آج کے مذہبی لوگوں کا اصل مسئلہ
فرقہ واریت ہے۔ اس کے ساتھ دین کی دعوت ان کے نزدیک چند ظاہری اعمال کو بلا
سوچے سمجھے اختیار کر لینے کا نام ہے۔ تاہم دورِجدید کا سب سے بڑا مذہبی
المیہ یہ ہے کہ جو لوگ اس امت میں قرآن کی دعوت لے کر اٹھے ان کے نزدیک
قرآن کی اصل دعوت دنیا میں دینِ حق کا غلبہ تھا۔ یہ موقع نہیں کہ اس غلط
اجتہاد کی تفصیل بیان کی جائے مگر اس ذہن کا نتیجہ یہ نکلا کہ قرآن کا اصل
پیغام یعنی قیامت کے دن رب کے حضور پیشی کے لیے تیاری، دیندار لوگوں کی
ترجیحات میں بہت پیچھے رہ گیا۔
قرآن کو آپ خالی الذہن ہوکر پڑھیے تو آپ پر یہ حیرت انگیز انکشاف ہوگا کہ
ہمارے مذہبی لوگوں کے نزدیک جو چیزیں بنیادی مسئلہ ہیں، قرآن کو ان سے کوئی
دلچسپی نہیں۔ قرآن کے نزدیک اصل مسئلہ یہ ہے کہ انسان جہنم کی آگ سے بچ
جائے اور جنت میں اپنے رب کی رحمتوں کا حق دار بن جائے۔ اللہ تعالیٰ کے
تمام نبی اور تمام رسول توحید و آخرت کی بنیادی دعوت لے کر آتے ہیں اور
انہی حقائق کو منوانے کے لیے اپنی پوری طاقت لگا دیتے ہیں۔ جو لوگ یہ دعوت
مان لیتے ہیں اللہ کے نبی ان کو ایمان و اخلاق اور شریعت کی وہ تعلیم دیتے
ہیں جو ان کے جسمانی، روحانی، اخلاقی اور عقلی وجود کو ہر طرح کی آلودگی سے
پاک کر کے انہیں جنت کی پاکیزہ بستی میں بسنے کے قابل بنا دیتی ہے۔ |