بھارتی فوج کی بزدلی تو سب پر پہلے ہی عیاں تھی اب اسکے
ناکارہ اور حکمت عملی سے عاری ہونے کا چرچا دنیا بھر میں ہورہاہے۔ برطانوی
جریدے اکانومسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت دنیا کی دوسری بڑی فوج رکھنے
والا ملک ہے وہ اسلحہ کا بھی سب سے بڑا خریدار ہے لیکن اتنی طاقت کے باوجود
بھارتی فوج کے پاس دماغ نہیں ہے۔ اکانومسٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی بری،
بحری اور فضائیہ کے درمان رابطوں کا فقدان ہے ان کے دعوؤں کے حوالے سے کئی
باتیں کاغذی حد تک درست ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی فصائیہ دنیا کی چوتھی
بڑی فضائیہ ہے لیکن اس کے 60فیصد طیارے لڑنے کے قابل نہیں ۔ ایک بھارتی
دفاعی دانشور کے انٹرویو میں فیس بک پر سن رہا تھا ، اسکے مطابق بھارت نے
اپنے ملک میں جنگی طیارے تیار کرنے پر توجہ نہ دی جبکہ پاکستان چائنہ کے
اشتراک سے تھنڈر طیارے بنارہاہے جسے اب ایکسپورٹ بھی کرکے بھاری زر مبادلہ
حاصل کیاجارہاہے، جبکہ F16جیسے لڑاکا طیارے جنہیں اب Modifyبھی کیا گیا ہے
پاکستان کے پاس ہیں) رپورٹ کے مطابق 15سال سے بحری بیڑے کی تیاری اب تک
مکمل نہیں ہوسکی ۔ رپورٹ میں حیرانگی کا اظہا رکرتے ہوئے کہا گیاکہ کیسے
بار بار جنگجو بھارت کی ائیربیس میں داخل ہوجاتے ہیں۔ بھارت کے اپنے دفاعی
ماہرین نے پاکستان کے دفاعی نظام کو عمدہ جبکہ اپنی فضائیہ کو ناکارہ قرار
دیاہے۔ ان کے مطابق مودی سرکار صرف کاغذی اور باتوں کی شیر ہے۔ دفاعی تجزیہ
نگار اجے شکلا نے بی بی سی کو دئیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ بیان بازی اور
عوام کے جذبا ت کو بھڑکانے میں مودی سرکار شیر ہے لیکن اپنی دفاعی صلاحیتوں
اور منصوبہ بندی کے نظام کو بہتر نہیں کیا گیا جسکے باعث بھارت حکومت اپنے
ہی دام میں بری طرح پھنس گئی ہے۔ جبکہ ایک امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نے
بھارت کو متنبہ کیا ہے کہ پاکستان اور چائنہ سے ٹکر نہ لینا بڑی مار پڑے گی۔
دونوں ملکوں کی طاقت خطے میں بھارت سے بہت زیادہ ہے۔ 1962ء میں بھی بھارت
کو چین سے پنگا مہنگا پڑگیا تھا اب پاکستا ن اور چین دونوں ایٹمی طاقتیں
ہیں جبکہ ایک امریکی ریسرچ سنٹر کے مطابق بھارت کے 50فیصد لوگ نریندر مودی
کی پاکستان کے حوالے سے پالیسیوں پر خوش نہیں ہیں۔ وہ ملک کے مستقبل کیلئے
فکر مند ہیں۔ امریکہ ہی کے ایک جریدے مطابق اگر بھارت نے اروڑی حملے کی آڑ
میں پاکستان پر حملہ کرنے کی غلطی کی تو یہ قدم اسکی اقتصادی اور ترقیاتی
پالیسیوں کیلئے تباہ کن ثابت ہوگا۔ جس سے سنبھلنا اس کیلئے مشکل ہوجائیگا۔
بھارت کی مودی سرکار کی جاحانہ پالیسیوں ، متعصب رویے کی شکایت اب اسکی
اپنی عوام، فنکار، شعراء، ادیبوں، صحافیوں سے نکل کر عالمی سطح پر کی جارہی
ہے۔ مصنفین کے عالمی گروپ پین انٹرنیشنل نے کہاہے کہ وزیراعظم نریندرمودی
کے دور میں بھارت میں عدم برداشت او رخصوصا اقلیتوں کے استحصال کا مسئلہ
شدت پکڑ گیا ہے۔ آزادی اظہار رائے کو دبانے کیلئے ہتک عزت بغاوت پر اکسانے
اور دیگر ایسے قوانین کا غلط استعمال افراد، گروہوں اور ریاست کی جانب سے
کیاجارہے۔ جسے قطعی طورپر برداشت نہیں کیاجاسکتا۔ ایک طرف تو بھارت کی اپنی
بزدل فوج کا یہ حال ہے تو دوسری طرف بھارتی سرکارکی جارحانہ پالیسیوں اور
کارروائیوں نے دنیابھر میں اسے تنہا کردیا ہے لیکن اسکے جنگی اور اسلحے کی
خریداری کے جنون میں کوئی کمی دیکھنے کو نہیں آرہی کیونکہ مودی سرکار آئندہ
آنے والے الیکشن میں کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اسلئے وہ گجرات کی طرز کی
کوئی کارروائی جنگ کی صورت میں کرکے اپنی سیاسی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی
ناکام کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے جو زہر پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف اپنے
ملک میں گھولا ہے اسے ٹھنڈا کرنے کیلئے پاکستان کے آزاد کشمیرکے علاقے میں
Surgical Strike کرنے کا جو جھوٹا دعوی کیا وہ ان کے اپنے گلے پڑ گیا جسکی
کوئی تصدیق ملکی اور غیر ملکی ماہرین، اداروں نے نہ کی ، سٹرائیک کا کوئی
ٹھوس ثبوت پیش نہ کرنے کے باعث اب اپنے ہی علاقے میں جھوٹی کارروائی کی
ویڈیو تیار کی جارہی ہے جسکا بھانڈا ویڈیو آنے سے پہلے ہی پھوٹ پڑا۔ اب بار
بار کے بھارتی بی جے پی سرکا رکے نمائندوں کی جانب سے متضاد بیانات سٹرائیک
کے بارے میں آنے سے مزید سبکی ہورہی ہے جس کے تدارک کے طورپر پاکستان میں
سرجیکل سٹرائیک کے دعوے پر بیانات دینے پر مودی سرکار نے پابندی لگادی ہے۔
بھارتی فوج کی جانب سے جھوٹے Surgical Strike کے دعوے کی قلعی تو اب خود
بھارتی صحافیوں، دانشوروں اور غیر ملکی ادروں نے کھول دی ہے لیکن پاکستان
کے ایک نوجوان ہیکر نے بھارت کے سرکاری ادارے کی ویب سائٹ نیشنل گرین
ٹریبیونل ہیک کرکے اسکے بیک گراؤنڈ پر پاکستانی پرچم لگادیا اور اپنے پیغام
میں لکھا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کو شہید کررہی
ہے۔ جبکہ کنٹرول لائن پر سیز فائر کی بھی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ ہیکر کے
پہلے صفحہ پر درج کئے گئے اس پیغام کا پتہ چلنے پر ویب سائٹ کو بند کردیا
گیا۔ مذکورہ حملے کے علاوہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات نے گذشتہ روز بھارتی
سرجیکل سٹرائیک کے دعوے کا پول کھول دیا جب انہوں نے غیر ملکی میڈیا کو
متعلقہ علاقے کا دورہ کروایا۔ ISPRکے مطابق کوئی ہمارے ملک کے 5کلومیٹر کے
اندر آکر تو دکھائے ہم اسے وہ جواب دیں گے جو اسکے خواب و خیال میں بھی نہ
ہوگا۔ پاکستان کی فوج نے بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کے سلسلے کا
جواب اسے بھرپور اور مثبت انداز میں دیا کہ دشمنوں کے 14سپاہی واصل جہنم
ہوئے ۔ کئی زخی اور ایک کو زندہ پکڑ لیا گیا۔ پاکستان نے بھارت کی آبی ،
جنگی و معاشی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے ٹھوس اقدامات شروع کردئیے
ہیں جو قابل تحسین ہیں ۔ پاک روس مشترکہ جنگی مشقی ، بیلا روس کے ساتھ
جوہری توانائی تعاون بڑانے پر اتفاق اور او آئی سی کی جانب سے کشمیری عوام
کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت اس سلسلے کی کڑیاں ہیں۔ اب کشمیر میں
بھارتی ظلم و ستم پوری دنیا کے سامنے آشکارہ ہوچکاہے۔ پاکستانی قوم جو کہ
اندرونی طورپر سیاسی خلفشار اور دہشت گردی کا شکا رہے لیکن جب معاملہ بھارت
کا آنا ہے وہ کھیل ہو یا جنگ کا تو ہم سب متحد ہیں جسکا مظاہرہ ہماری سیاسی
جماعتوں نے مشترکہ پلیٹ فارم پر جمع ہوکر مشترکہ اعلامیہ کے ذریعے کیا۔
دوسری طرف بزدل بھارتی فوج کا جنگ سے خوف کا یہ حال ہے کہ 40ہزار بھارتی
فوج نے کسی بھی ممکنہ جنگ سے بچنے کیلئے چھٹی کی درخواست دیدی ہے جبکہ
پاکستان کی 20کروڑ عوام کسی بھی بھارت جارحیت کی صورت میں اپنی فوج کے شانہ
بشانہ ہوگی۔ |