتہ کھانے سے اسہال بند ہوجاتے ہیں اور درد جگر میں بھی مفید
ہے۔
۱۴۔گرمیوں میں کدو کا شربت استعمال کرنے سے پیاس کی شدت ختم ہوجاتی ہے ۔
۱۵۔کدو کا شربت دماغی کمزوری اور سر درد کیلئے مفید ہے۔
۱۶۔گرمی لگنے کی صورت میں ہاتھوں کی ہتھیلیوں اور تلووں پر کدو کا ٹکڑا
ملیں یہ ساری گرمی کھینچ لیتاہے۔
۱۷۔دو دچمچ کدو کے بیج کاروزانہ استعمال موٹاپے کو کم کرتا ہے اور انرجی
دیتاہے۔
۱۸۔کدو کا تیل سردرداور سر کے امراض کو ختم کرتاہے۔
۱۹۔کدو کے بیجوں کا تیل سر کے بالوں کو لمبا اور طاقتور بناتاہے۔
۲۰۔زیادہ تیز دھوپ میں جاتے وقت روغن کدو کنپٹی،پیروں کے تلووں اور گردن
میں لگالیں۔ |