صبح کے دو بھولے!
(Prof Liaquat Ali Mughal, Kehroor Pakka)
نریندرا مودی کی کیرالہ میں تقریر اور اوڑی
کیمپ پر حملہ کی قلعی کھلنے کے بعدکا بیان اس بات کا کھلا اشارہ دے رہا ہے
کہ اب جنگ نہیں ہوگی بلکہ اسے یوں کہا جائے کہ ہم اب جنگ نہیں کرسکتے تو
مودی کے جذبات کی عین عکاسی ہوگی کیونکہ موجودہ صورت حال میں وہ واضح طور
پر جان چکے ہیں کہ پاک فوج نقل و حمل، جنرل راحیل شریف کا واضح اور دوٹوک
بیان اور سوشل میڈیا پر پاکستانی عوام کو جوش و جذبہ ان سب عوامل نے انڈین
پرائم منسٹراور اس کی کابینہ و فوج کی ساری اکڑ فوں جھاگ کی طرح بٹھا دی ہے
لیکن اس کے باوجود کہ کتے کی دم کبھی سیدھی نہیں ہوسکتی کے مصداق کہ جنگ
نہیں کریں گے تو کچھ نہ کچھ تو کریں گے چونکہ شرارت ، مکاری و منافقت تو ان
کے خون میں شامل ہے لہذااس بناپرکشمیر میں ظلم بربریت کا بازار گرم کرتے
رہیں گے، امن کی آشا کے نام پر دنیا کی ہمدری سمیٹے رہیں گے سارک کانفرنس
میں شرکت سے انکار، کھیل کے فروغ کو روکنے کی کوششیں کرتے رہیں گے یہ تمام
خرافات دراصل کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مترادف ہیں انڈیا ایک طرف تو
پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کا دعویدار ہے لیکن دوسری طرف وہ خود ان
مکروہ کرتوتوں کی وجہ سے دنیا کے سامنے ایکسپوز ہوچکا ہے اور بوکھلاہٹ میں
مزید ایکسپوز بھی ہورہا ہے تنہا کرنے کی بات کا موٹا سا جواب یہ ہے کہ پاک
چائنا کوریڈور بھرپور انداز میں جاری ہے ایران کے ساتھ بحری مشقیں اور اب
روس کے ساتھ دوستی 2016 کی بری مشقیں انڈیا کے منہ پر طمانچہ ہیں اب کشمیر
ی ان کے ساتھ ہیں اور نہ ہی سعودی عرب و امریکہ دو یگر دوست ممالک کے رویے
بھی ان کی نام نہاد دوستی کابھرم کھولنے کیلئے کافی ہے
تمام راستے مسدود پاکر سارک کانفر نس سے انکار، ہاکی و کبڈی کی ٹیموں کا
روکنا چیمپیئن ٹرافی میں شامل نہ ہونے کا ڈرامافلاپ ہونے اب پانی روکنے کی
دھمکی دے رہا ہے لیکن پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت بھی اس بات کو بخوبی
جانتا ہے کہ پانی کے روکنے اور چھوڑنے سے اس کی اپنی حالت کے غیر ہونے کے
چانسز بہت زیادہ ہوجاتے ہیں اگر انڈیا پانی چھوڑنے کی بات کرتا ہے تو اس کے
بہت سے علاقے مزید بنجر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ اگر پانی کو
روکنے کی بات کرتا ہے تو بہت سے علاقے سیلاب کی زد میں آجاتے ہیں لہذا اب
صورت حال قطعی مختلف ہے اور سب سے اہم بات کہ یہ تمام امور انجام دے کر ایک
مرتبہ پھر سے وہ دنیا کے سامنے اپنے وعدہ خلاف ہونے کا بھرپور ثبوت دے گا۔
تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ جب جب انڈیا نے اپنے ناپاک عزائم کے تحت
پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے تب تب اسے منہ کی کھانا پڑی خاک
چاٹنا پڑی۔ جب جب اس نے ہمیں للکارا پاکستانی قوم نے تمام تر اختلافات کو
بھلاکر پاک آرمی کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگئی ہمیشہ پاکستانی قوم نے اس بات کا
ثبوت دیا کہ حمیت غیرت اور وطن سے محبت ان میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے اور
اس پر سب کچھ قربان کیا جاسکتا ہے ۔موجودہ صورت حال میں تو پاکستانی سیاست
بھی قوم اور فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے نواز شریف کا اقوام متحدہ کی جنرل
اسمبلی میں خطاب نے بھی واضح کردیا ہے کہ انڈیا ہمارا کھلم کھلا دشمن ہے
اور اس پر انڈیا میں نواز شریف کے پتلے بھی نذر آتش کئے گئے جو اس بات کی
غمازی ہے کہ ان کی خواہشات اور امیدوں کے برعکس نواز شریف نے تقریر کی اور
یہاں تک بھی کہا جارہا ہے کہ یہ تقریر بھی کسی خاص جانب سے لکھ کر بھجوائی
گئی ہے بہرحال وجہ جو بھی ہو اب نواز شریف نے جس طرح پاکستان اور کشمیر کے
ایشوز کو دوٹوک انداز میں دنیا کے سامنے رکھاہے تو ان کی اس واپسی کو ویلکم
کرنا چاہئے اور بالکل اسی طرح نریندر مودی نے بھی جس انداز میں جنگ جنگ کی
رٹ سے پسپائی اختیار کی اور انڈین عوام کی خواہشات کو عملی جامہ پہنانے
کیلئے لیٹرین بنوانے کا عزم کیا ہے اسے بھی سراہنا چاہئے اور خیرمقدم کرنا
چاہئے کیونکہ یہ دونوں صبح کے بھولے تھے اور واپس آگئے ہیں- |
|