قیدیو ں کو رہا کرو،نواز شریف۔۔۔

23ستمبر 2010 وہ تاریخ تھی جب اک امریکی عدالت نے انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے بغیر کسی جرم اور ثبوت کے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 86برس کی سزا سنائی۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکی جیل میں اس سزا کے سنائے جانے کے بعد سے اب تک مقید ہیں اور اس بات کی منتظر ہیں کہ پاکستان کا وزیر اعظم ان کی رہائی کیلئے امریکی سرکار سے بات کرکے انہیں رہائی دلوائے گا۔ 23ستمبر 2010کو پاکستان میں جن کی بھی حکومت تھی انہوں نے منافقانہ کردار ادا کیا اور اس کردار کو آج کے حکمران بھی ادا کر رہے ہیں۔
 
86برس کی سزا کے خلاف ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے جدوجہد کرنے والوں نے اپنے احتجاج کو نیا رنگ دیا ، کراچی پریس کلب پر 86روزہ بھوک ہڑتا ل کا اعلان کر دیا اور روزانہ کی بنیاد پر ڈاکٹر عافیہ کی رہائی چاہنے والے وہاں جمع ہوتے ہیں اور ذرائع ابلاغ کے سامنے اپنی آواز بلند کرتے اور حکومت سندھ ، حکومت پاکستان ، حکومت اسلامی ممالک سمیت اقوام متحدہ سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس مظلوم کو انصاف دلوائیں اور امریکہ سے رہائی دلواکر مقید ڈاکٹر عافیہ کو آزاد کرواکر انہیں اپنی مریم کے پاس پہنچائیں ۔ مریم تو میاں نواز شریف کی صاحبزادی کا بھی نام ہے جنہوں نے اپنے والد کی طرح ڈاکٹر عافیہ صدیقی کوقید سے آزاد کرانے کیلئے دعوے بھی کئے اور وعدے بھی لیکن جس طرح ان کے والد نے اپنے وعدے پورا نہیں کئے اسی طرح انہوں نے اپنا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا ۔

اقوام متحدہ کے اہم اجلاس میں مریم صفدر اپنی بیٹی اور والدہ کے ساتھ اس قافلے میں شریک ہیں جن کے شرکاء کی تعداد درجنوں میں ہے اور وہ سب اس اہم دورے میں ہرطرح سے پاکستان کے وزیر اعظم کے ساتھ ہیں۔ میاں نواز شریف کا حالیہ دورہ امریکہ ماضی کے تمام دوروں سے یکسر مختلف ہے ان کا اقوام متحدہ میں خطاب ان کے ماضی میں کئے گئے خطبات سے منفرد ہے۔ اس خطاب میں انہوں نے جس انداز میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی بات کی، جس انداز میں بھارتی بربریت کی ، قتل عام کی ، عوام پرگولیوں کی بوچھاڑ کے معاملے کو اٹھایا ، اقوام متحدہ سمیت ان چند سپر پاورز کو ان کی ذمہ داریاں یاد دلائیں ، وہ سب اک تاریخ ساز ہے۔ ملک کے اند ر حکومت کی محالف سیاسی جماعتیں کشمیر کے معاملے پر ہرطرح سے حکومت کے موقف پر ان کے ساتھ ہیں اور یہ ساتھ ہمیشہ رہے گا۔ ملک کے اندرونی معاملات اک الگ معاملہ سہی تاہم ملک کیلئے بیرونی معاملے پر پوری قوم فوج کے شانہ نشانہ ہے اور رہے گی۔ وزیر اعظم کی واضح تقریرکو مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کے تمام رہنماؤں نے مثبت قرار دیا ، سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور یسین ملک سمیت دیگر سبھی کی آواز کو میاں نوازشریف نے اپنی آواز اور اپنے انداز میں اقوام عالم کے سامنے اٹھایا جس کے بعد سے بھارت کا اور ان کا ساتھ دینے والوں دیگر ممالک کو اپنے راوئیوں کا احساس ہو چلا ہے ۔ بھارتی لاکھوں فوجی اپنی تمام تر کاوشوں کے باوجود آج تلک کشمیریوں کی آواز کو دبا نہیں سکے۔ آئے روز کے نہ بند ہونے والے مظالم ، گھروں سے اٹھائے گئے مظلوم افراد اور ان کے ساتھ قید خانوں میں مظالم کی داستانیں اب عالمی افق پر آچکی ہیں ۔ عالمی سطح پر انہیں عالمی میڈیا تنقید کا نشانہ بنا رہاہے لیکن بھارت کی مکاری اب اپنے عروج کو جاپہنچی ہے تمام تر مظالم کے باوجود وہ اب بھی کشمیر کو جبری طور پر اپنا حصہ قرار دیتا ہے اور نت نئے انداز میں کشمیریوں پر مظالم کی داستانیں رقم کرتا جارہا ہے ۔

میاں نواز شریف نے اپنے خطاب میں بھارت سے مطالبہ کی وہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم اور بے گناقیدیوں کو رہا کرئے ، وہاں کی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کو بند کرئے ، ان کے موقف کو تسلیم کرئے ۔ پاکستان کی اس آواز کو سپر پاور چین و ترقی سمیت متعدد کی حمایت حاصل ہے لیکن اس کے باوجود بھارت اپنی منافقانہ روش کو برقرار رکھے ہوئے ہے وہ جانتا ہے کہ آزادی کی تحریک صرف کشمیر میں نہیں بلکہ بھارت کے متعدد صوبوں میں جاری ہے ، اپنے سب سے بڑے حمایتی روس کی تاریخ اس کو یاد ہے کہ جب روس کو افغانستان میں مجاہدین کے ہاتھوں شکست ہوئی تو کس اندازمیں روس اپنی مرکزیت کو برقرار نہیں رکھ سکااور وہ روس کئی ٹکروں میں بٹ گیا۔ اس لئے بھارتی سرکار کبھی یہ نہیں چاہے گی کہ کشمیر کی حقیقت کو مان لیں اور انہیں یہ فیصلہ کرنے دیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں ۔۔۔

ہر محب وطن کے ساتھ عموما اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے سرگرم عمل کارکن کی خصوصا یہ شدید تر خواہش تادم مرگ رہے کہ کاش وزیر اعظم جب یہ کہہ رہے تھے کہ بھارت قیدیوں کو رہاکرئے اس لمحے یہ بھی کہہ دیتے کہ بھارت تو مظلوم کشمیریوں کو رہا کرئے اور امریکہ برسوں سے ناکردہ گناہوں کی مقید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کرئے ۔ کاش وہ ایسا کہتے تو قوم کی بیٹی کے اہل خانہ سمیت پوری قوم کو یہ اطمینان ہوجاتا کہ میاں صاحب نے ڈاکٹر عافیہ کے حوالے سے کیا گیا وعدہ پوراکیا انہوں نے ایک امریکہ کے سامنے نہیں بلکہ پوری دنیا کے ممالک کے سامنے مظلوم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی آزادی کی بات کی، انہوں صرف کشمیری قوم کی آزادی کا علم بلند نہیں کیا بلکہ دنیا بھر کے مظلوموں کی اور سب سے زیادہ مظلوم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے آواز اٹھائی۔ کاش وہ ایسا کردیتے تو وہ اس ماں کے سامنے اپنا جھکا ہوا سر اٹھانے کی پوزیشن میں آجاتے جن کے سامنے بھی اور جن سے فون پر باتوں میں بھی انہوں نے ہمیشہ یہی کہا کہ وہ ہی ڈاکٹر عافیہ کو آزادی دلوائیں گے، انہیں رہائی دلواکر وطن واپس لائیں گے اور وہ ایسا اس لئے بھی کریں گے کیونکہ ان کی اپنی بیٹی کا نام مریم ہے جو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بیٹی کا بھی نام ہے۔

23ستمبر کا دن تو گذر جائے گا ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیلئے یہ دن بھی عام دنوں کی طرح ایک دن ہی ہوگا لیکن ان کی ماں ان کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی ، ان کے بچوں ، عافیہ موومنٹ کے تمام رضاکاروں ، شہر قائد کے دو کڑور سے زائد شہریوں اور 18کڑور سے زائد پاکستانیوں سمیت پونے دو ارب مسلمانوں کیلئے یہ دن عام دن نہیں ہے ، نہ ہوگااور نہ رہے گا۔ اس دن انصاف کو شکست ہوئی تھی اور انصاف کو شکست ،اپنے آپ کو سب سے زیادہ منصف کہنے والے ملک کی اپنی عدالت میں ہوئی تھی ۔ جیت حق کی ہی ہوتی ہے اور یہاں اس معاملے میں حق و انصاف دونوں کو شکست محص اک وقت کی بات ہے ، تاریخ کبھی اس سانحے کو بھلا نہیں پائے گی ۔ جیت ماضی میں بھی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی تھی ، جیت و حق آج بھی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہی ہے اور یہی جیت مستقبل میں بھی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہی ہوگی ،ان شاء اﷲ

وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف صاحب ، آپ کے ساتھ پوری فوج اور اس فوج کے ساتھ پوری قوم کشمیر کے معاملے پر سینہ تھان کے کھڑی ہے ،یہ پوری قوم کشمیر کے ہر زخم کو اپنا زخم سمجھتی ہے اور اس کی تکلیف کو محسوس کرتی ہے یہ بات بھارت کی حکومت کے ساتھ اس کی پوری قوم جانتی ہے اور اس کے ساتھ وہ سب ممالک بھی جو بھارت کی پشت پر کھڑے ہیں ، لہذا کشمیر کے ہر معاملے پر درد دلوں سے نکلتا ہے اور خون کی طرح بہتا ہے اور اس کے ساتھ یہ آواز اٹھتی ہے کہ قدم بڑھاؤ نواز شریف ، قوم تمہارے ساتھ ہے ، بالکل اسی اندازمیں قوم یہ بھی کہتی ہے کہ ایٹمی قوت پاکستان کے وزیر اعظم میاں نواز شریف صاحب اسی ایٹمی قوت پاکستان کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیلئے قدم اٹھاؤ ، قوم تمہارے ساتھ ہے۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی آزادی کیلئے آواز اٹھاؤ ، قوم تمہارے ساتھ ہے
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے آواز اٹھاؤ ، قوم تہمارے ساتھ ہے
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کیلئے قدم اٹھاؤ ، قوم تمہارے ساتھ ہے
قوم کی بیٹی کی امریکی جیل سے جان چھڑاؤ ، قوم تمہارے ساتھ ہے

میاں نواز شریف مقبوضہ کشمیریوں کی طرح ڈاکٹر عافیہ کیلئے بھی آواز اٹھاؤ ، قوم تو کیا پوری امت مسلمہ تمہارے ساتھ ہے۔۔۔۔۔
Hafeez khattak
About the Author: Hafeez khattak Read More Articles by Hafeez khattak: 195 Articles with 161257 views came to the journalism through an accident, now trying to become a journalist from last 12 years,
write to express and share me feeling as well taug
.. View More