|
سید صاحب حالات پر بڑی گہری نظر ہے آپ کی ، اللہ ہمارئے ملک کوافغانی اور بھارتی قصایوں سے محفوظ رکھے۔ |
|
By:
Saddiq But,
Sialkot
on
Oct, 08 2016
|
|
0
|
|
|
|
|
|
پاکستان کی تاریخ میں دو کاں ڑے دجال گذرے ہیں ایک نے ان دہشتگردوں کی فصل کو تیار کرنے کا بیج بویا اور دوسرے نےان کی آبیاری کی ۔ کون کہتا ہے کہ جنرل ضیاء کے دور میں طالبان کا وجود نہیں تھا؟ اس نے افغان مہاجرین کے لئے سرحدیں ہی نہیں پورا ملک چوپٹ کھول دیا اور متاثرین و مستحقین کے ساتھ تخریبی اور سازشی عناصر بھی ملک میں داخل ہو کر چپے چپے میں پھیل گئے اور وہی آگے جاکر افغان طالبان کے متوازی پاکستانی طالبان کو وجود میں لانے کا سبب بنے پھر اسکے بعد جسٹس افتخار ایک ایک کر کے گرفتار ہونے والے دہشتگردوں کو رہا کرتا رہا اور آج نتیجہ سامنے ہے ۔ |
|
By:
Rana Tabassum Pasha(Daur),
Dallas, USA
on
Oct, 06 2016
|
|
0
|
|
|
|
|
|
سید صاحب آج جس گلبدین حکمت یار کو آپ کابل کا قصائی کہہ رہے ہیں اس کو قصائی بنایا کس نے؟ امریکہ کی آشیر باد تھی ، بھٹو اورضیا کا ساتھ تھالہذا کابل کے اس قصائی نے جنم لیا۔ افغانستان کو برباد کرنے کی ذمہ دارہماری فوج ہے جس کا سربراہ پاکستان کا قصائی جنرل ضیا تھا۔ یہ مضمون یکطرفہ ہے اس میں کہیں بھی ان پاکستانی فوجی جنرلوں کا ذکر نہیں جنہوں نے طالبان بنواکر افغانستان پر قبضہ کیا، اس مضمون میں بھٹو سے لیکر نواز شریف تک کسی ایک کا ذکر نہیں ، کیا یہ حقیقت نہیں کہ طالبان کی پیدائش بینظیر کے دور میں ہوئی اور کل تک نواز شریف پاکستان کو طالبان کی طرح چلانا چاہ رہے تھے۔ امریکہ کے سب سے زیادہ وفادار مشرف کے دور میں طالبان پر حملہ کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ مجاہد/قصائی/دہشت گرد نظریہ ضرورت کے تحت جو بھی نام دیں لیکن یہ ضرور اقرار کریں کہ انہیں بنانے والے ہم ہیں ۔ |
|
By:
Abdul lah Ansari,
Karachi
on
Oct, 05 2016
|
|
0
|
|
|
|
انصاری صاحب تبصرہ کا شکریہ اس مضمون کا مقصد حکمت یار اور افغانستان کی تاریخ بیان کرنا تھا ۔ |
|
By:
Syed Anwer Mahmood,
Karachi
on
Oct, 06 2016
|
0
|
|
|
|
|
|
|
|
bhai ay adha sach or adha jhoot ban kr k ap logon ko gumrah kr rrhay hain
|
By:
salman,
karachi
on
Oct, 05 2016
|
|
0
|
|
|
|
|
Please Wait Submitting Comments...