تماشہ یاانابے تحاشہ

پچھلے ڈھائی ماہ سے مقبوضہ کشمیرمیں جاری کشمکش سے نکلنے کیلئے برہمن اپنی روایتی سیاسی مکاری کے اوچھے ہتھکنڈوں کے استعمال کے باوجودکمبل سے پیچھاچھڑانے میں مکمل ناکام ہوتا جارہاہے ۔وزیراعظم نوازشریف کی اقوام متحدہ میں تقریرسے قبل ''اوڑی'' کاڈرامہ بھی محض اس لئے رچایاگیا کہ اقوام عالم کی کشمیرمیں جاری بھارتی درندگی اوروحشتناک انسانیت سوزکاروائیوں سے توجہ ہٹائی جاسکے اورساری دنیا پاکستان پرچڑھ دوڑے گی لیکن شدیدناکامی کے بعداس نے دباؤ بڑھانے کیلئے بھارتی میڈیاکے توسط سے سند ھ طاس آبی معاہدے کوختم کرنے کی دہمکی دے ڈالی جس کے فوری جواب میں پاکستان نے اس عمل کو''اعلان جنگ''سے تعبیرکرتے ہوئے اپناواضح مؤقف کااعلان کر دیا۔ یہی وجہ ہے کہ سارک میں شرکت نہ کرنے کی وجہ کشمیر کی صورت حال سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔اوڑی واقعہ کے بعدپہلی بارنریندرمودی نے عوام کے ردعمل کوٹھنڈاکرنے کیلئے اپنی تقریرمیں پاکستان کوتنہاکرنے کاکہااوراب جہاں سارک میں شرکت نہ کرکے اپنی عوام کوخوش کرنے کی اوردوسری طرف عالمی توجہ کوکشمیرمیں بگڑی ہوئی صورت حال کے واقعات سے ہٹانے کی کوشش کی ہے۔

بالآخربھارتی جنتانےاپنی قوم کودھوکہ دینے اوران کی جماعت کی طرف سے ملک میں جنگی جنون کی فضا اورشدیدغم وغصے کی کیفیت کوختم کرنے کیلئے ٢٩ستمبرکی نصف شب کوپاکستان سرحدپرچھیڑخانی اورگولہ باری کو''سرجیکل سٹرائیکس''کا نام دیکر اپنی قوم کواوڑی کیمپ کابدلہ لینے کی نوید سنائی لیکن بعدازاں اس جھوٹ کی رسوائی سے بچنے کیلئے دودن بعدسرجیکل کو’’پری ایمپٹو‘‘کانام دیکراپنے جھوٹ کابھانڈہ خودہی پھوڑدیا۔ جمعرات کو نئی دلی میں انڈین وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کی ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں انڈین بری فوج کے ڈائریکٹرجنرل ملٹری آپریشنزلیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے بتایاکہ سرجیکل آپریشن کنٹرول لائن پرنصف رات شروع ہوااور صبح تک چلاہے تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ سرجیکل سٹرائیکس کن علاقوں میں کی گئیں۔

لیکن آئی ایس پی آرنے اس کی فوری وضاحت کردی کہ پاکستان کے زیرِانتظام علاقے میں کوئی سرجیکل آپریشن نہیں ہواہے تاہم انڈین فوج نے لائن آف کنٹرول پرکیل،بھمبراورلیپاسیکٹرپربلااشتعال فائرنگ ضرورکی ہے۔فوج کے بیان کے مطابق فائرنگ بدھ کی شب رات ڈھائی بجے شروع ہوئی اورصبح آٹھ بجے تک جاری رہی اوراس سے پاکستان کے دوفوجی اہلکارشہید ہوئےلیکن پاکستان کی افواج نے بھی انڈین جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔ایک اطلاع کے مطابق بھارتی فورسزکی جانب سے کنٹرول لائن پراشتعال انگیزی کے جواب میں پاکستانی فوج نے بھرپورکاروائی کرتے ہوئے تین چوکیوں کومکمل تباہ اور۱۴بھارتی فوجیوں کوجہنم واصل کردیاہے اورتاحال بھارتی فوجیوں کی لاشیں کنٹرول لائن پرپڑی ہیں اورہندوستانی فوجی خوف کے مارے ان کی لاشیں بھی نہیں اٹھارہے کیونکہ انہیں خطرہ ہے کہ اگروہ کنٹرول لائن کے قریب آئے تووہ بھی مارے جائیں گے جبکہ مہاراشٹرکاایک ۲۲سالہ بھارتی فوجی بابو لال چوہان ولدبش چوہان کوتتہ پانی کے علاقے سے گرفتارکرلیاگیاہے۔

دراصل مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کیمپ پرحملے کے بعدپاکستان کے خلاف بھارتی قیادت کے عزائم اوردہمکیوں کاپاک فوج نے سخت نوٹس لیتےہوئے کور کمانڈرزکی میٹنگ کے بعدبھارتی فوج کوپیغام دیاگیاتھا کہ اگراس نے کوئی حماقت کی تواس کابڑاسنگین خمیازہ بھگتناپڑے گااورملکی سا لمیت کے دفاع کیلئے ہم کسی بھی حدتک جانے کیلئے مکمل تیارہیں۔ جنرل راحیل شریف نے بیرونی سیکورٹی صورتحال کاگہرائی سے جائزہ لیتے ہوئے فوج کی آپریشنل تیاریوں پرمکمل اطمینان کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ مسلح افواج بالواسطہ اوربلا واسطہ دہمکیوں کامنہ توڑعملی جواب دینے کیلئے مکمل تیارہیں۔ بھارت کی طرف مخالفانہ دہمکی آمیزبیانات کے تناظرمیں انہوں نے کہاکہ ہم خطے میں پیش آنے والے تازہ ترین واقعات اورپاکستان کی سلامتی پراس کے اثرات سے پوری طرح آگاہ ہیں اوراس پرمکمل نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک یاکسی اورنام سے کوئی حماقت کی تواسے ملک کے خلاف اعلان جنگ تصورکرتے ہوئے پوری قوت سے ناقابل یقین جواب دیاجائے گا۔

ذہنی طورپربیمارمتعصب برہمن حکومت کااس واضح پیغام کے بعدانتقامی دہمکیوں کاسلسلہ اب سفارتی دہمکیوں میں تبدیل ہوگیاہے۔نئی دہلی میں اعلیٰ سطحی اجلاس اورمودی کی اہم معاونین سے مشاورت کے بعدبھارتی وزیر مملکت برائے امورخارجہ وی کے سنگھ نے کہاکہ موجودہ حالات میں کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کیاجاسکتا۔اوڑی کیمپ میں ہونے والے حملے کامناسب منصوبہ بندی کے بعدجواب دیں گے۔یونین منسٹرروی شنکرپرسادنے کہاہے کہ اب پاکستان کے ساتھ اب تعلقات کبھی معمول پرنہیں آسکتے۔پاکستان کواب سفارتی سطح پرتنہاکریں گے،جس کیلئے انہوں نے اپنے دیرینہ دوست روس کوحالیہ پاک روس فوجی جنگی مشقوں کومنسوخ کروانے کیلئے بہت منت سماجت کی لیکن بری طرح منہ کی کھانی پڑی اوراس وقت شمالی سرحدی علاقوں میں فوجی مشقیں جاری ہیں ۔

ایک سرکردہ بھارتی فوجی کمانڈرنے''انڈین ایکسپریس''اخبارسے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے فوجیوں کاانتقام ضرورلیں گے لیکن ٹھنڈے دماغ سے سوچ سمجھ کر،سیاسی یاپرائم ٹائم نیوزسائیکل کے تقاضوں کوپوراکرنے کیلئے نہیں لیکن دوسری طرف سابق بھارتی آرمی چیف وی کے سنگھ نے بھارت کواپنے گریبان میں جھانکنے کابھی بالواسطہ مشورہ دیاہے۔ وی کے سنگھ کاکہناہے کہ’’اوڑی کیمپ پرحملے کی وجہ بننے والی''خامیوں''کی تحقیقات بھی انتہائی ضروری ہیں،میں چونکہ فوج کوقریب سے جانتاہوں،اس لئے میرے خیال میں جو کچھ وہاں ہوا،اس کاتجزیہ ضروری ہے۔اس بات کی تحقیقات کی جانی چاہئے کہ یہ واقعہ کیسے پیش آیااورخامیاں کہاں کہاں تھیں؟جذبات میں فیصلہ کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ ٹھنڈے دماغ سے مناسب منصوبہ بندی کی ضرورت ہے‘‘۔

لیکن ادھراوڑی کیمپ پرحملے کے بعدبوکھلاہٹ کاشکاربھارتی حکومت نے ایل اوسی پربھارتی فوج کی تعدادبڑھادی ہے اورجدیدہتھیارنصب کرنے کاسلسلہ تیز کردیاہے ۔اس کے ساتھ ساتھ اس نے سرحدی علاقوں میں جنگی سماں پیدا کرتے ہوئے اوڑی سے لیکرجموں تک تمام سرحدی علاقوں اوڑی،سانبہ،پونچھ اور راجوری کے رہائش پذیرلوگوں کاانخلاءشروع کردیاہے اوراس کے ساتھ ساتھ مشرقی پنجاب میں بین الاقوامی سرحدکے چھ اضلاع کے دس کلومیٹرکے دائرے میں رہنے والے تمام رہائشی افرادکوگاؤں خالی کرنے کاحکم دے دیاہے۔دوسری طرف ''رائزنگ اورشائننگ انڈیا ''کانعرہ لگانے والے مودی کی اس جنگی جنون کی وجہ سے ممبئی سٹاک مارکیٹ پانچ سو پوائنٹس گرنے کے بعدکریش کرگئی ہے اورعالمی مارکیٹ میں بھارتی کرنسی بھی خاصی متاثر ہوگئی ہے اور معاشی ماہرین کاکہناہے کہ اگریہی صورت حال رہی توناقابل یقین نقصان کااحتمال ہے۔برطانوی خبررساں ادارے ''رائٹر''کے مطابق بھارت کی طرف سے سرجیکل اسٹرائیکس کی خبرنشر ہونے کے بعدہندوستانی شئیر،بانڈزاور بھارتی روپے میں کمی واقع ہوگئی اوراین ایس ای انڈیکس ۰۷/۲فیصد تک گرگیا ہے جبکہ کراچی سٹاک مارکیٹ کی مالی صورتحال نہ صرف برقرار رہی بلکہ۵۴۰پوائنٹس کااضافہ ہواہے۔

سرجیکل اسٹرائیکس کے مضحکہ خیزبھارتی دعویٰ کابھانڈہ پھوٹ جانے کے بعدمودی نے کابینہ کی دفاعی امورکی کمیٹی (سی سی ایس)کے اجلاس میں سرحدوں پربڑھتی ہوئی کشیدگی اور صورتحال کاجائزہ لینے کیلئے شرکت کی جہاں پاکستان کو تجارتی طورپرپسندیدہ ملک(ایم ایف این)کادرجہ دینے اور دیگر امورپرنظرثانی کیلئے فیصلے کرنے مقصود تھے لیکن اسے فی الحال ملتوی کر دیاگیاہے۔ادھرپاکستان کی سیاسی اورعسکری قیادت نے کشمیرمیں جاری جدوجہد آزادی کی مکمل حمائت جاری رکھنے کااعلان کرتے ہوئے بھارت کوانتباہ کیاکہ مقبوضہ کشمیرمیں جاری ڈھائے جانے والے مظالم پرخاموش نہیں بیٹھ سکتے اورہماری امن کی خواہش کوکمزوری نہ سمجھاجائے ۔جب تک مسئلہ کشمیروہاں کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہیں ہوجاتا،پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی اورسفارتی حمائت جاری رکھے گا ۔

وزیراعظم نوازشریف نے ہندوستان کی طرف سے بھارتی اشتعال انگیزی پر خبردارکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی مسلح افواج مادروطن کی سالمیت اور مکمل حفاظت کیلئے ہمہ وقت چوکس ہے اوربھارتی مہم جوئی کےجواب مین پوری قوت کے ساتھ تمام ذرائع کوبروئے کارلایاجائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ صورتحال پرامریکی وزیرخارجہ جان کیری نے اپنے بھارتی ہم منصب کوفوری طورپرکشیدگی ختم کرکے مذاکرات کے ذریعے اپنے تمام تنازعات کوحل کرنے کامشورہ دیاہے اوراس کے ساتھ ساتھ بھارتی جنگی جنون کی گونج اب اقوام متحدہ تک بھی پہنچ گئی ہے اورسلامتی کونسل کے تمام اراکین کو موجودہ صورتحال سے باخبرکردیاہے کہ بھارت کوجارحیت بہت مہنگی پڑے گی۔اب وقت آگیاہے کہ مودی سرکارجنگی جنون کی اپنی اناکوختم کرتے ہوئے اس تماشے سے گریزکریں اوراپنے ہی وزیراعظم جواہرلال نہرو کی اقوام متحدہ میں اقوام عالم کے سامنے کشمیریوں سے کئے گئے وعدوں پرعمل کرتے ہوئے حق خودارادیت کوتسلیم کرتے ہوئے اپنی چھ لاکھ سے زائدفوج کو فوری باہر نکالے ۔
جب انابے تحاشہ ہو
پھرکیسے نہ تماشہ ہو
Sami Ullah Malik
About the Author: Sami Ullah Malik Read More Articles by Sami Ullah Malik: 491 Articles with 317120 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.