آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی للکار۔۔۔۔
(Prof Talib Ali Awan, Sialkot)
سابقہ مختلف ادوار میں پاکستان اور بھارت
کے درمیان مسئلہ کشمیرکے بارے میں بیک ڈور ڈپلومیسی کے ساتھ ساتھ کچھ ایسی
آراء ،تجاویز اورفارمولے سامنے آتے رہے ہیں۔حالات وواقعات اور بھارتی ہٹ
دھرمی کو دیکھتے ہوئے جن کی بدولت مجھ جیسا ایک عام فہم بندہ یہ گمان کرنے
لگا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردوں کے باوجود شائدیہ مسئلہ کبھی حل نہ ہو،
پاکستان اس مسئلہ کا ایک اہم فریق ہے ،اگرچہ جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں ہوا
کرتا مگر گذشتہ چند دہائیوں سے مسئلہ کشمیرپر ہمارا موقف کافی حد تک کمزور
اورہماری پوزیشن دفاعی رہی ہے اور انہی پالیسیوں کی بناء پر ہم بیک فٹ اور
یہ مسئلہ پس پشت پر چلا گیا تھا۔
گذشتہ چندماہ سے عالمی منظر پر یکے بعد دیگرے کچھ ایسے حالات وواقعات سامنے
آئے ہیں جس سے اس دیرینہ مسئلہ میں نئی جان سی آگئی ہے جس میں سر فہرست
کشمیریوں کی جانب سے اپنے گھروں کے اوپراورجلسے ،جلوسوں میں پاکستانی پرچم
لہرانا ہے۔دوسرا پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہ ’’جنرل راحیل شریف ‘‘کی
طرف یہ بیان کہ’’پاکستان اور کشمیر کو جدا نہیں کیاجا سکتا،کشمیر برصغیرکی
تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے ،تنازعے کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور
کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق منصفانہ حل چاہتے ہیں‘‘ ۔جنرل راحیل شریف
صاحب کی جانب سے اس دلیرانہ،جرات مندانہ اور دوٹوک موقف نے نہ صرف پاکستانی
عوام بلکہ کشمیریوں کی امیدوں،کاوشوں اور جدوجہد میں نئی روح پھونک دی ہے
جس کی زندہ مثال سوشل میڈیا پر بخوبی معلوم کی جا سکتی ہے جو اکثریتی لوگوں
کے سماجی رابطے کاذریعہ ہے علاوہ ازیں حریت لیڈر سےّد علی گیلانی کی طرف سے
اس بیان کا خیر مقدم کیا گیا ہے جو بہت ہی خوش آئند ہے ۔
آرمی چیف نے اپنے مختلف بیانات میں واشگاف الفاظ اوردوٹوک الفاظ میں واضح
کیاہے کہ ’’بھارتی بیانات سے گھبرانے کی ضرورت نہیں جارحیت کا جواب دینا
جانتے ہیں،چھوٹے یا بڑے پیمانے پردشمن نے جارحیت کی توناقابلِ برداشت قیمت
چکانا پڑے گی،پاکستان کے دشمنوں کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔۔۔وغیرہ
وغیرہ ‘‘۔
پوری دنیابشمول صیہونی طاقتیں اورخود بھارت بھی یہ بات اچھی طرح جانتا ہے
کہ پاکستانی افواج پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی حامل ا فواج ہے جو ناممکن کو
ممکن کرنا جانتی ہیں جس کا کوئی ثانی نہیں،مزید براں جو کسر رہ گئی تھی وہ
’’آپریشن ضربِ عضب ‘‘کی کامیابی نے پوری کردی ہے،حالات بہتر ی کی طرف جا
رہے ہیں اورالحمدﷲ! آج،کل کے غدار ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہو گئے ہیں ۔کوئی
مانے یا نہ مانے !پاکستان آرمی نے اُن علاقوں میں بھی پاکستانی جھنڈے گاڑ
دئیے ہیں جن علاقوں کو محمود غزنوی جیسے بڑے بڑے جنگجو لیڈر فتح نہ کر سکے
یہاں تک کہ انگریزوں نے بھی اس علاقے کو ’’علاقہ غیر‘‘قرار دے دیا تھا۔
تبھی تودشمنانِ پاکستان کے پیٹ میں مروڑاُٹھ رہے ہیں،مرچیں لگ رہی ہیں۔جہاں
تک بھارت کا تعلق ہے وہ صرف اپنی مکارانہ چالوں اورپیٹ پیچھے چھرا گھونپتا
ہے ،سامنے آکر وہ مقابلہ نہیں کر سکتا ،ہماری آرمی سے انہوں نے کیا مقابلہ
کرنا ہے ، وہ تو ہمارے ’’کبوتر وں‘‘سے ڈر تے ہیں۔۔۔۔ |
|