مشرکین کی نمائندہ
ریاست انڈیا ہے جبکہ یہودیوں کی اسرائیل۔ ان کے خلاف پاکستان کی
جنگ سے ہم سب واقف ہیں۔جدید الحاد کی سب سے بڑی نمائندہ ریاست روس
ہے جو اپنے وقت کی سپر پاورتھی۔ جب وہ اپنے الحادی نظریات کو پوری
طاقت سے دنیابھرمیں پھیلارہی تھی تب پاکستان کے ہاتھوں اپنے انجام
کو پہنچی۔
امریکابظاہرپاکستان کااتحادی ہے لیکن اب دنیاجان چکی ہے کہ
افغانستان میں امریکا کودرحقیقت کس کے ہاتھوں شکست کاسامنا ہے۔یہ
پیشن گوئی قدرت اللہ شہاب کی کتاب میں بھی موجود ہے جس کے مطابق جب
وہ ۱۹۵۹ء میں یونیسکو کے ایگزیکٹیوبورڈ کے ممبرتھے تواس وقت ان کے
تعلقات ایک انتہائی اہم یورپی باشندے سے ہوئے جس نے قدرت اللہ شہاب
کوبتایا کہ" اگرچہ امریکااورروس ایک دوسرے کے حریف ہیں لیکن
پاکستان کودونوں اپنادشمن سمجھتے ہیں" ۔۔۔پھر اس نے وضاحت کی کہ"یہ
کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ پاکستان کی مسلح افواج کاشماردنیاکی
اعلی ترین افواج میں ہوتاہے اوریہ حقیقت نہ روس کو پسند ہے نہ
امریکاکو " ۔۔۔
روس کی نظریں افغانستان اورپھربحیرہ عرب پرہیں جن کوقابو کرنا پاک
فوج کی موجودگی میں ناممکن ہے"جنرل ضیاء نے اس کوبعدمیں سچ ثابت
کردیا جبکہ امریکااسرائیل کاحلیف ہے اورجانتا ہے کہ اگراسرائیل کے
خلاف عالم اسلام کی جانب سے عالمی طورپرجہادکااعلان ہواتوپاکستان
کی افوج اورنہتی آبادی بھی کسی حکم کاانتظارکئے بغیراسرائیل پرچڑھ
دوڑے گی"( یہ پیشن گوئی غزوہ ہندوالی حدیث میں بھی ہے اورنعمت اللہ
شاہ ولی نے بھی یہی بات کی ہے۔
اکھنڈ بھارت،گریٹراسرائیل اورصہیونی تحریک کے راستے کی سب سے بڑی
رکاوٹ پاکستان ہے۔ انڈیا پاکستان کی وجہ سے اب تک صرف کشمیرپر قابو
نہیں پا سکا۔ اسرائیل نے دوبارآگے بڑھنے کی کوشش کی توپاکستان کے
ہاتھوں رسواہوا بلکہ ایک مرتبہ تواسرائیل اپنے ڈیڑھ سوجنگی
جہازلیکرانڈیاکے مختلف ہوائی اڈوں پربھی پہنچ گیاتھاجہاں بھارت کے
ساتھ مل کرایک گرینڈآپریشن کرنے کی مکمل تیاری ہوچکی تھی لیکن ٹھیک
تین دن پہلے جنرل ضیاالحق کی کرکٹ ڈپلومیسی میں دراصل راجیوکویہ
پیغام پہنچایاگیاکہ اگرپاکستان پرحملے کی کوشش کی گئی تواس جنگ کے
نتیجے میں دنیاکی واحدہندواورواحدیہودی ریاستیں صفحۂ ہستی سے مٹ
جائیں گی لیکن پاکستان کے علاوہ اور ۵۵ریاستیں بہرحال دنیامیں قائم
رہیں گی جس پرراجیوحواس باختہ ہوگیااوراس نے فوری طورپراس پروگرام
کوختم کردیا۔
پاکستان کودولخت کرنے میں روس نے بھارت کاساتھ دیالیکن افغانستان
پرحملے کی غلطی نے پاکستان کویہ موقع فراہم کیاکہ اسی روس کے چھ
ٹکڑے ہوئے جس سے عالم اسلام میں چارمزیداسلامی ریاستوں کااضافہ
ہوا،لیکن روس اپنی اس بربادی کاذمہ دارپاکستان کوٹھہراتاہے،اس طرح
روس پاکستان کے ہاتھوں اپنے انجام کوپہنچا۔
امریکی جنگی ماہرین کے مطابق امریکا کی افغانستان میں ناکامی کی
وجہ صرف پاکستان ہے۔پاکستان کے ساتھ ایک اور معاملہ بھی عجیب وغریب
ہے کہ پاکستان کونقصان پہنچانے والوں کواللہ زمین میں ہی نشانِ
عبرت بنادیتاہے۔ مثلاًسقوط ڈھاکہ کے ذمہ دارسارے کردارجنہوں نے
پاکستان کوتوڑاتھا اللہ نے ان کو ان کے خاندانوں سمیت مٹادیا۔
ذولفقارعلی بھٹو کاساراخاندان غیرطبعی موت مرااورآج درحقیقت اس کا
کوئی نام لیواموجودنہیں۔ بلاول بھٹوحقیقت میں بلاول زرداری ہے۔
شیخ مجیب الرحمن اپنے پورے خاندان سمیت عبرتناک موت ماراگیا کہ تین
دن تک اس کی لاش گھرکی سیڑھیوں پرالٹی سرکے بل پڑی رہی اورعینی
شاہدین بتاتے ہیں کہ گھرکی بلیوں نے اس کامنہ نوچ کھایاتھا، صرف اس
کی ایک بیٹی باقی بچی ہے اوراس نے بھی اپنے مربی بھارتی بنئے کی
ایما پرپاکستان سے وفاکرنے والوں کوپھانسی کاسلسلہ شروع
کررکھاہے،دراصل وہ بزدل اورخوفزدہ ہے اوراپنے والدکاعبرتناک حشر
دیکھنے کے بعداپنے شرمناک انجام سے بچنے کی فکرمیں ہے لیکن کیاوہ
نہیں جانتی کہ فرعون نے بھی اپنی موت سے بچنے کیلئے اسرائیل کے
ہزاروں نومولودبچوں کوقتل کروادیاتھالیکن بالآخر حضرت موسیٰ کے
تعاقب میں دریائے نیل میں غرق ہوگیااورآج تک اس کی عبرتناک موت کی
مثال دی جاتی ہے۔
اسی طرح اندراگاندھی نہ صرف خودقتل ہوئی بلکہ اس نے اپنی دورِ
اقتدارمیں ہی اپنے نوجوان چھوٹے بیٹے سنجے گاندھی کاجہازتباہ ہونے
پراس کی ارتھی بھی اپنی آنکھوں سے دیکھی،اس کے بعداس
کادوسرابیٹاراجیوگاندھی فول پروف سیکورٹی میں ایک تامل لڑکی کے
خودکش حملے میں ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا۔ اس طرح اس کابھی ساراخاندان ختم
ہوگیا۔
دنیا بھرمیں اس وقت عالم اسلام کے خلاف آپریشن ہارنسٹ کے نام سے
ایک پراکسی جنگ جاری ہے جس میں خوارج کے ذریعے اسلامی ملکوں کو بہت
تیزی سے تباہ کیاجارہا ہے۔ پاکستان وہ واحد ملک ہے جہاں اس جنگ میں
عالمی قوتوں کو شکست ہوئی ہے اورخوارج کوعملی اورنظریاتی دنوں
محاذوں پر پسپائی کاسامناہے۔ضربِ عضب کی کامیابی سے سب ہی انگشت
بدنداں ہیں۔
پاکستان کے خلاف لڑنے والوں کاکیاحال ہوتاہے۔ طاہریلدشیف کوروس نے
"شیطان"کانام دے رکھا تھاکیونکہ ان کاخیال تھاکہ یہ مرتانہیں ہے۔
اس شخص کو امریکاازبکستان میں روس کے خلاف سالہاسال تک استعمال
کرتارہا۔ لیکن اس شخص کوجب پاکستان کے خلاف لانچ کیاگیا تو کچھ ہی
عرصے بعد یہ پاک فوج کے ہاتھوں اپنے انجام کوپہنچا۔
اسی طرح سری لنکا کے خلاف لڑنے والی تامل تحریک کے لیدڑپربھاکرن کو
لوگ سورج دیوتاکہتے تھے کیونکہ اس کے بارے میں مشہورتھا کہ اس کو
موت نہیں آتی لیکن جب ان تاملز نے بھارت کے ایماپرپاکستان لاہورمیں
ایک دہشت گردانہ حملہ کیاتو جواباً پاک فوج نے سری لنکن فوج کے
ساتھ مل کران تاملز کے خلاف آپریشن کیا جس میں وہ سورج
دیوتاعبرتناک موت مارا گیا۔
کیایہ اتفاق ہےکہ پاکستان کے خلاف لڑنے والے اکثرخارجیوں کوتین
چارسال سے زیادہ کی مہلت نہیں ملتی، یہ سب اللہ کی مشیّت ہے !
اب اس مضمون کوسمیٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ذراان"اتفاقات"پرغورفرمائیے!
پاکستان آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا اسلامی ملک نہیں لیکن اس کے
باوجود دنیا میں سب سے زیادہ نمازی،روزے دار،زکٰوۃ دینے
والے،مساجد،علماء، حفاظ اورحاجی پاکستان میں پائے جاتے ہیں۔
پاکستان دنیا میں دعوت وتبلیغ اورجہادکاسب سے بڑامرکز ہے۔ پاکستان
کواللہ نےدنیا میں سب سے اہم سٹریٹیجک لوکیشن دی ہے اور دنیا کی
کئی بڑی سپر طاقتیں بیک وقت کسی نہ کسی طرح پاکستان پرانحصار کرتی
ہیں۔ یہی حال پاکستانی سمندرکابھی ہے خاص کرگوادر کا۔
پاکستان کو اللہ نے پانچ موسم دئیے ہیں اوردنیا کا سب سے بڑا نہری
نظام۔ کہا جاتا ہے کہ اگرپاکستان صحیح معنوں میں اپنی زمینوں سے
پیداوار لے توپورے براعظم کی ضروریات پوری کرسکتاہے۔
پاکستان کے پاس بے پناہ معدنی وسائل ہیں جن میں صرف تھرکا کوئلہ ہی
سعودی عرب کے کل تیل کے ذخائر سے زیادہ مالیت کا ہے۔
پاکستان سوئی نہیں بنا سکتا لیکن دنیا کے جدید ترین میزائل بنا چکا
ہے۔ پاکستان کے نیوکلئرمیزائل پروگرام کامقابلہ اس وقت دنیا میں
صرف امریکہ اورچین کر سکتاہے۔ باقی ممالک کواس معاملے میں پاکستان
پیچھے چھوڑ چکا ہے۔
کیا یہ سب واقعی محض اتفاقات ہیں ؟؟؟
پاکستان کے خلاف بے پناہ بیرونی سازشیں اوراپنے حکمرانوں کی کرپشن
و بدعنوانی ہونے کے باوجود اب تک اللہ نے اس کوبچایا ہے۔ کیسے کیسے
؟ اس پراگرلکھاجائے توشائدایک پوری کتاب کی ضرورت پڑے۔ یہاں ۶۵ء کی
جنگ کے واقعات بھی نہیں لکھے جا سکے جس میں اللہ نے بلکل ویسے
پاکستان کی مدد فرمائی تھی جیسے اصحاب بدر کی فرمائی تھی۔
واللہ پاکستان اللہ کے رازوں میں سے ایک رازہے۔ یہ محض زمین کاایک
ٹکڑا نہیں بلکہ ایک مقدس امانت ہے۔ اس کے ساتھ آنے والے وقت کے بہت
سے اہم ترین معاملات وابستہ ہیں۔وہ وقت دورنہیں جب اقوام عالم کے
اہم فیصلوں میں پاکستان کاایک جوہری کردارہوگا،اس لئے جو شخص اس
امانت میں خیانت کرے گاوہ اللہ کی پکڑسے نہیں بچ پائے گا۔
علامہ اقبال جس کوایک دنیا اللہ کا ولی مانتی ہے نے اپنی عمر کا
آخری حصہ اس پاکستان کے بارے میں لوگوں کو آگہی دیتے گزاردیا۔
صرف ایک مضمون میں پاکستان کے حوالے سے سب کچھ نہیں سمیٹاجاسکتا۔
کوشش کی ہے کہ کچھ چیدہ چیدہ معاملات پرلکھا جائے۔ رمضان المبارک
کی ستائیسویں رات ہی پاکستان معرضِ وجودمیں آیا،اس کوسمجھنے کی
ضرورت ہے اس لئے ہمیں پاکستان کایومِ آزادی ہمیشہ ستائیس رمضان
المبارک کوہی منانا چاہئے جس جس ساتھی تک یہ پیغام پہنچ رہاہے اس
سے اپیل ہے کہ اس خصوصی پیغام کودوسروں تک پہنچائے تاکہ پاکستان
میں یومِ آزادی کے دن کے حوالے سے ایک ملک گیرتحریک شروع ہوجائے
اوراربابِ حکومت اس بات پر مجبورہوجائیں کہ پاکستان میں اللہ سے
کئے گئے وعدے کے مطابق اسی کانظام نافذکیاجائے تاکہ بندوں کوبندوں
کی غلامی سے نکال کراللہ کی غلامی میں دیاجا سکے کہ اسی میں ہماری
نجات ہے۔اللہ والوں نے توانتباہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ’’اب دیکھیں کہ
اس عظیم الشان کام کیلئے اللہ کس کومنتخب کرتاہے لیکن یہ کام
ہوکررہے گا بلکہ اس کیلئے تواللہ کے محبوب نبی اکرمﷺ کے سپاہی
ضروراس فریضے کوسرانجام دیں گے کیونکہ اللہ کادین نافذکرنے کیلئے
ربّ کریم نے جہاد کاحکم دیاہے اجتہادکا نہیں،وگرنہ اللہ کیلئے
توصاحبانِ اقتدارکوبدلناکوئی مشکل نہیں۔
سب احباب کو پاکستان کا یوم آزادی مبارک ہو! |