مذہب۔۔۔کردار کا عکس!!

مذہب کے ساتھ جڑنا اور اس کی تن ،من دھن سے پیروی کرنا کسی بھی انسان کے کردار اور درجات ِ شعور کی عکاسی کرتا ہے ۔ایک مکمل مذہب وہ ہے جس میں زندگی کی وہ تمام تر تعلیمات موجود ہوں اور جسکا دائرہ کار زندگی کے تمام پہلو ؤں پر احاطہ کئے ہو ۔اگر ہم اب تک تمام مذاہب کا جائزہ لیں تو جن مذاہب کو پھیلانے میں آسمانی کتب کا نزول ہو ا اور خالق کائنات کی جانب سے ایک نمائندہ ان کتب کا سبق پڑھانے او رسیکھانے کیلئے چنا گیا کے علاوہ تمام مذاہب جو محض تہذیبیں اور رسم رواج کے سوا کچھ نہیں! میں ایسی کوئی تعلیم نہیں ملتی جس میں کم سے کم ایک شعور والا جانور انسان بن سکے اور انسانیت کا سبق سیکھ سکے۔ اسلام سے پہلے جو مذاہب تھے ان کی سچے دل سے پیروی کرنے والے ظہور اسلام کے وقت اس مکمل اور امن والے مذہب کو قبول کر کے خود بھی امن پسند ہوگئے ۔لیکن جو ان مذاہب کی سچے دل سے پیروی نہیں کرتے تھے انہوں نے نہ صرف مذہب اسلام کو قبول کرنے سے پرہیز کیا بلکہ اس کے خلاف سازشیں شروع کر دیں ۔اس مخالفت اور سازشوں کی بڑی وجہ تعصب تھا کیونکہ یہ چند لوگ امیر تھے اور ظلم و بر بریت سے حاصل کئے ہوئے اقتدار کو کبھی نہیں کھونا چاہتے تھے انہوں نے یہ سوچ لیا تھا کہ شاید ان کی جگہ کوئی نیا سردار لے لے گا۔اپنی جھوٹی شان و شوکت کو برقرار رکھنے کیلئے جھکنا نہیں چاہتے تھے لیکن اﷲ کی ذات بڑی حکمت والی ہے اسے تکبر بالکل بھی پسند نہیں جو لوگ تکبر کرتے تھے اور انسانیت کیلئے ناسور بنے اﷲ تعالیٰ نے انہیں چیونٹی کی طرح مسل کر رکھ دیا اور انکی جھوٹی شان و شوکت کو نیست و نابود کر کے رکھ دیا ۔انسانیت کا درس ہر مذہب میں ایک جیسا ہی ہے جو لوگ مذہب کو اپنا مکمل نسخہ حیات سمجھتے ہیں اور تمام عمر اپنے اصولوں کو اپنے مذہب کے بتائے ہوئے قوانین کے مطابق ڈھالتے ہیں وہ ہمیشہ امن پسند انسان جیسی زندگی گزارتے ہیں لیکن جو لو گ منکر ہو جاتے ہیں اور جھوٹی شان و شوکت کو قائم رکھنے کیلئے بے مذہب زندگی گزارتے ہیں وہ کبھی انسان نہیں رہتے ۔سقراط نے پچیس صدیاں قبل کہا تھا کہ تعصب چاہے جس قسم کا بھی ہو انسانیت کی تذلیل ہے ۔اس وقت پوری دنیا میں اگر کوئی مذہب موجود ہے تو وہ صرف اسلام ہے باقی تمام مذاہب کے پیروکار اگر سچے دل سے اپنے مذاہب کی پیروی کرتے ہیں تو وہ بھی اس بات پر ضرور متفق ہونگے کہ دنیا میں اسلام کے سوا کوئی مذہب نہیں رہ گیا اور یہی سچا دین ہے ۔اگر انسانیت کا صحیح اور مکمل سبق کوئی مذہب سکھا سکتا ہے تو وہ اسلام ہے اور اسی لئے میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی کھلے عام دعوت دیتا ہوں کہ وہ بھی اسلام قبول کر لے اور امن کی راہ پائے کیونکہ جب سے بھارت میں نریندر مودی کی حکومت آئی ہے پورے خطے بلکہ پوری دنیا میں ایک عجیب سی کھلبلی مچ گئی ہے ہر جگہ انسانیت کا شب خون مارا جا رہا ہے جو تھمنے کا نام نہیں لیتا ۔پاکستان ،ایران، بھارت، افغانستان ،عراق، سیریا، بوسنی ،فلسطین،شام ،ترکی اور کشمیر کے علاوہ جہاں کہیں بھی مسلمان موجود ہیں وہ مودی کی ہرزہ سرائی اور ہٹ دھرمی سے محفوظ نہیں ہیں یہی ایک وجہ ہے کہ بھارت کے اندر بھی خالصتان کی تحریک پوری طاقت کے ساتھ اٹھ کھڑی ہوئی ہے اور ادھر سے کشمیر میں بھی آزادی کی تحریک پچھلے ستر دنوں سے تھمنے کا نام نہیں لے رہی جبکہ اگر دیکھا جائے تو بھارتی آرمی اور بھارتی حکومت دونوں ہی انسانیت کے نام پر دھبہ بنے ہوئے ہیں کیونکہ اول دن سے ہی جب بھی مسئلہ کشمیر پر مذاکرات ہوئے پہلے تو پاکستان نے فیصلہ استصواب رائے پر چھوڑنے کیلئے اقوا م متحدہ کے سامنے اپنی رائے پیش کر دی اور جب اقوام متحدہ نے بھارت کو اس بات پر راضی کرنے کیلئے قدم برھایا تو بھارت ہرزہ سرائی کرتے ہوئے دم دبا کر بھاگ کھڑا ہوا اور اب جب بھی مذاکرات کی بات ہوتی ہے تو بھارت مسئلہ کشمیر پر ڈائیلاگ کرنے پر آمادہ ہی نہیں ہوتا ۔چند ماہ قبل جب این ایس جی کی رکنیت لینے کیلئے بھارت نے لابنگ کی تو بھارت نے انتہائی نیچ ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے خود کو دوسروں کی نظر میں اچھا دکھانے کیلئے پاکستان کو برا بھلا کہتا رہا اور پاکستان کو این ایس جی رکنیت نہ دینے کے بارے میں کیمپین کرتا رہا بھارتی طرز جمہوریت کا بھانڈا یہیں سب کیسامنے پھوٹ گیا حالانکہ یہی محنت اگر بھارتی وزیر اعظم اپنی رکنیت حاصل کرنے کیلئے کرتے تو شاید انہیں مل بھی جاتی لیکن نریندر مودی گال سرخ کروا کر وطن واپس لوٹے ۔ بھارت کے اپنی پارلیمنٹ کے لوگ اس بات کو سرعام تسلیم کرتے ہیں کہ بھارتی وزیر اعظم پورے خطے میں امن و استحکام کیلئے خطرہ ہیں اور یہ کبھی بھی نہیں چاہتے کہ ایشیا اور پوری دنیا میں خاص طور پر مسلم ممالک میں امن قائم ہو اسی لئے بھارت پاکستان ،افغانستان اور دیگر ممالک میں مداخلت کرتے ہوئے نظر آتا ہے ۔سب کے سامنے ہے کہ کس طرح بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بلوچستان اور گلگت میں اپنی مداخلت کو تسلیم کیا اور بھارتی ٹاپ انٹیلی جنس ایجنسی ’را‘کے ایجنٹوں کا پاکستان کے مختلف شہروں سے پکڑے جانا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت خود کتنا بڑا دہشتگرد ہے لیکن اس کے برعکس بھارتی ویر اعظم نریندر مودی کا بیان آیا کہ پاکستان خطے کیلئے خطرہ ہے اور اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ پاکستان کو اکیلا چھوڑ کر اس پر چڑھائی کرنے سے ہی دہشتگردی کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے جبکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان میں کبھی بھی دہشتگردی نہیں تھی کیونکہ پاکستان ایک مذہب کے ماننے والوں کا ملک ہے اور اس میں بسنے والے ہمیشہ سے ہی امن پسند اور اخلاقیات و انسانیت پر عمل پیرا رہے ہیں پوری دنیا گواہ ہے کہ پاکستان نے پوری دنیا کیلئے جنگ لڑی ہے اور انہیں دہشتگردی جیسے ناسور سے آزاد کروایا ہے اسی لئے کانگریس نے بھی کہ دیا ہے کہ پاکستان کو اکیلا نہیں کیا جاسکتا اور اگر امریکہ این ایس جی کی رکنیت کیلئے بھارت کی بلا مشروط معاونت کرے تو پاکستان کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کا خدشہ ہے اور یہ بوجھ امریکہ کبھی بھی نہیں اٹھانا چاہے گا ۔
 

Malik Shafqat ullah
About the Author: Malik Shafqat ullah Read More Articles by Malik Shafqat ullah : 235 Articles with 190061 views Pharmacist, Columnist, National, International And Political Affairs Analyst, Socialist... View More