فضائل اہلبیت رضوانُ اللہِ اجمعین قسط 3

حدیث نمبر 6: نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا
" جنت میں ایک درجہ ہے اس کا نام وسیلہ ہے جب اللہ سے تم کسی چیز کو مانگو تو میرے وسیلے سے مانگو" لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ آپ کے ساتھ اس درجہ میں کون رہے گا؟ آپ نے ارشاد فرمایا " علیؓ ، فاطمہ ؓ اور حسنینؓ" (کنزالعمال ۔ اسعف الراغبین)

حدیث نمبر 7: حضرت امام حسن رضی اللہُ عنہُ سے مروی ہے کہ آپﷺ نے فرمایا " ہر چیز کی ایک بنیاد ہوتی ہے ۔ اسلام کی بنیاد میری اور میرے اہل بیت رضوانُ اللہِ اجمعین کی محبت ہے"

حدیث نمبر 8: حضرت ابن عباس رضی اللہُ عنہُ سے مروی ہے کہ رسولِ خداﷺ نے فرمایا "خدا سے محبت کرو اس لیے کہ وہ تمھیں اپنی نعمتوں سے نہال کرتا ہے اور مجھ سے محبت کرو خدا کے لئے اور میرے اہل بیت رضوانُ اللہِ اجمعین سے محبت کرو میری وجہ سے" (ترمذی ، مستدرک حاکم)

حدیث نمبر 9: طبرانی و حاکم میں حضرت ابنِ عباس رضی اللہُ عنہُ سے روایت ہے کہ رسول کائنات ﷺنے فرمایا " لو ان رجلا صعد بین الرکن والمقام فصلیّٰ و صام ثم مات وھو مبغض لاھل بیت محمد(ﷺ) دخل النار" یعنی اگر کوئی شخص بیت اللہ شریف کے ایک گوشہ اور مقامِ ابراہیم کے درمیان چلا جائے اور نماز پڑھے اور روزے رکھے پھر وہ اہل بیت رضوانُ اللہِ اجمعین کی دشمنی پر مر جائے تو وہ جہنم میں جائے گا۔ (الشرف الموید)

ایک اور روایت میں ہے کہ رسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا
" اپنی اولاد کو تین باتیں سکھاؤ
اول: قرآن پڑھنا
ددم: میری محبت
سوم : میرے اہل بیت رضوانُ اللہِ اجمعین کی محبت

اہل بیت رضوانُ اللہِ اجمعین، اکابرین سلف و خلف کی نظر میں :۔

اکابرین سلف و خلف رضوان اللہ تعالی علیھم اجمعین اہل بیت رضوانُ اللہِ اجمعین کی تعریف و توصیف میں ہمیشہ رطب اللسان رہے۔ لوگوں کو ان سے محبت رکھنے کی تاکید فرماتے رہے اور خود ان سے بے انتہا محبت رکھتے تھے۔ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہِ عنہُ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا " قسم ہے اس کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی قرابت مجھے اپنی قرابت سے زیادہ دوست ہے اسکی رعایت اور صلہ رحم کو میں اپنی قرابت سے زیادہ جانتا ہوں"

اُسے نیاز تھا زہرا، و آلِ زہرا ، سے
صمیم دل سے تھا سبطین،پر فدا صدیق
مقامِ آل محمد ،، اُسی کو تھا معلوم
تھا اُن کی شان سے آگاہ بر ملا صدیق
(رضی اللہُ تعالٰی عنہُ)

حضر ت عمر فاروق رضی اللہُ عنہُ دعا کیا کرتے تھے" اے اللہ ! ایسا وقت نہ ہو کہ کوئی مشکل مسئلہ پیش آئے اور ابو الحسن رضی اللہُ عنہُ (علی المرتضیٰ رضی اللہُ عنہُ ) موجود نہ ہوں۔ "

حضر ت عمر فاروق رضی اللہُ عنہُ نے ایک بار حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہُ عنہُا سے فرمایا" آدمیوں میں آپ کے والد(صلی اللہُ علیہ وسلم) سے زیادہ مجھے کوئی محبوب نہیں اور اُن کے بعد مجھے آپ سے زیادہ کوئی محبوب نہیں "

اب تو ہے نصیر اُن سے عقیدت کا یہ عالم
ہر حال میں ہے ور د مر ا " فاطمہ الزھرا

حضرت عثمان رضی اللہُ عنہُ، اہل بیت رضوانُ اللہِ تعالی علیہم اجمعین کا خاص طور پر پاس و لحاظ رکھتے تھے۔ اپنے عہد خلافت میں جب اصحاب کے لئے رمضان کے روزینے مقرر کئے تو اہل بیت رضوانُ اللہِ تعالیٰ علیہم اجمعین و ازواج مطہرین رضوانُ اللہِ تعالی علیہم اجمعین کا روزینہ دوگنا مقرر فرمایا۔

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہُ عنہُ جو جلیل القدر صحابی اور سابقین اولین میں سے ہیں وہ فرماتے ہیں " حب آل محمد ﷺ خیر من عبادۃ سنۃ" یعنی آلِ رسولﷺ کی ایک دن کی محبت ایک سال کی عبادت سے بہتر ہے۔ سبحان اللہ صحابی رسولﷺ کے اس قول سے معلوم ہوا کہ اہل بیت رضوانُ اللہِ تعالی علیہم اجمعین کی محبت میں زندگی گزارنے والا بروزِ حشرِعظیم خوبیوں والا ہو گا۔

ہزارہا صَلَوات و ہزار تسلیمات
بروحِ سید کونین و آلِہِ الامجاد

ایک مرتبہ حضرت عبداللہ رضی اللہُ عنہُ بن حسین رضی اللہُ عنہُ بن علی رضی اللہُ عنہُ ابن ابی طالب رضی اللہُ عنہُ ، کسی ضرورت سے حضرت عمربن عبدالعزیز رحمتہ اللہِ علیہ کے پاس آئے جناب عمربن عبد العزیز رضی اللہُ عنہُ نے اُنھیں دیکھ کر فرمایا کہ " آ پ کو کوئی ضرورت ہو تو کہلا بھیجا کیجئے۔ مجھے اللہ سے شرم آتی ہے کہ آپ ضرورت کے لئے خود آیا کریں ۔ "

جناب امیر معاویہ رضی اللہُ عنہُ کے وقت سے جناب علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہ اور اہل بیت رضی اللہُ عنہُ پر گالیاں پڑنے کا دستور ہو گیا تھا۔ عمربن عبدالعزیز رحمتہ اللہِ علیہ نے اس طریقہ بد کو اپنے دورِخلافت میں موقوف کیا اور اہل بیترضوانُ اللہِ تعالی علیہم اجمعین اور ائمہ کے ساتھ سلوک اور احسان کو اپنے لیے باعثِ نجات سمجھا۔

(جاری ہے)۔
Tanveer
About the Author: Tanveer Read More Articles by Tanveer: 5 Articles with 13986 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.