بھارتی منافقانہ کردار پوری دنیا پر واضح
ہو چکا کہ جو بات کی خدا کی قسم لاجواب کی! خود مقبوضہ کشمیر میں مہینوں سے
کر فیو لگا رکھا ہے اور نو جوانوں کا قتل عام جاری و ساری ہے وانی کی شہادت
کے بعدکشمیری نوجوان جذبات سے مغلوب ہو کرہر صورت آزادی چاہتے اوراسکی
مخلصانہ جدوجہد میں مصروف عمل ہو گئے ہیں اب ان کے اذہان سے خود مختار
کشمیر کے نعرے عنقاہو چکے اب توہر جلسہ جلوس میں پاکستان سبز ہلالی پرچم
لہراتاہے اور پوری وادی میں مکانوں پر بھی یہی جھنڈا نصب ہو چکا اب بھارت
کے بس کی بات نہیں کہ اس پر کنٹرول کرسکے خواہ پوری برہمنی سامراجی فوج ہی
کیوں نہ وہاں تعینات کردی جائے جس سرزمین پر شہداء کا خون بہہ کر اسے سیراب
کردے وہ زمین گل و گلزار ہو جاتی ہے اور پھر مسلمان کا خون جو خدا کی
حکمرانی قائم کرنے کے انقلاب کے لیے ہمیشہ محمیز کاکام دیا کرتا ہے کیا
افغانستان میں مسلمانان کی شہادتوں پر آج دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد
سامراج اور اس کے حواری وہاں سارے ساز و سامان و جدید اسلحہ اورزہریلی
گیسوں کی برسات کے بعد کچھ حاصل کرسکا؟ جواب نفی میں ہے اسے بھی روس کا حشر
یاد رکھنا چاہیے تھاکہ افغانستان میں جب قبضہ کیا تو پورے عالم اسلام سے
مجاہدین یہاں پہنچ کر روسیوں کو بھگانے کی جدو جہد کرتے رہے امریکیوں کا
مفاد کہ روس گرم پانیوں تک پہنچ کر طاقتور نہ بن جائے بحرحال وہ قصہ پارینہ
ہو چکااب تو روس اور پاکستان بھی مشترکہ فوجی مشقیں کر رہے ہیں کہ ادھر
امریکی شہہ پر بے جان بتوں کے پجاری ہندو بنیا گیدڑان بھی شیر کی کھال پہنے
بڑھکیں لگا رہے ہیں اور ان کا گائیڈ اور کرتا دھرتا وہ مودی ہے جسے اب سارے
عالم اسلام میں موذی کے لفظ سے یاد کیا جارہا ہے جس نے پاکستان کو دہشت
گردوں کا سر غنہ و سر پرست ملک قرار دلوانے کی پٹیشن اقوام متحد میں
بھجوڈالی جو مسترد ہو کر بھارتیوں کے منہ پر طمانچہ ثابت ہوئی۔یہ تو وہی
ہوا نہ کہ ! چور وی کہندے چور او چور ۔یعنی اوروں کو نصیحت خود میاں فصیحت
والی بات یہاں صادق آتی ہے در اصل اس طرح کے مذموم پر اپیگنڈے سے ہندو بنیا
سامراج کو کچھ حاصل تو نہیں ہو سکتا مگر بھارت میں جنگی جنوں پیدا کراکے وہ
اپنے ہی ملک میں چلنے والی علیحدگی پسند دلت ،تامل ناڈو ،سکھ وغیرہ تحریکوں
کو روکنا چاہتا ہے اور وہاں بسنے والے 19کروڑ مسلمانوں پر ظلم و تشدد بر
بریت اور دن دیہاڑے قتلوں جیسی مذموم ترین حرکتوں سے دنیا کی توجہ ہٹانا
چاہتا ہے گائے کا گوشت برآمد ہونے پر مسلمانوں کوقتل کیا جارہا ہے مگر کون
انھیں سمجھائے کہ جس گائے کو تم مقدس گائے قرار دے رہے ہو وہ در اصل
مسلمانوں کی ہی وہ ممتا ہے جس کے بچھڑے کو خدائی حکم پرحضرت اسماعیل زبیح
اﷲ پر رکھی گئی چھری کو ہٹا کر زبح کیا گیا تھااور گائے پر تو مسلمانوں کی
مقدس کتاب قران مجید میں اڑھائی پاروں پر مشتمل سب سے بڑی سورت 'البقرۃ'
موجود ہے ۔مگر ہندو جہاں ستر کروڑ سے زائد دلتوں کو اچھوت سمجھتے ہیں وہیں
اگر کوئی مسلمان ان کے چبوترے پر چڑھ جائے تو اسے گائے کے پیشاب سے دھو کر'
پاک 'کرتے ہیں اور مسلمان ان کے جس برتن میں کھانا کھالے یا جس برتن کو
ہاتھ لگ جائے تو پھر وہ سمجھتے ہیں کہ" نچھٹ" ہو گیا اسے توڑ ڈالتے ہیں حتیٰ
کہ ہمارے وزیر اعظم جب مودی کی حلف برداری کی تقریب میں تو مان نہ مان میں
تیرا مہمان بن کر بھارت گئے تھے تو انہوں نے جن برتنوں میں کھانا کھایاوہ
سب توڑ ڈالے گئے تھے بھارتی میڈیا نے اس خبر کو فلیش کیا مگر اپنے گھریلو
فنکشن میں موذی کو بلوا کر اپنی گھریلو مسلمان خواتین سے بھی پردہ نہ
کروایااور مسلمانوں کی غیرت ایمانی کی بھی تو ہین کرڈالی۔
اب عوام میں یہ بات زبان زد عام ہے کہ اقوام متحدہ میں کی گئی تقریرافواج
کے پریشر پر کی گئی ہے کہ چہرہ کے امپریشن ساتھ نہ دے رہے تھے واﷲ علم
بالصواب خدا کرے کہ ایسا نہ ہو۔ نہ تو بلوچستان میں را کے ایجنٹ کاذکر کیا
اور نہ ہی محب وطن افراد کے بنگلہ دیش میں قتلوں پر زبان کھولی۔کشمیریوں کے
حق خود ارادیت کا ذکر نہ کرنا جو کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں تک میں موجود
ہے کیا ظاہر کرتا ہے؟۔اب مودی موذی کیڑا بن کر ہمیں ہر صورت ڈنگ مارنے پر
تلا ہوا ہے مگر اسے شاید معلوم نہیں کہ افواج پاکستان شہیدوں کے وارث راحیل
شریف کی قیادت میں اسکا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمہ تن تیار و چوکس کھڑی
ہیں۔بھارتی احمقوں کو یہ بھی پتانہیں کہ اگر ایٹمی جنگ چھڑ گئی تو پاکستان
اور بھارت ہی نہیں بلکہ دیگر قریبی ہمسایہ ممالک تک بھی اس کے ایٹمی اثرات
پہنچیں گے اورسینکڑوں سال تک تابکاری اثرات جاری رہے تو یہ سبھی علاقے اور
ممالک روئے زمین سے کٹ جائیں گے نہ کوئی انسان زندہ رہے گا نہ جانور اور نہ
ہی زمین قابل کاشت۔
ہندو بنیے تو انگریزوں کے اقتدارکے دوران بھی سامراجیوں کے قدم چومتے تھے
اور مسلمانوں کے خلاف نت نئی سازشوں کے جال بنتے کبھی سامنے آکر وار نہ
کرسکے مگر خود ساختہ میر جعفر وں میر صادقوں کے ذریعے ہی مسلمانوں کونیچا
دکھانے کے لیے سرگرم رہتے تھے کہ ان پر مسلمانوں کا سات سو سالہ اقتدار ا
نہیں نہیں بھولتا اور انگریزوں کو صلیبی جنگیں یاد آتی ہیں تو ان کے زخم
ہرے ہو جاتے ہیں اس لیے سامراجیوں اور ہندوؤں کا گٹھ جوڑ فطری ہے کہ کسی
طرح ملکر ہی مسلمانوں کو نیچا دکھایا جائے امریکی شہ پر علاقائی تھانیدار
بن کر مذموم ترین ارادے رکھنے والا بھارت کبھی بھی کلمہ گو اور خدا کی
واحدانیت پر ایمان رکھنے والے مسلمانوں کو دبا نہیں سکتاکہ جو گردن خدائے
لم یزل کے آگے جھکتی ہے وہ پھر کسی اور کے آگے جھکائی نہیں جاسکتی پورا
عالم اسلام اور پاکستانی مسلمان دعا گو ہیں کہ خداوند قدوس ہمیں موذی کے شر
سے بچائیں اور جو قومیں وہاں رہ کر آزادی کی جدو جہد کرہی ہیں خصوصاً
کشمیری انھیں کامیابی حاصل ہو تاکہ بھارت کا علاقائی تھانیدار کا چہرہ بے
نقاب ہو جائے اور ہر کفر و باطل طاقت کے خلاف اﷲ اکبر تحریک ہر جگہ فاتح و
کامران ٹھہرے۔ |