فلسطینیوں پر ماہِ صیام میں ظلم و بربریت کا بازار گرم

رمضان المبارک میں ایک طرف دشمنان اسلام اسرائیلی فورسز مسجد اقصیٰ میں عبادت میں مصروف روزہ داروں و معتکفین و مصلیوں کو حملوں کا نشانہ بنارہے ہیں تو دوسری جانب اسلامی ممالک شام، عراق، پاکستان ، افغانستان میں نام نہاد جہادی تنظیمیں داعش، طالبان ، القاعدہ مسلمانوں کا ہی خون ِ ناحق بہاکر اسلام کے تشخص کو پامال کررہے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق مسجد اقصیٰ میں 26؍ جون کو اسرائیلی پولیس اور فلسطینی نمازیوں کے درمیان تصادم اس وقت ہوا جب قابض اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے کو یہودی آبادکاروں کے داخلے کے لئے کھول دیا۔ اسرائیلی پولیس کی جانب سے یہودی آبادکاروں کو ماضی میں رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روکا جاتا رہا ہے لیکن اس مرتبہ پہلی بار اسرائیلی فورسز نے خود یہودی شرپسندوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کے لئے نہ صرف سیکیوریٹی فراہم کی بلکہ احتجاج کرنے والے روزہ دارو معتکفین فلسطینیوں پر تشدد بھی کیا۔ اسرائیلی فورسز نے قبلہ اول میں موجود مسلمانوں پر صوتی بم ، دھاتی گولیوں اور آنسو گیس کی شیلنگ کے ذریعہ تشدد کیا جس کی وجہ سے کئی روزہ دارنمازی و معتکفین شدید زخمی ہوگئے۔ قبلہ اول میں معتکفین کے لہولہان ہونے کی اطلاع کے ساتھ ہی عالم اسلام ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں نے شدید رنج و غم اور غصہ کا اظہار کرتے ہوئے دشمنان اسلام کی اس ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف احتجاج کیا۔ قبلہ اول کے امام اور ممتاز عالم دین فضیلت الشیخ عکرمہ صبری نے اتوار کے واقعہ میں نمازیوں اور معتکفین پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے کئے گئے وحشیانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی پولیس نے نمازیوں اور معتکفین پر تشدد کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ اسرائیل اور اس کے تمام ریاسی ادارے منظم دہشت گردی کے مرتکب ہورہے ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے شیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ مں ے گھس کر نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اسرائیلی فوج اور پولیس کی ننگی جارحیت ہے، انہو ں نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کے اس اشتعال انگیز اقدام کے نتائجسنگین صورتحال اختیار کرسکتے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق دوسرے روز بھی اسرائیلی اسپیشل فورسز کے درجنوں خفیہ ، انڈرکوور ایجنٹ سادہ لباس میں ملبوس تھے ان لوگوں نے صبح میں باب المغربین پر حملہ کیا اور درجنوں نمازیوں کی زدوکوب کیا یہی نہیں بلکہ اس دروزاے کو قفل لگاکر مسجد کو بند کردیا تاکہ کٹر انتہاپسند یہودی مسجد کے صحن میں داخل ہوسکیں۔ایک رپورٹ کے مطابق ماہ صیام میں اب تک 330فلسطینی روزہ داروں کو نہایت بے دردی کے ساتھ گرفتار کرکے حراستی مراکزم یں ڈالا گیا ہے۔ اسرائیل کے اس مظالم کے سلسلہ کو روکنے کے لئے ضروری ہے کہ عالمِ اسلام منتظم و متحد ہوکر اقوام متحدہ میں آواز اٹھائے اور جب تک اسرائیلی ظلم و بربریت کا ننگا ناچ ختم نہ ہوعالمِ اسلام یہود نصاریٰ کے اشیاء خورد و نوش اور دیگر کا بائیکاٹ کریں خصوصی طو رپر اسرائیلی اشیاء کا بائیکاٹ کیا جائے۔

فلسطینی بچوں پراسرائیلی مظالم پر اقوام متحدہ کی تشویش
اسرائیلی درندگی صرف فلسطینی نوجوانوں اور مردوں پر ہی نہیں بلکہ اس کی ظلم و زیادتی کا شکار معصوم بچے اور خواتین بھی ہوتے رہے ہیں اور ہورہے ہیں۔ فلسطین میں معصوم بچوں پر اسرائیلی ظلم و تشدد کے خلاف اقوام متحدہ نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے فلسطینی بچوں کے خلاف صیہونی حکومت کے تشدد میں اضافے کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ فلسطینی بچوں کیخلاف صیہونی حکومت کے مظالم اور تشدد کی، اقوام متحدہ سنجیدگی کے ساتھ تحقیقات کرے گا-اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہاکہ یہ عالمی ادارہ 15 سالہ فلسطینی نوجوان محمود بدران کی شہادت کی بھی تحقیقات کرے گا جس کے بارے میں اسرائیلی فوجیوں کا دعوی ہے کہ غلطی سے اس کو گولی ماری گئی تھی-آئے دن ماہ صیام میں فلسطینیوں کی گرفتاری اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کو روکا نہیں گیا تو اقوام متحدہ کے ترجمان کی جانب سے صرف بیان بازی کوئی حل نہیں بلکہ اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ ٹھوس اقدام کرتے ہوئے اس پر معاشی پابندیاں عائد کریں ۔ لیکن اسرائیل کے خلاف معاشی پابندیاں عائد کرنے شائد ممکن نہ ہو کیونکہ اسرائیل کی بقاء کے لئے امریکہ سالانہ کروڑوں ڈالرز خرچ کرتا ہے اور وہ نہیں چاہے گا کہ اسرائیل کے خلاف کوئی سخت کارروائی ہو ہاں حالات کے پیشِ نظر وقتی طو رپر بیان بازی ، عالم اسلام کے خاموش کرانے میں اہم پیشرفت ہے۔

فلسطینی روزہ داروں کیلئے پینے کے پانی کی شدید قلت
اسرائیلی ظالم حکومت نے ماہ رمضان المبارک کے موقع پر فلسطینیوں پر ہر طرح سے مظالم ڈھانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا کرکے روزہ داروں کو سخت مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔اس سلسلہ میں اقوام متحدہ کے ترجمان نے غرب اردن کے شمالی علاقوں منجملہ نابلس، سلفیت اور طولکرم میں فلسطینیوں کے لئے پانی کی سپلائی بند کرد یئے جانے کے اسرائیلی حکومت کے اقدام کے بارے میں کہا کہ فلسطینی وفدنے اس سلسلے میں سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے نام شکایت ارسال کی ہے اور فلسطین میں اقوام متحدہ کا نمائندہ اس مسئلہ کا بغور جائزہ لے گا ۔واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت کے واٹربورڈ نے غرب اردن کے فلسطینی نشین علاقوں کے لئے پینے کے پانی کی سپلائی 50 فیصد کم کردی ہے جس کی وجہ سے موسم گرما اور خاص طورپر ماہ رمضان المبارک میں فلسطینیوں کو پانی کی شدید قلت اور سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔اسرائیلی حکومت کی ظلم و بربریت کے خلاف اگر عالمِ اسلام خاموش تماشائی بنے بیٹھا رہا تو فلسطینیوں کے لئے مستقبل میں مزید سختیاں پیدا ہوجائیں گی۔

شامیوں کا قتل عام اور ایران
ملک شام میں بشارالاسد کی فوج نے گذشتہ چار سال کے دوران کم و بیش تین لاکھ شامیوں کا قتل عام کردیا ۔ ایک طرف بشارالاسد کی فوج اور اس کی تائید کرنے والے ایرانی ملیشیا تو دوسری جانب داعش، النصرہ فرنٹ، القاعدہ نے معصوم ، نہتے مسلمانوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایرانی میڈیا کے مطابق بشار الاسد کے اقتدار کو بچائے رکھنے کے لئے جنگجوؤں پر چار ارب ڈالر خرچ کرنے کی اطلاعات ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق ایران نے 2011ء کے بعد سے شام میں جاری بغاوت کی تحریک کچلنے میں بشار الاسد کی مدد کے لیے 12 سے 14 ہزار افغان جنگجو بھرتی کیے ہیں جنہیں ’فاطمیون‘ ملیشیا میں منظم کیا گیا۔ ایران ان اجرتی قاتلوں پر سالانہ 2کروڑ 60 لاکھ تومان یعنی 76.5 ملین ڈالر کی خطیر رقم خرچ کر رہا ہے۔ اس اعتبار سے گذشتہ پانچ سال کے دوران ایران جنگجوؤں کی بھرتی، ان کی عسکری تربیت اور دیگر امور پر کم سے کم چار ارب ڈالر کی رقم خرچ کر چکا ہے۔ایرانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایران میں مقیم شیعہ افغان پناہ گزینوں کو شام کی جنگ کا ایندھن بنانے کے لیے پانی کی طرح پیسہ بہایا جا رہا ہے۔ شام میں صدر بشارالاسد کے دفاع میں لڑتے ہوئے مارے جانے والے فوجیوں اور غیرسرکاری ملیشیا کے جنگجوؤں کی جہاں سرکاری اعزاز اور فوجی پروٹوکول کے ساتھ تدفین کی جاتی ہے وہیں گاہے بہ گاہے جنگجوؤں کے اہل خانہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اﷲ علی خامنہ ای سے ملاقاتیں بھی کرتے رہتے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی میڈیا کی جانب سے ایک فوٹیج نشر کی گئی جس میں سپریم لیڈر کو یہ شام کی جنگ کے لیے مزید جنگجو بھرتی کرنے،پاسداران انقلاب میں مزید بھرتیاں کرنے اور عراق اور شام میں لڑنے والے گروپوں کی افرادی قوت بڑھانے کی ہدایت کرتے دیکھا گیا ۔

پاکستان کے ممتازصوفی قوال امجد صابری بھی دہشت گردوں کا نشانہ بنے
پاکستان کے ممتاز نعت گو قوال امجد صابری کو بھی دہشت گردوں نے ماہ صیام میں جام شہادت پلادیا۔ امجد صابری ،ممتاز پاکستانی قوال غلام فرید صابری مرحوم کے فرزند تھے ۔غلام فرید صابری ،صابری برادران کے ایک اہم رکن اور پاکستان میں 1970,80اور 1990کی دہائی میں معروف قوالی گروپ کے روح ِ رواں کی حیثیت سے شہرت پائی تھی۔ انہیں صدر پاکستان نے تمغہ حسن کارکردگی سے 1978ء میں نوازا تھا۔ غلام فرید صابری کی ’’ کرم مانگتا ہوں عطا مانگتا ہوں۔ الٰہی میں تجھ سے دعا مانگتا ہوں‘‘،’’ بھردو جھولی میری یا محمد‘‘، ’’ تاجدار حرم ہو نگاہِ کرم‘‘، ’’خواجہ کی دیوانی ‘‘، اندھیرے میں دل کے و چراغِ محبت جس نے جلایا سویرے سویرے‘‘ کافی مقبول ہوئے۔ان کے فرزند امجد صابر ی جو اپنے والد کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے آقائے دو عالم ﷺ کی شانِ اقدس میں اور رب کریم کی حمد و ثناء میں انتہائی خشوع و خضوع سے کلام سناتے تھے۔ان کا کراچی میں نجی ٹی وی چینل سماع کو جاتے وقت کار ڈرائیونگ کررہے تھے کہ حملہ آوروں نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ اسی روز کی سحری میں امجد صابری نے سماع پروگرام میں ’’ جب قبر اندھیری میں گھبراؤ نگا میں تنہا۔ امداد میری کرنے آجانا رسول اﷲ ﷺ‘‘ سنایا تھا۔ ماہ صیا م میں پیارے حبیب صلی اﷲ علیہ و سلم کی شانِ اقدس اور رب کریم کی حمد و ثناء کرنے والے ممتاز صوفی قوال امجد صابری کو بھی کراچی کے درندوں نے نہیں بخشا۔ ایک طرف جمہوریہ اسلام پاکستان کی حکومت اور فوج ،ملک میں خصوصاً کراچی سے دہشت گردی، شدت پسندی، لوٹ مار، اغواء ، قتل و غارت گیری پر قابو پانے کا دعوی کرتی ہے تو دوسری جانب یہی کراچی میں معزز و ممتاز شخصیتوں پر آئے دن فائرنگ، بم دھماکے، خودکش حملوں کے ذریعہ موت کے بادل منڈلاتے رہے ہیں۔ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے امجد صابری کی شہادت اور تدفین کے بعد گذشتہ دنوں کراچی کا دورہ کرتے ہوئے ان کے گھر پہنچ کر افراد خاندان سے اظہار تعزیت کیا اور حملہ آوروں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا وعدہ کیا۔ بیشک فوجی سربراہ اپنے وعدہ میں کامیاب بھی ہوجائیں گے لیکن کیا مستقبل میں مزید ایسے حملوں میں معزز شہریوں کو بچائے جانے کی ضمانت دی جاسکتی ہے؟ اگر آقائے نامدار ﷺ کی شان ا قدس میں نعت شریف اور خالقِ حقیقی کی حمد و ثنا سنانے والے مشہور و معروف قوال کا قتل دن دھاڑے،عام شاہراہ پر ہوسکتا ہے تو عام مسلمانوں کے ساتھ دہشت گردوں کی بے رحمی اور ظلم و تشدد کوئی تعجب کی بات نہیں۔

متحدہ عرب امارات کا تعلیم کے سلسلہ میں بہترین اقدام
دبئی کے حکمراں اور متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے رمضان المبارک کے شروع میں امہّ تقرا(Nation Reading)مہم کا آغاز کیا تھاجو بڑی حد تک کامیاب قرار دی جاسکتی ہے۔ عرب دنیا کے معروف میڈیا گروپ ایم بی سی نے بھی امۃ تقرا (Reading Nation) مہم میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔میڈیا گروپ نے اس مہم کے لیے 30 لاکھ اماراتی درہم کا عطیہ بھی پیش کیا ہے۔اس تعلیمی مہم میں 50 لاکھ کتابوں کی طباعت کے لیے عطیات جمع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جن کو اسلامی دنیا اور ترقی پذیر ممالک میں طلبہ اور اسکولوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ انسانی حقوق کے اماراتی اداروں کی جانب سے بیرون ملک تعلیمی پروگراموں کیلئے بھی تعاون کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ عطیات جمع کرنے کی مہم کے اختتام سے چند روز قبل ،اس مہم کا جو نشانہ رکھا گیا تھا اس میں اضافہ کرتے ہوئے مطلوبہ ہدف کو بڑھا کر 73 لاکھ کتابوں تک کردیا گیا ہے۔اس حوالے سے ایم بی سی گروپ کے مالک اور مجلس عاملہ کے سربراہ الشیخ ولید بن ابراہیم آل ابراہیم نے ان کوششوں کی تعریف کی جو متحدہ عرب امارات کی جانب سے عرب اور اسلامی دنیا کے ضرورت مند طلبہ کی امداد کے لیے کی جارہی ہیں۔ آل ابراہیم نے "عزت مآب الشیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی مہم میں میڈیا کے ادارے کے طور پر انہیں موقع فراہم کئے جانے خوشی کا اظہار کیا اور انہوں نے کہا کہ ہم ضرورت مندوں ، پناہ گزینوں اور استثنائی صورتحال سے دوچار افراد کے تعاون کا حصہ بن سکیں ہیں۔
Dr M.A Rasheed Junaid
About the Author: Dr M.A Rasheed Junaid Read More Articles by Dr M.A Rasheed Junaid: 358 Articles with 256264 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.