انسان تاریخ سے سیکھتا ہے گر۔۔۔؟

تاریخ شعو ر انسا ن کو مستقبل کی راہیں متعین کرنے میں مدد دیتا ہے۔
انسان تاریخ سے سیکھتا ہے ۔ اور اس مٰیں تاریخ کے زریعہ آگہی و شعور پیدا ہو تا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ تاریخ کو سچائی کے ساتھ پڑھا جائے ، کیونکہ اگر اس کو مسخ کرکے اور اپنی مرضی کے مطا بق پڑھا جائے تو وہ غلط راستہ پر ہی لے جائے گی۔

تنقیدی و تجزیاتی تاریخ جو کمزوریو ں سے پردہ اٹھا ئے، وہ صیح راستہ متعین کرنے میں مدد کرے گی۔ اس لئے یہ کہنا کہ تاریخ سے انسان کچھ نہیں سیکھتا ، غلط ہے۔ انسان تاریخ سے سیکھتا ہے گر تاریخ کو سچائی کے ساتھ لیکھا جائے۔

اس کی مثال ہماری تاریخ سے دی جا سکتی ہے، کی جس سے یک طرفہ ہاتھ سے ایک ہی نظریے کے تحت لیکھا جا رہا ہے، اور اس میں کوئی تنقیدی و نظریاتی عنصر نہیں ہے، ہمارے تمام رہنما غلطیوں سے پاک اور مبراتھے، ظاہر ہے کہ تاریخ پھر سکھا نے کی بجائے گمراہ کرے گی،

تاریخ کیا ہے۔؟

ماضی میں انسان کے سرگرمیوں کی داستاں، مگر یہ داستان بیکھری ہوئی اور بے ترتیب ہے، اور مورخ اس کو سلسلہ وار بنا کر واقعا ت کو ایک دوسرے سے ملا کر اس میں مفہوم پیدا کرتا ہے۔ تاریخ کی افادیت یہ ہے کہ جس کا مطالعہ اور جس کا شعو ر انسا ن کو مستقبل کی راہیں متعین کرنے میں مدد دیتا ہے۔ انسا ن ماضی کے تجربات کی روشنی میں سیکھتا ہے، کیونکہ تاریخ ماضی کو معروضی طور پر پیش کرتے ہے

ہر دور کے انسا ن کو ماضی سے دلچسپی رہی ہے ، اور اسکا زہین بار بار ااس کو ماضی کی خوبصورت اور سنہرے یادوں کی جانب لے جاتا ہے، ماضی کا تصور حال کیلیے بڑا خوبصورت ، رنگیں ، دل آویز اور خوش کن ہوتا ہے، اس لیے انسا ن ماضی کے تجربے میں اپنے حال کو بہتر بنا نے کے کوشش کرتا ہے۔

اس لیے یہ کہنا بجا ہے کہ انسا ن تاریخ سے سیکھتا ہے، گر تاریخ کوحقیقی معنی کے ساتھ ، سچائی و تنقیدیانداز فکر سے پرکھنے کی کو شش کریں۔
shafiqahmaddinar khan
About the Author: shafiqahmaddinar khan Read More Articles by shafiqahmaddinar khan: 35 Articles with 46177 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.