بڑا مولوی بنا پھرتا ہے ،لڑتا ہے جو پولیس سے

جب تک عوام خود ٹھیک نہیں ہونگے تب تک حکومت ٹھیک نہیں آئے گی۔کون کہتا ہے عمران خان اور اسکی پارٹی پر فیکٹ ہے،قیامت آ جائے احقر اس بات کو نہیں مانتا کہ کپتان ہی عوام کی خوشحالی کا درواز ہ ہے۔یہ اقتدار ہی کی کر سی ہے جس کی خواہش میں شیخ رشید جیسا شخص نہ صرف موٹر سائیکل پر بیٹھ کر عوامی حمایت کے حصول کے لئے اپنا تین من کا جسم رکھ کے راجہ بازار کی تنگ گلیوں سے نمودار ہوتا ہے بلکہ پنڈی کا جیمز بانڈ بن کے 65سالہ شیخ رشید پولیس کو جل دینے کے لئے ہیوی مینڈیٹ والے گوشت نما جسم کو لے کر آندھی کی طرح دوڑتا ہے۔یہ اقتدار کا ہی لالچ کہ شوکت خانم جیسا منصوبہ لیکر کر نکلنے والا کھلاڑی بارہا دھرنا پروگرام لیکر عوام کو حکومت اور پولیس سے ٹکرانے کی خواہش لیکر سڑکوں پر نمودار ہوتا ہے۔عمران خان کی سیاست ابھی اتنی میچور نہیں ہوئی کہ اسے الیکشن میں جیت کرعوام کے سامنے آنے کاطریقہ آجائے۔کے پی کے میں عوامی حمایت حاصل ہونے کے باوجود عوام کے لئے کچھ نہ کرنے والے عمران خان کو نوجوان اپنا مسیحا سمجھ کر اس کے پیچھے مارے مارے پھرتے ہیں انہیں یا ان جیسے عمران خان کے پیروکاروں کو کون بتائے کہ ایک پریس کانفرنس میں عمران خان سے انصاف اور نوکری کی بھیک مانگنے والی استانی کو برطرف کر دیا گیا۔ہم نے ہزار بار اپنے کالمز میں لکھا کہ ہمارا تو عمران خان پر ایمان ہی نہیں ٹکتا۔ایسا شخص جو اپنی بیوی کے ایمان کی حفاظت نہ کر سکا،کروڑوں کے لالچ میں گولڈ سمتھ کی بیٹی جمائما کو مسلمان کر کے شادی کرنے والے نے اسے پھر سے یہودی ہونے پر مجبور کر دیا۔ایک مشہور ٹی کی نیوز کاسٹر ریحام خان کی شہرت اور خوبصورتی سے اسے گھیر کر شادی کرنے والے خان نے اس کے سابقہ شوہر کے بچوں کو ایسی لات ماری کہ خود ریحام خان اس سے علیحدہ ہو گئی۔ایسا شخص جو اپنی ذاتی زندگی میں انصاف نہ کرسکا۔وہ نواز شریف سے کیا حساب مانگتا ہے۔نواز شریف نے عوامی سیاسی لیڈر بننے کے علاوہ عملی زندگی میں ماں ،بہن ،بیوی اور بیٹی کی عزت کرنے کا نمونہ دکھایا۔عمران خان نے زنا،عیاشی ،طلاق ،شادی ،طلاق اور مرد وزن میں گرل فرینڈ اور بوائے فرینڈ کے علاوہ کیا دیا۔چندہ لیکر ہسپتال بنانے اور کروڑ پٹی بننے والے خان صاحب نے اپنی کروڑوں کی زمین کا ٹیکس تک ادا نہیں کیا۔نوجوانوں کو قانون شکن اور حکومت دشمن بنانے والے نہ تو کوئی ہیرو ہے اور نہ ہی کوئی بڑا لیڈر۔عدالت عالیہ کے احکام کو جوتی کی نوک پر رکھنے والے نہ تو عوامی خادم ہے اور نہ ہی ایسا بندہ نیا پاکستان بنانے کے لائق ہے۔جس کو پرانا پاکستان سنبھالنا آتا ہے اور نہ ہی اسے سیاست کرنا آئی ہے۔

یہ پاکستان سب کا ہے۔اﷲ کے بندو جب ہمار ا کیپٹل لاک ڈاؤن ہوگا تو کیا کہ اس میں پاکستان کی عزت ہے۔پوری دنیا گالیاں دے گی۔خان صاحب کو ،موجودہ حکومت کو او ر عوام کو۔۔۔۔۔سبھی کو گالیاں پڑیں گی۔خدانخواستہ دوسری طرف سے ملک دشمن ہندوستان حملہ آور ہو جائے یا ملک میں دھماکہ کردے تو خان صاحب کا کردار کیا ہوگا؟فوج دہشت گردوں اور ہندوستان سے ٹاکرے میں ہے اور اسے حکومت چھیننے کی پڑی ہے۔عمران خان کی سیاست اس کا مستقبل یہی ہے جو سب دیکھ رہے ہیں کہ ایک طرف پولیس ہے اور دوسری طرف عمران خان کے خواتین رسیہ نوجوان جو ڈنڈے لیکر کر پولیس والوں کی یا تو درگت بنا رہے ہیں یا نہیں بھگا رہے ہیں۔عورتوں مردوں کو اکٹھا کرانا(بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ بنانا) اور ڈانس گانا کا مقابلہ محض ایک سوسو روپیہ لیکر کر کرانا اگر تحریک انصاف یا عمران خان کا ٹارگٹ ہے تو مجھے اور میری طرح کا نظریات رکھنے والے تمام پاکستانیوں کو اس سے شدید نفرت ہے۔ہمیں یہ دو نمبری ہرگز ہر گز پسند نہیں اور معذرت کے ساتھ 2تاریخ کو یہی دو نمبری ہونے جا رہی ہے۔

ن لیگ یا نواز شریف اگر گناہگار ہیں تو انہیں عدالت میں جھوٹا ثابت کریں،کیس چلائیں،حکومت کی ترقی کے کاموں میں اگر کوئی کرپشن ہے تو ٹھوس ثبوت دیں۔ساری عوام یہی چاہتی ہے کہ ملک میں ترقی ہو،اشیائے خوردونوش سستی ہوں،عوام کی خدمت ان کی دہلیز پر کی جائے،رشوت،اجارہ داری،اقربا پروری اور کرپشن کا خاتمہ ہو۔یہ کیا دھرنا ہوا جس سے عوامی زندگی متاثر ہو،ٹریفک جام ہو،چند لوگ پوری عوام ،پورے ملک کو یرغمال بنا دے۔یہ گندی روایت ہے،ایسی جرات کسی کو نہیں ہونی چاہیئے کہ جس کی ایک صوبے میں حکومت وہ پوری عوام پوری حکومت کو دھمکیاں دیتا پھرے۔قانون شکنی کرنے والا لیڈر نہیں ہوتا،عوام کو قانون شکنی سکھانے والا ایک جنونی اور بے رحم شخص ہے جس پر بھروسہ کرنے والے شرمندہ ہونگے۔

احقر یا احقر کی طرح لکھنے والے کسی کی خان صاحب سے نہ تو ذاتی دشمنی ہے اور نہ ہی ذاتی اختلاف۔اس ملک میں پی پی پی جیسی کرپٹ حکومت آجائے،پی ٹی آئی جیسی جنونی حکومت آ جائے،جماعت اسلامی کا راج ہو جائے یا ایم کیو ایم جیسی ٹارگٹ کلر حکومت آجائے۔کس کا نقصان ہو گا۔محض عوام اور ملک کو واٹ لگے گی۔ن لیگ نے ترقی کے جو کام کئے ہیں یا جو جاری ہیں ان کی تعریف نہیں کر سکتے تو اس میں کرپشن ثابت کرو۔خدا کا نام ہے دھرنا دینے والواور دھرنا کا ساتھ دینے والو،کیا آپکو اتنی عقل نہیں اس وقت اے آر وائے،سما ٹی وی اور بول ٹی دھرنا نشریات میں گُڑ لگا کے ان کا پارٹ بنے ہوئے ہیں۔جاگو عوام، اگر جاگ نہیں سکتے تو سو جاؤ، آپ دھرنے میں نیند پوری کروتاکہ جو جاگ رہے ہیں وہ کم از کم ملک کو ہی بچا لیں۔ نواز شریف غلط ہے تو عمران خان کہاں کا متقی ہے،بڑا مولوی بنا پھرتا ہے لڑتا ہے جو پولیس سے۔حکومت تب تک ٹھیک نہیں بنتی جب تک عوام ایماندار نہیں ہوتی۔
Mumtaz Amir Ranjha
About the Author: Mumtaz Amir Ranjha Read More Articles by Mumtaz Amir Ranjha: 90 Articles with 66224 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.