’’بازیچۂ الفاظ‘‘ اردو کو اِک گراں قدر اور منفرد تحفہ

اردوزبان کی ترقی و بقا کے لیے جید مشاہدہ اس حقیقت کا واشگاف کرتا ہے کہ آج ’’زبان‘‘ کی بجاے اِس کے بطن سے پیدا’’ادب ‘‘ کی ترقی کے لیے ہمارے ادبا و شعرا سرگرمِ عمل ہیں۔ یہی حال بعض اساتذہ کا بھی ہے جوزبان کی لسانیاتی ترقی سے چشم پوشی کرتے ہوئے محض زبان کی ادبی ترقی کے لیے کوشاں ہیں۔ جب کہ ہونا تو یہ چاہیے کہ ’’زبان‘‘کی ترویج و اشاعت میں توجہ دی جائے جس کے نتیجے میں’’ادب ‘‘ خود محفوظ رہے گا۔

گہوارۂ علم و ادب دبستانِ مالیگاؤں میں بچوں کی ہمہ جہت نشوونما کو عبادت کا درجہ دینے والے اساتذہ آج بھی خاصی تعداد میں موجود ہیں۔ مجھ ایسے ’’زبان ‘‘ کے اَدنا طالب علم کو اِن اساتذۂ کرام پر ناز ہے۔ اپنی مخلصانہ کوششوں سے اُردو زبان کی زلفِ برہم کو سنوارنے اور نکھارنے والوں میں ایک نمایاں نام جناب خان انعام الرحمن شبیر احمد کا بھی ہے۔ آپ طلبہ کی لسانیاتی ترقی کے لیے ہمیشہ فکر مند رہا کرتے ہیں۔ طلبہ کا املا درست ہو ، تلفظ صحیح ہو، قواعد کی رُو سے وہ اَغلاط سے پاک جملے لکھ سکیں ، فصیح اردو میں گفتگو کرسکیں ۔ان کے علاوہ بھی دیگر سرگرمیوں میں عملی طور پر حصہ لیتے رہنا خان انعام الرحمن سر کے پسندیدہ مشاغل میں شامل ہے۔ زیرِ نظر کتاب ’’بازیچۂ الفاظ‘‘ اردو میں اپنی نوعیت کاایک منفرد ،انوکھااور گراں قدر کارنامہ ہے۔ جسے ہر محب اردو یقینا پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھے گا۔ اس کتاب میںصحیح زبان سیکھنے اور سکھانے کی غرض سے ’’زبان‘‘ کے دلچسپ اور ذہنی آزمایش کے کھیلوں کو بڑی استادانہ مہارت کے ساتھ کامیابی سے پیش کیا گیاہے۔

ہم دیکھتے ہیں کہ انگریزی زبان کے اخبارات ، رسائل ، جرائد اور ڈائجسٹ میں انگریزی زبان پر مبنی مختلف نوعیتوں کے کھیل بلاناغہ شائع کیے جاتے ہیں ۔ جو ہر عمر کے افرادکے لیے دلچسپی کاسامان فراہم کرتے ہیں۔ لفظی زینہ Word Lader، الجھے لفاظ Scrambled Words، گُڈ مُڈ الفاظ Jumbled Words، معمے Puzzles،حرفی جالGrid، وغیرہ جیسے لفظی کھیلوں کی مدد سے جب انگریزی زبان سکھانے کی کوشش کی جاسکتی ہے تو اردو میں اس طرح کے کھیلوں کا سہارا لے کر زبان سکھانا ممکن کیوں نہیں ہوسکتا ؟ بس اسی اہم ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے جناب خان انعام الرحمن سر نے ’’بازیچۂ الفاظ‘‘ کا یہ خوب صورت گل دستہ اردو زبان کے شیدائیوں کی خدمت میں پیش کرنے کی کامیاب ترین کوشش کی ہے۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ کلاسک آرٹس ، دہلی نے کافی عرصہ قبل ایک کتاب ’’ذہنی آزمایش‘‘ نام سے شائع کی تھی جس میں راستہ تلاش کرو، رنگ بھرو، فرق پہچانووغیرہ کے ساتھ ساتھ تین قسم کے لفظی کھیل حرفی جال، حرف پہیلی اور معمے شامل تھے ۔ جو اردو میں کافی حد تک مستعمل بھی ہیں اور اردو کے مختلف اخبارات و رسائل وغیرہ کی تواتر کے ساتھ زینت بھی بنتے رہتے ہیں۔ لیکن جناب خان انعام الرحمن سر نے ’’بازیچۂ الفاظ‘‘ میں تدریس کے ایک اہم اصول ’’آسان سے مشکل کی طرف‘‘ کو ملحوظ رکھتے ہوئے ،بڑی احسن ترتیب کے ساتھ ان تین لفظی کھیلوں کے علاوہ دیگر دلچسپ کھیلوں کو بڑی مہارت اور مشّاقی کے ساتھ طلبہ کے خوانِ مطالعہ پر سجایا ہے ۔ جس کی مدد سے یقینا زبان سیکھنے میں کافی مدد ملے گی۔

’’بازیچۂ الفاط‘‘ دس ابواب پر مشتمل ہے ۔ ہر باب کو الفبائی کھیل، حرفی جال، حرف پہیلی، لفظ کارواں ، لفظستان ، لفظ چیستاں، فرہنگستری (۱) سیاق القرات الفاظ، فرہنگستری(۲) الشمس والقمر، مذاقِ محاورہ، عکس کہاوتاںجیسے دلچسپ عنوانات سے آراستہ کرکے طلبہ میں تجسس پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ہر عنوان کے تحت جن لفظی کھیلوں کو پیش کیا گیا ہے وہ طلبہ کی عمر، نفسیات اور ذہنی صلاحیتوں پر مبنی ہے۔ ویسے ہر عمر کے طلبہ اس سے یکساںمستفیض ہوسکتے ہیں۔ ہر کھیل کا ایک وقتی معیار بھی درج کردیا گیا، گروپ بناکر جس کو دلچسپی کے ساتھ کھیلا جاسکتا ہے ۔ اساتذۂ کرا م کو چاہیے کہ اس کتاب کو اردو کے وقفے میں ضرر استعمال کریں اور طلبہ کو ’’کھیل کھیل میں تعلیم‘‘ کے اصول کے تحت ’’بازیچۂ الفاظ‘‘ میں شامل جملہ کھیلوں کی مدد سے طلبہ کو زبان سکھانے کے لیے ایک بالکل اچھوتی اور منفرد سرگرمی عمل میں لائیں۔ ’’بازیچۂ الفاظ‘‘ میں شامل مواد پر طویل تجزیے وتبصرے سے گریز کرتے ہوئے براہِ راست کتاب کے مطالعہ و استفادہ کی دعوت دیتے ہوئے قلم روکتا ہوں۔ اپنی نوعیت کی دلچسپ، معلومات افزا، منفرد اور اچھوتی کتاب ’’بازیچۂ الفاظ‘‘ کی تالیف پر میں جناب خان انعام الرحمن سر کو صمیمِ قلب کے ساتھ ہدیۂ تبریک و تحسین پیش کرتا ہوں، اور دعا گو ہوں کہ ع
ترے جنوں کا خدا سلسلہ درازکرے
۸؍ شعبان المعظم ۱۴۳۶ھ/۲۷؍ مئی ۲۰۱۵ء
 
Dr. Muhammed Husain Mushahi Razvi
About the Author: Dr. Muhammed Husain Mushahi Razvi Read More Articles by Dr. Muhammed Husain Mushahi Razvi: 409 Articles with 597314 views

Dr.Muhammed Husain Mushahid Razvi

Date of Birth 01/06/1979
Diploma in Education M.A. UGC-NET + Ph.D. Topic of Ph.D
"Mufti e A
.. View More