حوثی باغیوں کا مذموم حملہ
(Rana Aijaz Hussain, Multan)
گذشتہ تین روز قبل انتہائی افسوسناک
واقعہ پیس آیا جب یمن میں حکومت کے خلاف سرگرم عمل حوثی باغیوں نے مکہ
مکرمہ پرمیزائل حملے کی مجرمانہ کوشش کی ۔ تاہم سعودی عرب کے دفاعی نظام نے
اس میزائل کا سراغ لگا لیا ، اور سعودی اتحادی فورسز نے بروقت کاروائی کرتے
ہوئے مکہ مکرمہ سے 65 کلو میٹر دور یمن کی فضائی حدود میں بیلسٹک میزائل کو
تباہ کردیا۔سعودی خبر رساں ایجنسی واس کے مطابق یہ حملہ یمن کے صوبے صعدہ
سے کیا گیا جو مکہ مکرمہ سے تقریبا 880 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے لیکن سعودی
اتحادی فوج نے فضا میں مکہ مکرمہ سے 65 کلومیٹر پہلے ہی اس میزائل حملے کو
ناکام بنادیا۔ یمن میں حکومت کے خلاف سرگرم حوثی باغیوں کی طرف سے مکہ
مکرمہ پر راکٹ حملے کی ناکام مجرمانہ کوشش پر پاکستان سمیت عالم اسلام اور
عرب ممالک کی طرف سے سخت غم وغصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ امام کعبہ اور
حرمین شریفین کی نگراں کمیٹی کے چیئرمین الشیخ عبدالرحمان السدیس کا کہنا
ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں نے میزائل سے صرف مکہ معظمہ کو نشانہ بنانے کا
سنگین جرم نہیں کیا بلکہ مکہ مکرمہ پرحملہ کرکے ڈیڑھ ارب مسلمانوں پر حملہ
کیا گیا۔ مکہ معظمہ سے خطاب میں الشیخ عبدالرحمان السدیس نے کہا کہ باغیوں
نے مقدس مقامات کو نشانہ بنانے اور ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل
کرنے کی مذموم کوشش کی۔ حوثیوں کا یہ اقدام بدترین جرم، ننگی جارحیت اور
مسلمانوں کے دلوں کی ٹھنڈک خانہ کعبہ کونشانہ بنانے کی انتہائی گھٹیا اور
مذموم کوشش ہے۔ خانہ کعبہ کی طرف راکٹ پھینکنے والوں کا کوئی دین، کوئی
اصول اور مذہب نہیں۔ عقل وخرد سے محروم دین بیزار ایسے سرکش اور باغیوں کو
ان کے کیے کی سزا ضرور ملے گی۔
پاکستان کی جانب سے اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے اور سعودی
عرب کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خانہ کعبہ مسلم دنیا
کا سب سے بڑا مقدس مرکز ہے ،حوثی باغیوں کی جانب سے مکہ پر میزائل حملے پر
پاکستانی حکومت اور عوام میں شدید غم وغصہ ہے ،ایسی کوشش پاکستان کیلئے سخت
تشویش کا باعث ہے ، حرمین شریفین کی حفاظت کے لئے سعودی عرب کے ساتھ کھڑے
ہیں۔ خانہ کعبہ مسلم دنیا کا سب سے بڑا مقدس مرکز ہے ،حوثی باغیوں کی جانب
سے مکہ پر میزائل حملے پر پاکستانی حکومت اور عوام میں شدید غم وغصہ ہے ۔
جبکہ خلیجی تعاون کونسل نے بھی مکہ پر راکٹ حملے کی کوشش کو کروڑوں
مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کرنے کی گھنانی سازش قرار دیتے ہوئے عالمی
برادری سے حوثیوں کے خلاف سخت پالیسی اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ۔ بحرین
اور قطر کی طرف سے بھی مکہ مکرمہ پر حوثیوں کے راکٹ حملے کی شدید الفاظ میں
مذمت کرتے ہوئے حوثی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کا ساتھ دینے کے
عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔قطرمیں سپریم علما کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک
بیان میں مکہ مکرمہ پر راکٹ حملے کی کوشش کو عالم اسلام پر حملے کے مترادف
قرار دیا ہے۔ مصر کی سب سے بڑی دینی درسگاہ جامعہ الازھر کے مفتی اعظم نے
بھی ایک بیان میں حوثی ملیشیا کی طرف سے مکہ مکرمہ کی طرف راکٹ حملے کے
واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مکہ مکرمہ پرراکٹ
حملے کی کوشش فساق اور فجار کی کارستانی ہوسکتی ہے جو اﷲ کے گھر کی حرمت کا
خیال رکھنے کے بجائے اسے خطرے میں ڈالنے کی مجرمانہ کوشش کرتے ہیں۔تیونس کی
سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت تحریک النہضہ نے حوثی باغیوں کی طرف سے مکہ
مکرمہ کو میزائل سے نشانہ بنائے جانے کی کوشش کی شدید مذمت کی ہے۔ تحریک
النہضہ کے سربراہ علامہ راشد الغنوشی کاکہنا ہے کہ مکہ مکرمہ پر یمن کے
علاقے سے باغیوں کی جانب سے راکٹ داغنا انتہائی قبیح اور مجرمانہ حرکت ہے
جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
بلاشبہ یمن میں جاری تنازعہ علاقائی ہے، اور میزائل کے ناکام حملے کے بعد
سعودی عرب کا یہ مؤقف ایک بار پھر درست ثابت ہوتا ہے کہ اس جنگ کے آغاز سے
ہی ہدف سعودی عرب ہے، اور ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے پاس بیلسٹک
میزائل اور روسی ہتھیار موجود ہیں۔ مگر اب حوثی باغیوں نے مکہ معظمہ اور
مسلمانوں کے مقدس ترین مقام خانہ کعبہ کی طرف میزائل داغ کر تمام حدیں ہی
پار کردی ہیں۔ مکہ مکرمہ جیسے مقدس مقام کو میزائلوں سے نشانہ بنانے والے
یقینا دولت ایمان سے عاری ہیں۔ ایسا مجرمانہ اور خبیث جرم وہی عناصر کرسکتے
ہیں جن کے دل میں رتی برابر ایمان نہ ہو۔آج ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام
اقوام مسلم بحثیت مسلمان اور حضرت محمدصلی اﷲ علیہ و سلم کے امتی ہونے کے
ناطے سے اپنے تمام اختلافات کو دفن کر کے حرم کی پاسبانی کے لئے متحد ہوں۔
اور سلام دشمنوں اور حرم کے دشمنوں کی گھناؤنی سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے
، حرم پاک کی پاسبانی کے لئے ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں۔ |
|