محنت میں عظمت
(Adeela Chaudry, Renalakhurd)
میرل: آیان آئیں ہم سپورٹس ڈے کے لئے ریس
کی پریکٹس کر لیں۔
آیان:جی میرل چلیں میں ریڈی ہوں۔
میرل: ارفع آپ بھی آ جائیں۔
ارفع: نہیں میں ریس نہیں کروں گی۔
آیان: کیوں ارفع؟
ارفع: میں ہار جاؤں گی۔
میرل: تو کیا ہوا کھیل میں ہار جیت تو ہوتی ہی ہے۔
ارفع: نہیں بس مجھے جیتنا ہے۔
آیان: ارفع اب آ بھی جائیں پلیز۔
ارفع: نہیں آپ لوگ کھیلیں مجھے نہیں کھیلنا۔
میرل: (ارفع کے پاس بیٹھتے ہوئے) دیکھیں ارفع اگر آپ ہار کے ڈر سے کھیلیں
گی ہی نہیں تو اس کا مطلب ہواکہ آپ بزدل ہیں۔
ارفع: نہیں میں بزدل نہیں ہوں۔
میرل: تو پھر چلیں ہمارے ساتھ کھیلیں۔ ہمیشہ یاد رکھیں ہار کے خوف سے
مقابلہ نہ کرنے والے لوگ بزدل کہلاتے ہیں۔اس طرح کے لوگ زندگی میں ہمیشہ
ناکام رہتے ہیں۔مقابلہ نہ کرنے کا مطلب ہے ک آپ پہلے ہی اپنی ہار تسلیم
کرچکے ہیں۔ میدان جنگ ہو یا کھیل کا میدان کامیاب وہی رہتا ہے جو بہادری سے
لڑتا ہے۔بنا کھیلے ہار مان لینے سے بہتر ہے انسان لڑ کر ہار جائے۔کم سے کم
یہ افسوس تو نہ ہو گا کہ میں نے مقابلہ نہیں کیا۔
ارفع: آپ ٹھیک کہتی ہیں میرل مجھے بزدل نہیں بننا چاہئے میں ریس میںضرور
حصہ لوں گی۔
میرل: چلیں پھر پریکٹس کریں؟
ارفع: (کھڑے ہوتے ہوئے) جی چلیں۔
آیان: (شرارت سے) جیت تو میری ہی ہو گی۔
میرل: ( آہستہ سے آیان کو مخاطب کرتے ہوئے) ایسا مت کہیں آیان ورنہ ارفع
پھر کھیلنے سے انکار کر دیں گی۔
ارفع: نہیں میرل اب ایسا کبھی نہیں ہو گا۔ مجھے اب سمجھ آ گیا ہے کہ جیت
انعام اپنے نام کر لینے میں نہیں بلکہ محنت کرنے اور ہر مشکل کا بہادری سے
مقابلہ کرنے میں ہے۔
میرل: بالکل ہمیں چاہئے کہ محنت کرٰیں اور باقی سب اللہ پہ چھوڑ دیں۔وہ
ہمارے لئے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔
ارفع: بیشک
آیان: (خوشی سے نعرہ لگاتے ہوئے) ہراااااہ! اب مزا آئے گا۔ |
|