بسم اﷲ الرحمن الرحیم
نبوت کے بعد مقام صحابیت اسلام کا سب سے اعلیٰ شرف و اعزاز ہے،یہ عظمت عطیہ
الٰہی ہے،یہ عظیم جماعت امت و نبوت کے درمیان مضبوط واسطہ ہے،صحابہ کرام
کلام اﷲ شریف کے اولین مخاطب ،خاتم الانبیاء حضرت محمد ﷺ کے تربیت یافتہ
اور فیوض و برکات الہٰی کا مرکز ہیں،کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار اصحاب
رسول ﷺ میں سے ہر ایک صحابی آسمان ہدایت کا روشن ستارہ ہے۔انبیاء معصوم عن
الخطاء ہیں اور صحابہ محفوظ عن الخطاء ہیں، اﷲ کریم نے ان سے رضامندی
اورمغفرت کا اعلان قرآن کریم میں متعدد مقام پر کیا ہے۔
دین اسلام کی تبلیغ دو واسطوں کے ذریعے امت تک پہنچی ہے،نبی کریم ﷺکی ذات
اقدس اورآپ کے صحبت یافتہ اصحاب ،سلسلہ نبوت ہمارے پیارے نبی کریم ﷺ پر ختم
ہو گیا ہے ،آپ ﷺ کے بعد ابلاغ دین کی ذمہ داری سب سے پہلے صحابہ کرام رضی
اﷲ عنھم نے اٹھائی اس امانت کو پوری دنیا میں پہنچانے کا حق ادا کردیا یہی
وجہ ہے کہ قرآن پاک میں تقریبا700اور بنی کریم حضرت محمد ﷺکی سینکڑوں
احادیث صحابہ کرام کے ایمان و یقین ،امانت و دیانت ، ورع و تقویٰ ،اعلیٰ
اخلاق و صفات کے حوالے سے موجود ہیں۔
اصحاب رسول ﷺ ذوق معصیت سے دور اور جنس گناہ سے گریزاں تھے،اﷲ کریم نے قرآن
پاک میں ان کے اوصاف کو بیان فرمایا "اﷲ نے تمھارے دل میں ایمان کی محبت
ڈال دی ہے، اور اسے تمھارے دلوں میں پر کشش بنا دیا ہے ،اور تمھارے اندر
کفر کی اور گناہوں اور نافرمانی کی نفرت بٹھا دی ہے۔ ایسے ہی لوگ ہیں جو
ٹھیک ٹھیک راستے پر آچکے ہیں۔(الحجرات۔7،آسان ترجمہ)صحابہ کرام ؓ کے مقام و
مرتبہ کو تسلیم کرنا ضروریات دین میں سے ہے،ارشاد باری تعالیٰ ہے"اس کے بعد
اگر یہ لوگ بھی اسی طرح ایمان لے آئیں جیسے تم ایمان لائے ہو تو یہ راہ
راست پر آ جائیں گے۔(البقرۃ۔137آسان ترجمہ)
نبی کریم ﷺنے اپنے صحبت یافتہ شاگردوں کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ اﷲ
تعالیٰ نے انبیاء کرام کے علاوہ باقی تمام جن و انس پر میرے صحابہ کو فضیلت
بخشی ہے۔(الاصابہ۔12/1)آپ ﷺ نے صحابہ کی عزت و تکریم کرنے کاحکم فرمایا کہ
"میرے صحابہ کی عزت کرو پھر ان کے بعد والوں کی۔(ریاض النضرۃ)محدثین کا
اصحاب رسول ﷺ کے بارے میں قول ہے کہ تمام کے تمام صحابہ عادل و دیانت دار
تھے ،روایت حدیث میں صحابی کی زندگی کو زیر بحث نہیں لایا جائے گا۔ صحابہ
کرام کو بحیثیت جماعت اسلام میں کامل درجہ کی محبوبیت و مرجعیت، جامعیت اور
مرکزیت ہے ،یہی وہ ہستیاں ہیں جو پیغمبر اسلام ﷺ کے انصار و
جانثارتھے،اسلام کے لیے سب سے پہلے قربانی دینے والے جماعت یہی لوگ
ہیں،خلفاء راشدین نے احکامات ربانی کو تعلیمات نبویہ ﷺ کی روشنی میں معلوم
دنیا پر نافذ کیااور قیامت تک آنے والے ہر انسان تک خاتم الانبیاءﷺ کی
زندگی اور اسلامی تعلیمات کو کو محفوظ کردیا۔
اصحاب رسول ﷺ کی عظمت و جلالت چمکتے ہوئے سورج کی طرح عیاں ہے،ان کی بزرگی
،تقدیس و تعظیم ،پاک باطنی اور صالح قلبی پر وحی الہی کی مہر ثبت ہوچکی ہے
،کسی انسان کی تنقید ان کے اجلے کردار کو داغدار نہیں کرسکتی ہے ،نبی کریم
ﷺ کے اصحاب سے محبت اور وابستگی ہی دنیا و آخرت میں نجات کا ذریعہ ہے۔
|