پاکستان، عالمی حالات اور ہم
(Muhammad Abdullah, Lahore)
اس وقت حالات بہت نازک ہیں. ایک تو ملک میں
پھیلائی جانے والی انارکی اور سراسیمگی ہے تو دوسری طرف آپریشن ضرب عضب کی
کامیابی کو دھندلا دینا ہے.
اور اس کی آڑ لبرل، سیکولر اور لا دین عناصر کی منبر و محراب کے وارثوں اور
مدارس اسلامیہ کے ساتھ کھلی جنگ اور ان کو بالکل ختم کر دینے کی سازشیں
جاری ہیں.
اسی طرح تحفظ نسواں جیسے بل بنا کر ملک و معاشرے میں اجتماعی بگاڑ پیدا
کرنے کے مذموم حربے بھی استعمال کیے جا رہے تا کہ اس لا الہ الا الله کی
بنیاد پر قائم ہونے والے پاکستان کی جڑوں اور نظریاتی اساس کو کھوکھلا کر
دیا جائے تاکہ اس میں بھی بمثل یورپ مادر پدر آزاد معاشرہ تشکیل دیا جائے.
اسی طرح وطن عزیز پاکستان میں مستقبل کے معماروں کے قلوب اذہان کو اسلام
اور نظریہ پاکستان سے دور کرنے کے لیے نصاب کی تبدیلی سے لے کر بے لگام
میڈیا کے کالے کرتوتوں اور بالی وڈ وغیرہ کے جال بنے جا رہے ہیں.
اسی طرح پاکستان میں بعض ناراض عناصر کو بڑھکا کر ان کی پشت پناہی کر کے ان
کے ہاتھوں میں اسلحہ اور پیسہ تھما کر ان کو پاکستان کے مقابلے میں کھڑا کر
کیا جا رہا ہے.
پاکستان کے اندر اخوت و بھائی چارے اور نظریہ پاکستان اور اسلام پر سب کو
اکھٹا کرنے کا موقف رکھنے والی جماعتوں بالخصوص جماعة الدعوة وغیرہ کو اس
مشن سے باز رکھنے اور ان کے اس عملی کردار کو معطل کرنے کے لیے ان کے خلاف
جھوٹے پراپیگنڈے کر کے ان کو تنہا کرنے کی سازشیں بھی عروج پر ہیں.
اس کے ساتھ ساتھ ملک میں دہشت گردی کی ایک بڑی لہر کا در آنا اور پے درپے
دھماکوں اور خودکش حملوں کا سلسلہ جاری و ساری ہے تاکہ پاکسان کے عوام کے
مورال کو انتہائی حد تک گرا دیے جائے تاکہ یہ بحیثیت قوم کوئی بھی مثبت
کردار ادا کرنے کے قابل نہ رہیں. اس حوالے سے پاکستان کی افواج اور ملکی
سالمیت اور بقا کی بات کرنے والی جماعتوں کے خلاف ہرزہ سرائیوں کے سلسلے
دراز کیے جا رہے ہیں.
پاکستان کے اندر سے پکڑے جانے والے دہشت گردی اور جاسوسی کے نیٹ ورکس بھی
اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ ہمارا دشمن ہمارے خلاف کس حد تک مصروف عمل ہے
اور وہ ہمارے گھر کے اندر ہی ہمیں بہم برسر پیکار رکھنے کے لیے کتنے جتن کر
رہا ہے.
ان سب باتوں کے علاوہ اور بے شمار ہتھکنڈے ہیں جو پاکستان اور نظریہ
پاکستان کے خلاف عین اس وقت استعمال کیے جا رہے ہیں جب پاکستان اپنا
علاقائی اور عالمی کردار ادا کرنے کے لیے بہت بہتر انداز میں آگے بڑھ رہا
تھا.
حالات و واقعات کا گہرا مشاہدہ کرتے ہوئے ہم اس بات کا جائزہ لیں اور ان
واقعات کی ٹائمنگ پر خصوصی توجہ دیں کہ یہ فورتھ اور ففتھ جنریشن آف وار
فیر کے سارے ہتھکنڈے پاکستان کے خلاف عین اس وقت استعمال کیے جا رہے ہیں جب
امریکہ اور اس کے حواری شکست کھا کر اس حطے سے نکلنے کی پاکستان سے بھیک
مانگ رہے، 34 اسلامی ممالک کے مضبوط عسکری اتحاد اور اس کے تحت ہونے والی
کامیاب ترین رعد الشمال نامی مشقیں جو عالم کفر کے دل و دماغ پر ہتھوڑا بن
کر برس رہی ہیں. اور اس اتحاد میں پاکستان کا کلیدی اور قائدانہ کردار
ہمارے دشمنوں کو نشتر بن کر چبھ رہا ہے، پاکستان اور چین کے اشتراک سے بننے
والی اقتصادی راہداری کو ایک عالمی گیم چینجگ پلان ہے اور اس کی تکمیل
پاکستان کو اس مقام تک لے جائے گی کہ پاکستان کے دشمنوں کا اس کی دھول کو
پانا بھی ناممکن ہو گا، بھارت کی پاکستان میں جاسوسی اور دہشت گردی کے نیٹ
ورکس کے پکڑے جانے کی صورتحال میں مسلسل ناکامیوں اور دوسری طرف کشمیر کی
تحریک آزادی میں تیزی اور اس کا کشمیر کے لالہ زاروں سے نکل کر بھارت کے
طول و عرض اور تعلیمی اداروں وغیرہ میں پھیل جانے کی وجہ سے بھارت کا
بدحواس ہو کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اترآنا.
یہ سب حالات و واقعات اور ان کی ٹائمنگ بہت اہم ہے. ہمیں اس پر بہت زیادہ
غور و فکر کرنا چاہیے.
حالات کی اس سنگینی میں ان درپیش سب مسائل کو سمجھ کر ان کا مقابلہ کرنے
اور پاکستانی عوام کو نظریہ پاکستان اور اسلام پر اکٹھا کرنے میں آپ کے
علاوہ کوئی بھی منظر پر نہیں ہے. تو اس حوالے سے ہماری ذمہ داریاں پہلے سے
بہت زیادہ بڑھ جاتی ہیں اور ہم ہی سب سے زیادہ نشانے پر بھی ہیں. ان حالات
میں کسی بھی غلطی، بےوقوفی اور نادانی کی قطعا" بھی کوئی گنجائش نہیں ہے.
مگر ہم نے پریشان نہیں ہونا بلکہ ہر قدم پھونک پھونک کر رکھنے کی ضرورت ہے.
پہلے سے زیادہ کمر بستہ ہو جانے کی ضرورت ہے. اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں
اور اپنا کردار ادا کرنے کے لیے آگے آئیں. الله ہمارا حامی و ناصر ہو.
خون دل دے کر نکھاریں گے رخ برگ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے |
|