زندگی کی راہیں

زندگی کی راہوں پر چل کر میں نے جینا سیکھا ۔۔۔

زندگی کی انہی راہوں پر چل کر ہم جینا سیکھتے ہیں ۔۔۔۔
زندگی کی راہوں پر ایسا بھی ہوتا ہے
کہ کہیں ہنس ہنس کے رکنا ہے کہیں رو رو
کے چلنا ہے ۔۔۔ کہیں رک رک کے چلنا ہے کہیں بس دوڑتے رہنا ہے ۔ کبھی دریاؤں کے پاس سے ہوتے ہوئے پیاسے گزر جاتے ہیں۔ کہیں صحراؤں میں بھی بارش ہمیں سیراب کرتی ہے ۔۔۔
کبھی کبھی کچھ لوگ سفر شروع ہونے سے پہلے ہی بدل جاتے ہیں ، اور کچھ منزل پر پہنچ کر پہچاننے سے انکار کر دیتے ہیں ۔۔۔ کبھی کبھی ہم راستوں میں بھٹک جاتے ہیں ۔۔۔ کبھی کبھی ہمارا سامانِ سفر کھو جاتا ہے ۔۔۔ کبھی کبھی ہمسفر ہی منہ موڑ لیتا ہے ۔۔۔ یہ زندگی کی راہیں ہیں جناب ۔۔۔ان پر چلنا اتنا بھی آسان نہیں ۔۔۔
کبھی کبھی ان راہوں پر چلتے چلتے ہماری تھکن اتنی بڑھ جاتی ہے کہ ایک قدم اور بڑھانا بھی بھاری ہوتا ہے ۔۔۔ ایسا لگتا ہے چند لمحوں میں میلوں کی مسافتیں طے کر لیں ۔۔۔ اور کچھ لمحے بھی ناں ۔۔۔۔
کبھی کبھی ان راہوں پر کچھ لمحے ہفتوں ، مہینوں ، سالوں کے برابر ہو جاتے ہیں ۔۔۔
وقت گزرتا نہیں ، قدم آگے بڑھتے نہیں ، سانس چلتی نہیں ۔۔۔ لگتا ہے سب تھم سا گیا ہو جیسے ۔۔۔۔۔
کبھی کبھی ان راہوں پر بہت سے ایسے اجنبی ملتے ہیں جو بہت جانے پہچانے بڑے اپنے اپنے سے لگتے ہیں ۔۔۔ کبھی کبھی اپنے بھی ان راہوں کی سختیوں سے گھبرا کر ہمارا ساتھ چھوڑ جاتے ہیں ۔۔۔ ان راہوں پر کئی دوست اور کئی دشمن بھی ملتے ہیں ۔۔۔
ان راستوں میں کئی راز چھپے ہیں ۔۔۔ سوال ہی سوال ہیں ۔۔۔
بہت سے سبق ہیں ۔۔۔ بہت کچھ حاصل بھی ہوتا ہے ۔۔۔ کبھی کبھی آپکے سر پر نا امیدی کے بادل منڈلانے لگتے ہیں تو کبھی کبھی امید کی روشن کرنیں آپکی راہوں کو روشنی دیتی ہیں ۔۔۔ کبھی کبھی گھپ اندھیروں میں جگنو ہمارے ساتھی ہوتے ہیں ۔۔۔ تتلیاں ہمیں راستہ دیکھاتی ہیں ۔۔۔ خوشبو ہمارا پیچھا کرتی ہے تو کبھی کبھی کانٹے ہمارے پیروں کو زخمی کر دیتے ہیں ۔۔۔ اور مرہم رکھنے والا بھی نہیں ہوتا ۔۔۔
کبھی کبھی ہمیں ان راستوں پر چلتےہوئے شہنائیاں سنائی دیتی ہیں تو کبھی کبھی فقط آہیں ، سسکیاں ،دردبھری چیخیں ،
جان لیوا موسم بھی آتے ہیں ، کبھی کہیں زندگی کی رعنائیوں سے بھرے دن رات ہوتے ہیں ۔۔۔
کبھی کبھی ہوا ہمارے ساتھ اٹکھیلیاں کرتی ہمارے ساتھ چلتی ہے تو کبھی کبھی یہی ہوا ہماری دشمن بن کر ایسی خاک اڑا کر ہماری آنکھوں میں پھینکتی ہے کے سب دھندلا سا جاتا ہے ۔۔۔
کبھی کہیں ہمیں طوفان آ گھیرتے ہیں کبھی کبھی سورج ،چاند،ستارے ہمیں راستہ دکھا رہے ہوتے ہیں ۔۔۔
کبھی کبھی پتھر بھی ہمارے دشمن ہو جاتے ہیں ،ک زمین پر جینا مشکل ہو جاتا ہے تو اس کے بر عکس کبھی کبھی قسمت اتنا ساتھ دیتی ہے کہ ہوا میں اڑتے ہوئے سارا سفر طے ہو جائے ۔۔۔۔
ہم بہت کچھ جھیلتے ہیں زندگی کی راہوں میں مگر
یاد رکھیں کہ راستے بدلتے نہیں ہیں لیکن ختم ضرور ہوتے ہیں ۔۔۔ آپ اپنا تھکا ٹوٹا وجود سنبھالے رکھیں اس یقین کے ساتھ کے منزلیں آپکا مقدر ہیں ۔۔۔ !!!

Ayesha Mujeeb
About the Author: Ayesha Mujeeb Read More Articles by Ayesha Mujeeb: 9 Articles with 26844 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.