پانامہ اب سپریم کورٹ میں۔۔دھرنا ختم

پانامہ لیکس میں وزیر اعظم کے نام کو لے کرعمران خان نے تلاشی لینے کے لئے اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا تو حکومت نے نہ صرف اسلام آباد کو بند کیا بلکہ پورے پنجاب میں کینٹنر کھڑے کر دئے اور تمام سڑکیں ،شہر بند کر دئے،بنی گالہ میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد رکاوٹوں کے باوجود پہنچی اور پولیس نے انہیں گرفتار بھی کیا،خیبر پختونخواہ کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو اسلام آباد نہیں آنے دیا گیا اور انہوں نے کارکنوں کے ہمراہ رات موٹروے پر گزاری ،اس دوران تحریک انصاف کے کارکنوں پر شدید شیلنگ ہوئی ۔سبح وہ صوابی واپس روانہ ہوئے تو سپریم کورٹ میں پانامہ کا کیس سنا گیا۔سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کیس پر وزیر اعظم نوازشریف اور عمران خان سمیت تمام فریقین کو 2 روز میں جواب داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے پاناما لیکس پر تحریک انصاف ، عوامی مسلم لیگ ، جماعت اسلامی سمیت دیگر درخواستوں کی سماعت کی اور وزیرا عظم نوازشریف ، عمران خان ، مریم نوا ز ، حسن نواز ، حسین نواز سمیت دیگر تمام فریقین کو جمعرات تک جواب داخل کرنے کا حکم سنا دیا جس کے بعد مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ عمران خان کو بھی انکی آف شور کمپنی کے حوالے سے جواب داخل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے 2 نومبر کا احتجاج موخر کرتے ہوئے دو نومبرکو یوم تشکر منانے اور پریڈ گراؤنڈ پر 10 لاکھ لوگوں کو جمع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے وزیراعظم ’تلاشی‘ شروع ہونے کا فیصلہ سن کر بہت خوشی ہوئی ہے اور ہمارے احتجاج کا مقصد بھی وزیراعظم کا احتساب شروع کرنا تھا اس لئے کل کا احتجاج موخر کرتے ہوئے پریڈ گراؤنڈ میں جشن اور یوم تشکر منائیں گے۔ انتظامیہ بنی گالہ کے باہر لگا غیر قانونی ناکہ ہٹا دے ورنہ ہم زبردستی ہٹوائیں گے۔بنی گالہ میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 20 سال کرپشن کے خلاف جدوجہد کی اور اس میں میرے ساتھ چلنے والوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ پانامہ لیکس کا انکشاف ہونے کے بعد سات مہینے جدوجہد کرتے ہوئے ہر کوشش کی کہ پارلیمینٹ سے انصاف مل جائے لیکن نہیں ملا۔ پاکستان میں احتساب کرنے والے ادارے، نیب، ایف بی آر، ایف آئی اے، کسی سے انصاف نہیں ملا جس کے بعد آخر میں ہم نے عوام کے پاس جانے کافیصلہ کیااور آج عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ عوام باہر آئی ہے۔ اسلام آباد میں 10 لاکھ لوگوں کو اکٹھا کر کے اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا اور 2 شرائط رکھیں کہ یا نواز شریف استعفیٰ دیں یا ’تلاشی‘ دیں۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام آیا تو انہوں نے استعفیٰ دیدیا، آئس لینڈ کے وزیراعظم کا استعفیٰ آیا تو انہوں نے ’تلاشی‘ دی، یہی مطالبہ ہم بھی پاکستان میں کر رہے ہیں۔ ہماری ملکی تاریخ ہے کہ کبھی طاقتور نے اپنی تلاشی نہیں دی، غریب لوگوں کو تلاشی دینی پڑتی ہے ، پولیس والے بھی کمزور موٹر سائیکل والے کو روک کر پیسے لے لیتے ہیں اور طاقتور کو کوئی نہیں پوچھتا لہٰذا ایک جدوجہد کرپشن ہی کے خلاف نہیں بلکہ جمہوریت کیلئے بھی تھی کیونکہ جمہوریت میں ایک سربراہ کو جوابدہ ہونا پڑتا ہے، آمریت میں نہیں ہونا پڑا۔ ہم پہلے بھی جمہوریت کیلئے نکلے تھے اور اب ہم چاہتے تھے کہ وزیراعظم احتساب کیلئے پیش کرے۔تحریک انصاف کے پرامن احتجاج کے اعلان کے بعد وفاقی حکومت نے انتظامیہ کو تمام راستے کھولنے کی ہدایت کر دی۔ عمران خان کی جانب سے پریڈ گراؤنڈ میں اظہار تشکر کیلئے جلسے کے اعلان کے بعد وفاقی حکومت نے انتظامیہ کو ہدایت کر دی ہے کہ ملک بھر میں وہ تمام شاہراہیں اور راستے جن کو کنٹینر لگا کر بند کیا گیا ہے انہیں فی الفور کھولنے کی ہدایت کر دی ہے۔وزیر اعظم نواز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے انتہائی اہم ملاقات کی ہے جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد کو لاک ڈاون کرنے کے خلا ف تمام اقدامات قانون کے مطابق کیے گئے۔حکومت تحریک انصاف کو پریڈ گراؤنڈ میں جلسے کے لیے تمام سہولیات فراہم کرے گی۔اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حالات ابھی بھی حکومت کے ہاتھ میں ہیں لیکن بحران بڑھ گیا تو نواز شریف سیاسی شہادت کو ترجیح دیں گے اور اگر جنگ جاری رہی تو نواز شریف نہیں بچیں گے۔ عمران خان کے دھرنا ختم کرنے کے اعلان پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا اپنے ردعمل میں کہنا تھا کہ عمران خان نے دھرنا موخر کردیا کہ شائد لوگ لڑجھگڑ کر بھی نہ پہنچ سکیں۔ موجودہ سیاسی بحران جلد ختم ہوتا نظر نہیں آتا، حالات ابھی بھی حکومت کے ہاتھ میں ہیں لیکن بحران بڑھ گیا تو نوازشریف سیاسی شہادت کو ترجیح دیں گے اور اگر جنگ جاری رہی تو نواز شریف نہیں بچیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار مرکر بھی استعفیٰ نہیں دے گا جب کہ ان ہاوس کسی تبدیلی کا امکان نہیں، حکومت کے سینئر وزیر نے سکیورٹی اجلاس کی خبر کی تصدیق کی تھی لہذا پرویز رشید کو قربانی کا بکرا بنانا اس حکومت کا سب سے بڑا مذاق ہے۔ یہ پاناما لیکس کا نہیں یہ کیس تو صادق اور امین کا ہے جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی ٹی او آر پر نہیں آئے گی۔ سینیٹ میں 4 نومبر کو بل پیش کررہے ہیں لہذا حکومت کو چاہیے حکومت مخالفت نہ کرے، ہمارا بل پاناما سمیت کرپشن کے تمام مقدمات کی تحقیقات کرے گا۔ پی ٹی آئی کارکنان پر تشدد اور عارف علوی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں راستے بند کرنے سے دشمنوں کو فائدہ ہوگا، پی ٹی آئی کے کارکن پرامن ہیں تو کارروائی زیادتی ہے اور کارکنوں کے خلاف کارروائی کے بعد تحریک کو نہیں روکا جاسکے گا۔پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے تحریک انصاف کے احتجاج موخر کرنے کے فیصلے پر ’’انا ﷲ و انا الیہ راجعون‘‘ پڑھ دیا ہے اور کہا ہء میرے پاس اور الفاظ نہیں ہیں اور موجودہ صورتحال میں کچھ سمجھ نہیں آ رہا۔جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ ایک وزیراعلیٰ کیساتھ پرتشددرویہ افسوسناک ہے۔ موجود مسئلے کاحل 100فیصدحکومت کے پاس ہے۔ سراج الحق کاکہناتھاکہ اس وقت گیند حکومت کے کورٹ میں ہے۔اگرحکمران یہ سمجھتے ہیں کہ پولیس حکومت کوبچاسکتی ہے تویہ غلط ہے۔ صرف اﷲ کی حکومت مستقل ہے۔انھون نے پیش گوئی کی کہ حکومت اپنی مدت میں خودکمی کررہی ہے۔ہم کسی طورپرتیسری قوت کیلئے راستہ نہیں بنارہے۔ ایک طرف اسلام آبادبندکرنے کااعلان ہوا،دوسری طرف اقدام کیاگیا۔
Mehar Basharat
About the Author: Mehar Basharat Read More Articles by Mehar Basharat: 101 Articles with 73173 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.