✕
ARTICLES
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
NEWS
BUSINESS
MOBILE
CRICKET
ISLAM
WOMEN
NAMES
HEALTH
SHOP
More
SHOP
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Calculators
Directory
Photos
Urdu Editor
Travel & Tours
English
اردو
Home
Articles
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
Home
Urdu Articles
Politics Articles
شکریہ راحیل شریف
(faisaljanjua, Rawalpindi)
جنرل راحیل شریف 16جون1956کو بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں پیدا ہوے۔آپ کا تعلق ایک ممتاز فوجی گھرانے سے ہے۔آپ میجر شبیر شریف شہیدکے بھائی ہیں اور میجر عزیزبھٹی شہیدکے بھانجے ہیں۔آپ نے گریجویشن کے بعدفرنٹیئرفورس رجمنٹ ،کی 6thبٹالین میں کمیشن حاصل کیا۔نوجوان افسرکی حیثیت سے انفنٹری بریگیڈمیں گلگت میں فرائض سر انجام دییئے۔ایک بریگیڈیئرکے طور پردوانفنٹری بریگیڈز کی کمانڈکی۔آپ ایک انفنٹری ڈویژن کے جنرل کمانڈنگ آفیسراورپاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ آفیسربھی رہے۔آپ کی ان سب خدمات کی وجہ سے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے 27نومبر2013کودو سینئرجرنیلوں پر فوقیت دے کر فوج کا سپہ سالار مقرر کیا۔جس وقت جنرل راحیل شریف نے فوج کی کمانڈ سنبھالی تو ملک میں دہشتگردی عروج پر تھی ۔لیکن آپ نے سپہ سالار بنتے ہی سول حکومت کے ساتھ مل کرآپریشن ضرب عضب کا آغاز کیااور دنیا کو یہ باور کروایا کے پاکستان میں دہشتگردی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور پاکستان ایک پرامن ملک ہے۔پھر کراچی کے امن کا مسئلہ بھی د رپیش تھا۔تو جنرل صاحب کراچی والوں کی توقعات پر پورا اترے ۔یہی وجہ ہے کہ آج کراچی کا امن واپس بحال ھو رہاہے اور کراچی کی روشنیاں دوبارہ لوٹ رہیں ہیں۔اس کی مثال یہ ہے کہ گزشتہ عیدوں پے ریکارڈ بزنس کیا گیا۔دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔بلوچستان جو کافی عرصے سے اندرونی اور بیرونی خطرات سے دوچار تھا۔جہاں علیحدگی کی تحریکیں زوروں پر تھیں۔جنرل صاحب نے آتے ہی سول حکومت کے ساتھ مل کر کمال حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوے دشمن کی تمام سازشوں کو ناکام بنایا۔جہاں پاکستان کا نام لینے پر مارا جاتا تھا۔وہاں پاکستان زندہ باد ریلیاں نکالی جانے لگیں۔پھر آپ کو نشان امتیاز سے بھی نوازا گیا۔پھر میاں صاحب کی حکومت نے چائنہ کے ساتھ پاک چائنہ اکنامک کاریڈور شروع کیا۔لیکن یہاں پر سی پیک کی سکیورٹی کا مسئلہ درپیش تھا۔پھر جنرل راحیل شریف صاحب نے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔یہ جو اتنے کم عرصے میں سی پیک اپنی کامیابی کی طرف رواں دواں ہے ۔یہ سول ملٹری تعاون کا ہی نتیجہ ہے۔جنرل صاحب نے میاں صاحب کے ہمراہ سعودیہ اور ایران کی کشیدگی کو کم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا۔جس کا اقرار پوری دنیا نے کیا۔جنرل صاحب کا سب سے بڑا کمال یہ ہے کہ آپ نے آرمی کا وہ وقار جو مشرف دور میں کھو گیا تھا۔اس کو بحال کیا۔جنرل راحیل شریف صاحب نے پھر کرپشن کے خلاف ایک مہم کا آغاز کیاتو کئی مگرمچھ پکڑے گئے ۔لیکن یہ کچھ لوگوں کو ناگوار گزرا ۔تو انھوں نے ایک تقریر میں دل کی خوب بھڑاس نکالی اور اینٹ سے اینٹ بجانے کی بات کر دی ۔لیکن بھر جلد ہی وہ غائب بھی ھو گئے اور جا کر دوبئی سے نمودار ہوے۔سنا ہے آج کل وہ واپسی کی باتیں کر رہے ہیں۔کیونکہ جنرل صاحب کی ریٹائرمنٹ قریب ہے ۔لگتا ہے جس دن جنرل راحیل شریف صاحب ریٹائر ھوں گیں ۔انھوں نے ٹکٹ بھی اسی دن کی کروائی ہو گی۔جنرل راحیل شریف صاحب ویسے تو پاک فوج کے پندرھویں سپہ سالار بنے ۔لیکن تاریخ گواہ ہے کہ جتنا پیار آپ کو عوام نے دیا ۔اتنا اور کسی کے حصے میں نہیں آیا۔حالانکہ برطانیہ کے چیف آف آرمی سٹاف بھی جنرل راحیل شریف صاحب کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے۔دل کی بات زباں پر لے آئے اور کہہ دیا کہ جنرل راحیل شریف دنیا کے بیسٹ سپہ سالار ہیں۔جب سعودی عرب نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر 34ممالک کا اتحاد بنایاتو اسکی سربراہی کی پیشکش بھی جنرل صاحب کو کر ڈالی ۔جنرل راحیل شریف صاحب نے ایک پروفیشنل ادارے کے سربراہ کے طور پر کبھی بھی سیاست میں مداخلت کا نہیں سوچا۔حالانکہ دھرنے کے دنوں میں مواقع ملنے کے باوجود جنرل صاحب نے خود کو سیاست سے الگ رکھا۔جب کچھ لوگوں نے ایکسٹینشن کا کہا تو جنرل صاحب نے انکار کر دیا۔کچھ لوگوں نے کافی کوشش کی کہ جنرل راحیل شریف صاحب حکومت کا تختہ الٹ دیں اور وہ اقتدار میں آنے کے لیے شارٹ کٹ استعمال کر سکیں۔لیکن ان تمام عناصر کی امیدوں پر پانی جنرل صاحب نے پانی پھیر دیا۔کچھ چینلز پر بیٹھے بوٹ پالشییوں نے بھی بہت زور لگایاکہ اس حکومت کا ٹختہ الٹ دیں۔یہ کرپٹ ہیں۔فلاں ہیں فلاں ہیں۔لیکن جنرل صاحب نے وہی کیا جو ایک پروفیشنل فوجی کو کرنا چاھیے تھا۔وہی بوٹ پالشییا طبقہ آج کل جنرل راحیل شریف صاحب کو برا بھلا کہہ رہاہے۔کچھ نے تو یہاں تک لکھ ڈالا کہ’’ایک آرمی چیف کو اس کی عوام نے اتنی محبت اور طاقت دی لیکن وہ کرپٹ مافیا کے خلاف کچھ نا کر سکا‘‘۔یہاں پر میں ان مفاد پرست لوگوں کو یہ بتانا چاھوں گا کہ جنرل راحیل شریف صاحب نے وہ سب کچھ کیاجو اس ملک کے لیے بہتر تھا۔یہاں میں یہ ا مید کرتا ہوں کہ جو بھی نیا آرمی چیف آئے گا وہ جنرل راحیل شریف صاحب کے نقش قدم پر چلے گا۔یہاں پر میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ’’شکریہ راحیل شریف‘‘۔
< PREVIOUS
منتشر و منفی سوچ کا تدارک کس کی ذمہ داری ہے؟
NEXT >
اے وطن کے سجیلے جوانوں
Facebook
WhatsApp
Pinterest
Twitter
Comments
Print
24 Nov, 2016
Views: 551
About the Author:
faisaljanjua
Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile
here.
Add Your Article
Article Categories
Politics
سیاست
Society & Culture
معاشرہ اور ثقافت
Religion
مذہب
Other/Miscellaneous
متفرق
Literature & Humor
ادب و مزاح
Education
تعلیم
Health
صحت
Famous Personalities
مشہور شخصیات
Science & Technology
سائنس / ٹیکنالوجی
Novel
افسانہ
Sports
کھیل
True Stories
سچی کہانیاں
Books Intro
تعارفِ کتب
Travel & Tourism
سیر و سیاحت
Career
کیریر
Entertainment
انٹرٹینمنٹ
Kids Corner
بچوں کی دنیا
Poetry
شعر و شاعری
100 Lafzon Ke Kahani
سو لفظوں کی کہانی
Young Writers
نوجوان قلم کار
Arts
ہنر
Military Democracy
سول فوجی جمہوریت
Hamariweb Writers Club
ہماری ویب رائٹرز کلب
Step By Step
Recent
Politics
Articles
ہائے رے بلوچستان تیری قسمت!
مہاراشٹر : نہ بے فکری نہ مایوسی
ڈونلڈ ٹرمپ کی سیکیورٹی میں نئی جدت: روبوٹ کتے کی تعیناتی
چین کا ایک موئثر عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر پر زور
View all Politics Articles
Most Viewed
(
Last 30 Days
|
All Time
)
جدوجہد جاری رہے گی ۔ ۔ ۔
بندے کچے مگر کام پکے
ڈونلڈ ٹرمپ کی سیاست و پاکستانی حُکمران اور پی ٹی آئی اپنا کردار نبھاہ پائینگی
وزیر اعلی مریم نواز صاحبہ ۔والٹن روڈ کب مکمل ہوگی؟
قرار داد پاکستان اور قیام پاکستان کا مقصد
Musharraf Era, Martial Law and Major Reforms:
لال مسجد آپریشن کی کہانی تصویروں کی زبانی
بھارتی جاسوس کلبھوشن کو پکڑنےوالے کیپٹن قدیر شہید کی داستان