سرخ ہلال

بھلا یہ چاند کو کیا ہوگیا؟ یہ اپنے اخری پہر میں کیوں کر نکلا؟ لگتا ہے ہلال کو بھی ملال ہے چشمِ تصور سے دیکھوں تو گویا خون کے آنسو روتا ہے اور کیوں نہ روۓ آخر وہ جس کا محبوب ہے، وہ جس کا کھلونا ہے آج اُس کے حرم میں کسی ناپاک نے ناپاک جسارت کی ہے! کیا آج نبی کا قلب اطہر رنجیدہ نہیں ہوا ہوگا؟ میں سوال پوچھتا ہوں کہ کہاں گئ وہ مسلم حمیت وہ مسلم غیرت کہ وہ ٣١٣ تھے تو ایک آنچ نہیں آتی تھی اور آج ہم کروڑوں ہیں لیکن افسوس کہ مدینہ محفوظ نہیں!

ابو لولو مجوسی کے بیٹے, حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہُ کے قاتل، ابنِ ملجم کی نسلیں اور یزید کے پیروکار یعنی جہنم کے کتے خوارج آج پھر نبی کے حرم میں خون ریزی کے در پر ہیں. تاریخ گواہ ہے خوارجی فتنہ ہر دور میں اٹھتا ہے، نہروان میں حضرت علی ان کے خلاف برسرپیکار ہوۓ اور انہیں پسپا کیا. آج پھر یہ فتنہ شام و عراق سے پھوٹا ہے. یہ بے ادب بد نسب درندے ہیں جو مسلم کے بھیس میں ابلیس کے چیلے ہیں.
آج دل چھلنی ہے اور روح ذخمی. مدینے پر حملہ گویا کسی نے خنجر سینے میں گھوپ دیا...
اُس کو اِس سے بدلوں تو بقول حالی کہ،
نہیں اِس زمانے میں کچھ خیرو برکت
اقامت سے بہتر ہے اِس وقت رحلت
Muhammad Saad Ifrahim Khan
About the Author: Muhammad Saad Ifrahim Khan Read More Articles by Muhammad Saad Ifrahim Khan: 8 Articles with 7407 views Engineer. Researcher. .. View More