وہاں نہیں جانا وہ مہاجروں کا
علاقہ ہے اور وہاں نہیں وہ پٹھانوں کا علاقہ ہے ۔۔۔۔وہ دیکھو ہوٹل والے کو
مار دیا اور وہاں اس کو بس سے اتار کر گلا کاٹ دیا ۔۔۔۔۔۔!کل بھی گاڑیاں
نہیں چلیں گی ۔۔۔؟یار اورنگی، قصبہ، میں تو گھروں میں گھس کر مارا جارہا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟یا اللہ اس طرح تو کشمیر میں بھی نہیں ہوتا جس دن ایک سیاسی
جماعت کے کارکن اور ممبر سندہ اسمبلی رضا حیدر کو مارا گیا اور اسکے بعد 80
سے زائد بے گناہ شہریوں کو مارا گیا بلکہ میں کہوں گا شہید کیا گیا ۔۔۔۔کیوں
کہ اسلام کی رو سے جو بے گناہ قتل کیا جائے وہ شھید ہے اور یہ شہری تو حلال
رزق کے لیے نکلے تھے کوئی رکشہ چلا رہا تھا، کوئی آفس کے لیے نکلا تھا کوئی
اپنے کاروبار کے لیے نکلا تھا، کوئی اپنی بیٹی کو دلاسہ دے کر نکلا کہ گھر
آکر میں آپکو آئسکریم کھلانے لے کر جاؤں گا مگر اسکو کیا معلوم کہ میرے
پاپا تو کبھی نہیں آئیں گیں ۔۔۔۔یا اللہ ہم کس ملک میں جی رہے ہیں جو
لاکھوں قربانیاں دے کر حاصل کیا جو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا ۔۔۔۔۔۔؟ہماری
مائیں بہنیں کو عزتیں بھی محفوظ نہیں اور یہ بھی نہیں معلوم کہ وہ شام میں
گھر بھی آئیں گی یا انکی لاش کسی میدان سے ملے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یا اللہ اتنا
خوف تو کسی غیر ممالک میں بھی نہیں ہوتا ۔۔۔۔؟ یہ صرف اللہ کا عزاب اور قہر
ہے جو پورے ملک پر جاری پے وہ سیلاب کی صورت میں ہو یا ٹارگٹ کلنگ کی صورت
میں ۔۔۔۔۔۔!اے مسلمانوں توبہ کرو، راتوں کو اٹھ کر گڑگڑاؤ۔۔۔۔۔ ہمارے
حکمرانوں کو تو اللہ کا خوف ہے ہی نہیں۔۔۔۔۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک
آتے ہیں اور تسلی دے کر جاتے ہیں اور ٹارگٹ کلنگ رک جاتی ہے اور وہ یہ کہتے
ہیں کہ اس میں تیسرا ہاتھ ملوث ہے ۔۔۔۔۔؟جب کہ وہ دو سیاسی جماعت جس کی وجہ
سے یہ ہورہا ہے انکے ساتھ میٹنگ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تیسرا ہاتھ ملوث
ہے ۔۔۔؟ یہ کیا مذاق ہے وہ ان دو سیاسی جماعتوں کے خلاف اسلیے نہیں بولتے
کہ وہ انکے حکومت میں شامل ہیں اور حقیقت بیان کرنے سے وہ حکومت سے الگ
ہونے کی دھمکی دیتے ہیں اور اس طرح رحمان ملک تیسرے ہاتھ کا زکر کرتے ہیں
جسکا وجود ہی نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔؟خدارا ہم مسلمان ہیں ہم کیوں بھول جاتے ہیں کہ
مسلمان مسلمان بھائی ہیں ایک جسم کی مانند ۔۔۔اور یہ بات ہی کفار اور
صہیونی طاقتوں کو پسند نہیں آتی اسلیے وہ مسلمان کو کبھی مذہب کے نام پر
کبھی زبان کے نام پر لڑاتا ہے ۔۔۔۔۔۔میری رحمان ملک کو یہ ادنیٰ سی تجویز
ہے کہ ان نام نہاد سیاسی تنظیموں کو یہ بات باآور کرائی جائے کہ اگر کوئی
پارٹی اپنے کسی کارکن کے نام پر سوگ مناتی ہے یا ہڑتال کرتی ہے تو اس دن
جتنی ہلاکتیں اور املاک کو بقصان پہنچتا ہے اسکی ایف آئی آر اس پارٹی کے
خلاف درج کی جائے اور بغیر کسی سیاسی دباؤ کے انکو لاک اپ کیا جائے اور شر
پسندوں کو گولی مارنے کا حکم دیا جائے ۔۔۔۔ایک طرف ہم کشمیر کے لوگوں کو
دیکھتے ہیں اور دوسری طرف ہم اپنے ملک میں دیکھتے ہیں کہ اس دن وہاں 23
افراد کو شھید کیا گیا اور کراچی میں 73 افراد کو ۔۔۔۔۔۔۔یہ کہاں کا انصاف
ہے کہ اس ملک میں کسی کی جان محفوظ نہیں ایک روایت میں پڑھا تھا کہ کسی
علاقہ میں اگر بے گناہ لوگ قتل کیا جائے تو وہاں 40 دن تک فرشتے نہیں آتے
اور نہ دعا قبول ہوتی ہے (واللہ و علم) میرے بھائیوں اللہ کی رسی کو مضبوطی
سے تھام لو اور کوئی مہاجر اور پٹھان نہیں سب بھائی ہیں اور یہ سیاسی
تنظیمیں کفار کی آلہ کار ہیں یا اللہ ہم مسلمانوں پر رحم کر۔ ہم خطا کار
ہیں ہماری کوتاہیوں کو معاف فرمادیں۔۔۔۔آمین |