سید حامد سعید کاظمی کو سزا سنانے والے جج ملک نزیر سے ہم
ایک پاکستان شہری کی حیثیت سے سوال کرتے ہیں کہ جناب عالی آپ نے اپنے 83
صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں واضح لکھا ہے کہ حامد سعید کاظمی پر
بدعنوانی اور ایک روپیہ کرپشن بھی ثابت نہیں ہوئی مگر ان کو سزا بدانتظامی
غفلت اور نااہلی کی بنا پر دی گئی اگر یہ درست ہے تو سوال یہ ہے کہ کیا
پاکستان کے تمام محکموں عدالتوں بلکہ اس ملک کے صدر وریراعظم سے لے کر نائب
قاصد تک کرپشن ہی کرپشن ہورہی ہے تو جناب والا ملک کا وزیراعظم تمام ملک کا
سربراہ ہوتا ہے اگر اس کے وزیر یا نیچے کے لوگ کرپشن کریں تو اس کی سزا بھی
تو وزیراعظم کو ملنی چاہیے اگر ایسا کوئی قانون ہے تو؟ مگر ناجانے کیوں
پاکستان کا قانون شریف، سادہ لوگ، غریب لوگوں کےلیے بنا کیا ہے -
جناب والا اگر فوج میں کوئی افسر کرپشن کرے گا تو آپ اس کی سزا آرمی چیف کو
تو نہیں دے سکتے بلکہ اس افسر کو دیں گے ایسے آپ کو ڈسٹرک لیول تحصیل لیول
کی جو عدالتیں ہیں وہ کرپشن سے بھری پڑی ھیں تو پھر ان کے ذمہ دار آپ ملک
نزیر صاحب ہیں یا چیف جسٹس صاحب ہیں؟ کیوں کے سربراہ تو آپ ہیں_
جناب عالی حامد سعید کاظمی کے پاس وزارت تھی وہ اس شعبے کے سربراہ تھے اگر
نیچے کے لوگ کرپشن کریں تو سزا ان کو ملنی چاہیے ناکہ کاظمی صاحب کو،، اگر
وزیراعظم ، چیف جسٹس اور آرمی چیف نیچے کے لوگوں کے ذمہ دار نہیں اور انہیں
سزا نہیں مل سکتی تو کاظمی صاحب کو یہ سزا کیوں؟
یاد رکھیں! ایک اور عدالت بھی ھے اللہ کی جہاں ہم سب کو حساب دینا ہوگا-
ہم چیف جسٹس ہائی کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ حامد سعید کاظمی صاحب کے ساتھ
انصاف کیا جائے اور ان کو باعزت رہا کردیا جائے-
انشاءاللہ ہم پرامید ہیں اللہ کے کرم سے اور حضور صل اللہ علیہ وسلم کے
صدقے صاحزادہ سید حامد سعید کاظمی اپنے اس امتحان اور آزمائش میں کامیاب
ہوں گے- |