افغان حکام پاکستان پر بے بنیاد بہتان
ترازی کا سلسلہ بند کریں.....
افغانستان کی قومی سلامتی کے محکمہ نے بھارت اور امریکا سے ڈالرز بٹورنے کے
بعد بھارتیوں کی گود میں بیٹھ کر کھلم کھلا پاکستان پر اپنی نوعیت کا
انتہائی مضحکہ خیز اور بے بنیاد ایک الزام یہ لگایا ہے کہ کابل میں بھارتی
تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی پاکستان میں تیار کی جاتی ہے اور اِس کے
ساتھ ہی جب اِس افغانستان کی قومی سلامتی کے محکمہ کی پاکستان سے متعلق اِس
کے کلیجے میں لگی آگ ٹھنڈی نہ ہوئی تو اِس نے یہ تک کہہ دیا ہے کہ بھارت
سمیت دیگر غیر ملکی اہداف پر حملوں کی منصوبہ بندی بھی پاکستان میں موجود
طالبان اور دیگر انتہاپسند تنظیموں کی پناہ گاہوں میں تیار کی جاتی ہیں اِس
پر میرا یہ کہنا ہے کہ کیا افغان طالبان دودھ کے دُھوئے ہیں کہ وہ کچھ نہیں
کرتے .....؟جبکہ دنیا یہ بات اچھی طرح سے جانتی ہے کہ آج اِس کی بقا و
سالمیت کو جو شدید خطرات لاحق ہیں وہ افغانستان میں چھپے طالبان اور اُن
دہشت گردوں سے ہے جو امریکا کے من گھڑت/ڈرامے سانحہ نائن الیون میں ملوث
تھے ....اور ہاں! افغانیوں یہ بھی خُوب چیخ چیخ کر دنیا کو بتادو کہ
افغانستان میں جتنے بھی حملے ہورہے ہیں وہ سب پاکستان سے ہورہے ہیں .....میں
اِس پر یہ کہتا ہوں کہ بھلا کون تمہاری اِس غلط بیانی پر یقین کرے گا
.....؟؟؟؟ کہ تم پاکستان سے متعلق جو کہہ رہے ہو وہ سب درست ہے ....؟؟؟جبکہ
تم نے ہی اپنے ملک میں پاکستان کی سرحدوں کے ساتھ بھارت کے 24کونسل خانے
کھلوا کر سرحد اور بلوچستان میں پاکستان کی تباہی کے مکمل سامان پیدا کرنے
کی گھناؤنی کوششیں کی ہوئی ہیں اور اِسی طرح ساری دنیا کو یہ بات بھی اچھی
طرح سے پتہ ہے کہ آج تم پاکستان سے متعلق جو زہر اُگل رہے ہو وہ تم ایسے ہی
نہیں اُگل رہے .....؟بلکہ تم نے پاکستان سے متعلق ایسا کرنے اور کہنے کے
لئے بھارت، امریکا اور اسرائیل سے بوریاں بھر بھر کر ڈالرز لیئے ہیں تب ہی
تو تم پاکستان کے لئے اتنا کچھ کہہ رہے ہو.....ورنہ تم میں پہلے اتنی ہمت
کہاں تھی ....؟ احسان فراموش افغانوں .....؟؟؟؟ اور اِس کے علاوہ افغان
حکام نے پاکستان پر ایک الزام یہ بھی لگاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ سال
بھارتی سفارتخانے پر حملہ اور بھارتی گیسٹ ہاؤس پر حملوں کے ملزمان پکڑے
گئے ہیں یہاں میرا خیال یہ ہے کہ شائد اِنہیں بھی افغان حکام پاکستانی نہ
تصور کر بیٹھیں.... ؟حالانکہ یہ سب کے سب افغانی اور بھارتی علیحدگی پسند
تنظیموں کے کارندے ہیں جنہیں افغان حکام نے دھر لیا ہے....
اِدھر اَب افغان حکام اِس ثبوت کا کیا جواب دیں گے....؟جس کے بعد پاکستان
کے وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک اور خیبر پختونخواہ کے اویس غنی نے تمام
شواہد اور ثبوتوں کی روشنی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران دنیا کے سامنے تمام
حقائق لاتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد افغانستان سے آکر پاکستان میں
کارروائیاں کر رہے ہیں اور اِسی کے ساتھ ہی اُنہوں نے افغان حکام کو خبردار
کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ افغان حکومت کنٹر سے باجوڑ اور مہمند ایجنسی میں
دہشت گردوں کا داخلہ روکنے کے لئے بارڈر سیل اور خفیہ معلومات کا فوری طور
پر تبادلہ کرے۔ اَب دیکھنا یہ ہے کہ افغان حکام اِس کے جواب میں کیا اشتعال
انگیز جواب دے کر اپنی صفائی پیش کرتے ہیں....؟اور یہ حکومتِ پاکستان کو
اپنے جواب سے کس حد تک مطمئین کرسکتے ہیں.......؟؟؟؟
ویسے ایک بات تو یہ حقیقت ہے کہ جس طرح کہا جاتا ہے کہ خدا انسان کو معاف
کردیتا ہے انسان انسان کو معاف کردیتا ہے لیکن انسان کی بھول انسان کو کبھی
معاف نہیں کرتی اِس کا ثبوت یہ ہے کہ 1979 میں روس افغان جنگ میں پاکستان
نے افغانستان کی جس طرح مدد کی تھی پاکستان کی یہی افغانوں کے ساتھ کی گئی
مدد اور نیکی ایک بھول اور غلطی کی شکل میں آج اِس (پاکستان) کے حلق میں
پھنس گئی ہے کہ جو اَب نہ تو نِگل میں ہے...؟ اور نہ ہی اُگل میں ....
اُلٹا اِس کی تکلیف کا احساس آج ہر محب وطن پاکستانی کو بڑی شدت سے ہو رہا
ہے اور وہ سر پر ہاتھ رکھ کر رو رہا ہے کہ کاش ہمارے حکمران اُس وقت امریکا
کے بہکاوے میں نہ آتے اور افغانستان کی تن من دھن سے مدد نہ کرتے تو آج
احسان فراموش افغانستان کے اِس ظالمانہ رویے اور سلوک جس سے وہ پاکستان پر
دہشت گردی کی بہتان ترازی کر کے اِسے دُکھ پہنچا رہا ہے اِس کا افسوس تو نہ
ہوتا جتنا اِس کے بے حس رویوں سے آج ہو رہا ہے۔ اور اِس حقیقت سے بھی کسی
پاکستانی کو انکار نہیں ہے کہ افغانستان 1979 میں پاکستان کے کئے جانے والے
احسانوں کو بھول کر آج بھارت کی گود میں جا بیٹھا ہے اور بھارت، امریکا اور
اسرائیل کی جانب سے پاکستان سے متعلق آنے والی ہدایات پر پاکستان پر بہتان
ترازی کی انتہا کو پہنچ کر ساری دنیا میں پاکستان کو دہشت گرد ملک گردانے
میں لگا ہوا ہے حالانکہ افغانستان خود ایک مدت سے دہشت گردوں کی آماجگاہ
بنا ہوا ہے۔ آج بھی امریکا بھارت اور دیگر کو کسی بھی دہشت گرد کی تلاش
ہوتی ہے تو یہ اِسے افغانستان سے ہی ڈھونڈ نکالتے ہیں۔ لہٰذا اَب ضروری ہے
کہ افغان حکام کو پاکستان پر بھارت، امریکا اور اسرائیل سے ڈالرز سمیٹنے کے
بعد پاکستان پر بے بنیاد بہتان ترازی اور الزام تراشیوں کا سلسلہ بند کر
دینا چاہئے اور پاکستان کے اُن احسانوں کو یاد کرنا چاہئے جب افغانستان پر
روس جیسی سپر طاقت اُس کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے درپہ تھی تو اُس وقت صرف
پاکستان ہی تھا جو اِس کا ہمدرد اور مسیحا بند کر روسیوں کے سامنے کھڑا ہوا
اور اِسے ناکوں چنے چبانے پر مجبور کیا۔ مگر اَب اِسے کیا....؟کہئے کہ ...؟اِس
جنگ کے بعد افغانوں کا دماغ ہی غلاموں والا ہوجائے تو پھر یہی کہا جاسکتا
ہے کہ جب ذہن ہی غلام ہو تو خیالات بھی آزاد نہیں ہوسکتے اور یہی وجہ ہے کہ
آج بھی افغانوں کے دماغ بھارت، امریکا اور اسرائیل سے ڈالرز بٹور بٹور کر
غلامانہ ہوگئے ہیں اور آج بھی افغان حکام پاکستان سے متعلق جو کچھ کہہ رہے
ہیں وہ بھارت اور امریکا کی گود میں بیٹھ کر اُن کی ہی زبان بول رہے ہیں ۔(ختم
شد) |