بچپن سے سنتے آرہے ہیں پاکستان میں مہنگائی
بہت ہے غریب کے کھانے کے لیے روٹی نہیں ہے رمضان میں مہنگائی ڈبل ہو جاتی
ہے۔
مگر میری سمجھ نہیں آتا کہ مہنگائی ہوتی کن لوگوں کے لیے ہے ۔ ان
سیاستدانوں کےلیے جو عوام کا پیسا کھا کھا کے لڑ تے رہتے ہیں یا ان امیروں
کیلیے جو اپنے گھروں میں اے سی اور ایل سی ڈی اسکرین کے ساتھ بیٹھے آرام
فرما رہے ہوتے ہیں۔ یا پھر ان غریبوں کیلیے جو پورے رمضان صرف اس وجہ سے
کام نہیں کرتے کیونکہ وہ روزے رکھ کر بہت تھک جاتے ہیں۔
اگر کام کرتے بھی ہیں تو منہ مانگے پیسے وصول کرتے ہیں۔
پاکستان میں ہر چھوٹے چھے سال کے بچے سے لے کر چالیس سال کے بوڑھے تک کے
ہاتھ میں اینڈرائڈ فون نظر آتا ہے۔ گھروں کے باہر گاڑی کھڑی ہوتی ہے اور
اندر اے سی لگے ہوتے ہیں اور سونے پہ سہاگہ بجلی چوری کی استعمال کرتے ہیں
کیونکہ بجلی کا بل بہت زیادہ آتا ہے ارے بھئی مہنگائی ہے نہ پاکستان میں۔ |