قومی شناختی کارڈ کی تصدیقی مہم
(Zulfiqar Ali Bukhari, Rawalpindi)
یکم جولائی 2016سے قومی شناختی کارڈ کی
تصدیق کئے جانے کی مہم شروع کی جا رہی ہے جس کا بنیادی مقصد غیر ملکیوں سے
پاکستانی شناخت کے حامل شناختی کارڈ کی تصدیق کے بعد شہریت منسوخ کیا جانا
ہے۔ایسے افراد جن کے پاس جعلی شناختی کارڈ موجود ہے انکو متنبہ کیا گیاہے
کہ وہ یکم جولائی 2016سے 31اگست2016تک ازخود اپنا شناختی کارڈ منسوخ کر وا
لیں۔ایسی صورت میں کسی بھی قسم کی کوئی قانونی کاروائی نہیں کی جائے
گی۔بعدازں مقررہ تاریخ کے گذر جانے کے بعد ایسے افراد جن کے پاس جعلی شہریت
کا حامل شناختی کارڈ ہوگا ،وہ نہ صرف ملک بدر کیا جائے گا بلکہ اُسے رائج
قوانین کے تحت 14سال کی قید کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔
یہاں یہ بات واضح کر نا چاہوں گا کہ یہ مہم محض جعلی شناختی کارڈ رکھنے
والوں اور ایسے خاندانوں کی تصدیق کے حوالے سے کی جارہی ہے جن میں مشکوک
افراد کسی نہ کسی ذریعے سے شامل ہو چکے ہیں۔ایسے خاندان کے سربراہان جو یہ
سمجھتے ہیں کہ اُن کے خاندان میں کوئی مشتبہ فردغیر قانونی طور پر شامل ہو
چکا ہے تو وہ اپنے موبائل نمبر سے 8008پر اپنے شناختی کارڈ نمبر کو بھیجوا
کر تصد یق کر سکتے ہیں کہ کوئی غیر متعلقہ شخص اُن کے خاندان کا حصہ تو
نہیں بن چکا ہے۔وہ محض ایک ایس ایم ایس کے ذریعے سے تصدیق حاصل کر سکتے ہیں۔
اس اطلاعی پیغام کے مل جانے کے بعد کوئی مشتبہ شخص آپ کے خاندان کا حصہ ہے
تو آپ 8008سے موصول ہونے والے معلومات کے جواب میں1کا ہندسہ لکھ کر
بھجوائیں گے جس کی بعدازں آپ سے بذریعہ فون رابطہ کر کے مزید معلومات حاصل
کر لی جائیں گی۔دوسری صورت میں درست خاندان کے افراد کی معلومات حاصل ہونے
کی صورت میں 2کا ہندسہ جواباََ بھیجوائیں گے۔
اگر آپ کو شک ہے کہ آپ کے گردونواح میں کوئی ایسا غیرقانونی باشندہ موجود
ہے جس نے پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کر رکھا ہے ۔تو اپنا قومی فریضہ ادا
کریں اور انعام بھی پائیں جو کہ قومی شناخت کے اس اہم ترین منصوبے میں
تعاون پر ملے گا۔یہ جعلی شناختی کارڈ رکھنے والوں کی درست نشاندہی پر دیا
جا رہا ہے ۔اس حوالے سے اطلا ع دینے والے کے کوائف کی رازداری رکھی جارہی
ہے تاکہ اُن پرکسی جانب سے کوئی کاروائی نہ کی جاسکے۔چونکہ جعلی شناختی
کارڈ رکھنا ایک جرم ہے تو اس حوالے سے عوام الناس کو اپنا فرض ادا
کرناچاہیے۔اس حوالے سے ایک ٹال فری نمبر0800-70786بنا ئی گئی ہے جس پر عوام
مزید معلومات حاصل کر سکتے ہیں اور مشکوک افراد کے بارے میں اطلاع دے کر
قومی فریضہ بھی سرانجام دے سکتے ہیں۔
اگر اس حوالے سے بہت سے شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں جو کہ عوام کو گمراہ
کرنے کا سبب بھی بن رہے ہیں۔ مگر عوام کو قومی سطح پر شروع ہونے والی اس
مہم کا حصہ بننا چاہیے تاکہ ملک کی سلامتی کو درپیش خطرات میں ایسے افراد
کی شناخت کے بعد سرکوبی کے بعد کمی واقع ہو سکے ۔کیونکہ دیکھنے میں آیا ہے
کہ بہت سے جعلی شناخت رکھنے والے افراد ہی مذہوم قسم کی سرگرمیوں میں ملوث
ہیں۔ایسا نہ ہونے سے بہت سے افراد جن کے پاس جعلی شناختی کارڈ ز موجود ہیں
وہ پاکستان کی بدنامی کا سبب بھی بنیں گے اور NADRAجو کہ قومی شناختی کارڈ
فراہم کر رہا ہے اسکی بھی ساکھ متاثر ہوگی۔لہذا اس حوالے سے تمام تر عوام
الناس کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے قومی سطح کے اس پروگرام کو
کامیاب کرنے کے لئے اپنا کردار سرانجام دینا چاہیے۔ |
|