ممتاز کالم نگار جناب حافظ شفیق الرحمان کی عنائتوں کا تذکرہ
(Mian Muhammad Ashraf Asmi, Lahore)
حافظ شفیق الرحمان صاحب کو گذشتہ دو
دہائیوں سے پڑھ رہا ہوں اُن کے لکھے ہوئے کالموں سے رہنمائی لیتا ہوں۔
پاکستان اسلام سے محبت اِن کی تحریروں کا خاصہ ہے۔ مجھ جیسوں کے لیے اِن کے
تحریروں میں زندگی ہے۔حافظ شفیق الرحمان ورلڈ کالمسٹ کلب کے چیئرمین ہیں
اور ناصر خان ،فاروق چوہان اِن کے دست و بازو ہیں۔حافظ صاحب نے کاسمو
پولیٹن کلب میں ایک افطار ڈنر کا اہتمام ورلڈ کالمسٹ کلب کے پلیٹ فارم سے
کیا۔مجھے اُنہوں نے تاکید فرمائی کہ آپ ضرور آئیں۔ میرئے لیے سعادت کی بات
تھی کہ محترم حافظ شفیق الرحمان صاحب نے راقم کو دعوت دی ہے۔ یوں میں اپنے
بیٹے صاحبزادہ حذیفہ کے ساتھ نماز عصر کے بعد کاسمو پولیٹن کلب پہنچ گیا۔
حافظ شفیق الرحمان اور ناصر خان نے پر تپاک استقبال کیا۔صحافی کالم نگار
اِس افطار ڈنر کی رونق تھے۔ اِس افطار ڈنر کا ایک فیضان تو یہ ہو ا کہ
ڈاکٹر زاہد منیر عامر سے ملاقات تقریباً تیس برس بعد ہوئی۔ ڈاکٹر زاہد منیر
عامر پنجاب یونیورسٹی میں اُستاد ہیں۔اُن کوجامعہ الازہر مصر میں بھی برسوں
پڑھانے کا موقع ملا۔ ڈاکٹر زاہد منیر عامر میرئے گورنمنٹ کالج سرگودہا میں
کلاس فیلو رہے ہیں۔ڈاکٹر زاہد منیر عامر سے گفتگو نے ماضی کی یادوں کے
دریچے کھول دئیے۔ ڈاکٹر زاہد منیر عامر فرمانے لگے کے وہ پچھلے دنوں
سرگودہا گئے تھے اور وہ گورنمنٹ کالج سرگودہا کے سابق پرنسپل جناب صاحبزادہ
عبدالرسول صاحب پر اپنے سٹوڈنٹ کو پی ایچ ڈی کروا رہے ہیں۔ جناب صاحبزادہ
عبدالرسول بہت بڑی علمی ہستی ہیں۔ اﷲ پاک اُن کو عمر خضر عطا فرمائے۔ڈاکٹر
زاہد منیر عامر نے میرے بیٹے حذیفہ کو بھی اپنی شفقت سے نوازا۔ ورلڈکالمسٹ
کے چیئرمین جب خطاب کے لیے اُٹھے اور اُنھوں نے راقم کا بھی تعارف اِس طرح
کروایا کہ اشرف عاصمی صاحب نے حمزہ عباسی کے خلاف سب سے پہلے آواز اُٹھائی
اور رسم شبیری ادا کرنے کی سعی کی ہے۔ لاہور کے اہم ترین کالم نگاروں
صحافیوں کے درمیان راقم کا اتنی محبت سے ذکر یقینی طور پر یہ حافظ شیق
الرحمان صاحب کا بڑا پن ہے اور نبی پاک ﷺ کے نعلین مبارک کا صدقہ ہے۔
روزنامہ جنگ کے کالم نگار جناب فاروق چوہان سے بھی نشست رہی اور اُن کے
ساتھ ہی جناب سردار مراد علی خان ایڈیٹر روزنامہ بیتاب سے بھی استفادہ کیا۔
جناب قیوم نظامی، انعام اﷲ نیازی، ریاض فتیانہ بھی اِس پروگرام میں شریک
تھے۔ اُن کی خدمت میں بھی سلام عرض کیا۔ڈاکٹر غافر شہزاد صاحب جن کی شخصیت
کا میں بہت فین ہوں اُن سے بھی ملاقات ہوئی ۔ بچوں کے میگزین پھول کے روح
رواں جناب شیعب مرزا نے بھی کمال شفقت سے نواز اور میرئے بیٹے حذیفہ اشرف
کی بھی حوصلہ افزائی۔ڈاکٹر اجمل نیازی ، شیعب بن عزیز، محترم سعید آسی،
ارشاد عارف صاحب کو بھی سلام عقیدت پیش کرنے کا موقع ملا۔کالم نگاروں،
صحافیوں کو لاہور میں ایک جگہ غیر رسمی طور پر اکھٹا کرنا یقینی طور پر
جناب ناصر خان اور حافظ شفیق الرحمان کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔اور بہت بڑی
بڑی علمی ہستیاں بھی اِس پروگرام میں شریک تھیں۔اتنے بڑئے لوگوں جن کا کام
ہی علم کے موتی بکھیرنا ہے۔ اُن کی محفل میں بیٹھنا یقینی طور بہت بڑی
سعادت کی بات ہے۔اﷲ پاک ہم سب کا حامی وناصر ہو۔ |
|