پاکستان کو بھارت کے ساتھ سرحدی جنگ کے علاوہ پراکسی جنگ بھی لڑنا ھوگی۔

بھارت میں اتنی ھمت نہیں ھے کہ پاکستان کے ساتھ سرحدی جنگ کرسکے۔ کیونکہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت اور دنیا کی چھٹی بڑی فوجی طاقت ھے۔ جبکہ پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھونے کی وجہ سے پاکستان کی فوج کا بڑا حصہ بھی پنجابی ھے۔ ھزاروں سالوں سے پنجابی ایک جنگجو قوم ھے اور جنگ کرنے سے گھبراتی نہیں ھے۔

بھارت اور پاکستان کی سرحدی جنگ ھونے کی صورت میں جنگ پاکستانی اور بھارتی پنجاب کے علاقے میں ھونی ھے۔ چونکہ پنجابی قوم پرستی روز بروز بڑھتی جارھی ھے اور بھارت کے قبضے سے سکھ پنجابی اور ھندو پنجابی اب آزاد ھونا چاھتے ھیں۔ اس لیے اب بھارت اور پاکستان کی جنگ میں بھارت کے سکھ پنجابیوں اور ھندو پنجابیوں نے بھی پاکستان کے پنجابی اکثریتی ملک ھونے کی وجہ سے بھارت کے بجائے پاکستان کا ساتھ دینا ھے۔ جبکہ بھارت کی فوج میں بھی سکھ پنجابیوں اور ھندو پنجابیوں کی اکثریت ھے۔

بھارت کے پاکستان کے ساتھ سرحدی جنگ نہ کرسکنے کی وجہ سے بھارت نے پاکستان کے اندر اپنی پہلے سے جاری پراکسی جنگ کو اب بڑھا دینا ھے۔ اس لیے پاکستان کو بھی سرحدی جنگ کی تیاری کے ساتھ ساتھ بھارت کی پاکستان کے اندر جاری بھارتی پراکسی جنگ کے کھلاڑیوں کو ختم کرنا ھوگا اور بھارت کے اندر پراکسی جنگ کرنا پڑے گی۔

پاکستان تو پنجابی ' سندھی ' ھندکو اور براھوی بولنے والوں کا ملک ھے اور پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھے لیکن بھارت تو ھندی ' تیلگو ' تامل ' ملایالم ' مراٹھی ' گجراتی ' راجستھانی ' کنڑا ' اڑیہ ' آسامی ' بھوجپوری ' بنگالی اور پنجابی قوموں کا علاقہ ھے ' جہاں 25٪ آبادی ھندی ھے لیکن 75٪ آبادی ھندی نہیں ھے۔

پاکستان کی 60٪ آبادی ھونے کی وجہ سے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ میں تو پنجابیوں کی ھی اکثریت ھونی تھی لیکن بھارت میں ھندوستانیوں (اترپردیش کے ھندی بولنے والے گنگا جمنا تہذیب و ثقافت والے) نے بھارت کی 75٪ آبادی کو ھندی اسٹیبلشمنٹ اور ھندی زبان کے ذریعے مغلوب کیا ھوا ھے۔

بھارت کی ھندی اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان میں پراکسی کرکے ' پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو پنجابی اسٹیبلشمنٹ قرار دلوا کر ' پنجاب کو غاصب قرار دلوا کر ' پاکستان کو پنجابستان قرار دلوا کر ' پاکستان ' پنجاب اور پنجابی قوم کے خلاف نفرت کا ماحول قائم کرواکر ' پاکستان کے اندر ' افغانی بیک گراؤنڈ پشتو بولنے والوں کو پشتونستان بنانے کی راہ پر ڈالنے کی سازش شروع کی ھوئی ھے۔ کردستانی بیک گراؤنڈ بلوچی بولنے والوں کو آزاد بلوچستان بنانے کی راہ پر ڈالنے کی سازش شروع کی ھوئی ھے۔ عربی نزاد اور بلوچ نزاد سندھیوں کو سندھودیش بنانے کی راہ پر ڈالنے کی سازش شروع کی ھوئی ھے۔ یوپی ' سی پی کے ھندوستانی بیک گراؤنڈ اردو بولنے والے مھاجروں کو جناح پور بنانے کی راہ پر ڈالنے کی سازش شروع کی ھوئی ھے۔

بھارت کی ھندی اسٹیبلشمنٹ ' اس طرح کی سازش کے ذریعے ' ماضی میں لسانی پراکسی کرکے ' مشرقی پاکستان میں ' 1971 میں بنگالی قوم کو پاکستان سے الگ کرنے میں کامیاب ھوچکی ھے لیکن 1971 میں نہ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ پنجابی کے پاس تھی اور نہ ملٹری لیڈرشپ۔

1971 میں پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ بنگالی مجیب الرحمٰن اور سندھی بھٹو کے پاس تھی جبکہ پاکستان کی ملٹری لیڈرشپ میں کلیدی قردار اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر جرنیلوں اور پٹھان جرنیلوں کا تھا۔ جبکہ پاکستان کا سربراہ بھی پٹھان یحیٰ خان تھا۔

پنجابی کے پاس تو پاکستان کی ملٹری لیڈرشپ 1975 میں جنرل ضیاءالحق کے پاکستان کی فوج کے پہلے پنجابی چیف آف آرمی اسٹاف بننے کے بعد آئی۔ جبکہ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ 1988 میں نوازشریف کے پاکستان مسلم لیگ کا صدر بننے کے بعد 1990 میں پاکستان کا وزیرِاعظم بننے کے بعد آئی۔

جب 1971 میں بھارت کی ھندی اسٹیبلشمنٹ نے بنگالی قوم کو پاکستان سے الگ کرنے کی لسانی پراکسی شروع کی تو اس کے جواب میں پاکستان کو بھی مشرقی پنجاب اور کشمیر میں لسانی پراکسی کرنی چاھیئے تھی۔ لیکن اس وقت پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ اور ملٹری لیڈرشپ پنجابی کے پاس نہیں تھی۔ جبکہ پاکستان کی ملٹری لیڈرشپ میں موجود اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر جرنیلوں ' پٹھان جرنیلوں اور مغربی پاکستان کے سیاسی لیڈر ' سندھی بھٹو نے بھارت میں لسانی پراکسی کرنے سے گریز کیا۔ کیونکہ بھارت میں لسانی پراکسی کرکے بھارتی پنجاب اور کشمیر کو بھارت سے الگ کرکے پاکستان میں شامل کرنے سے پاکستان میں پنجابیوں کی آبادی کے 60٪ سے بڑہ کر 85٪ ھوجانے کی وجہ سے ' وہ غیر پنجابی ھونے کی بنا پر خوفزدہ تھے۔

بھارت کی ھندی اسٹیبلشمنٹ کی پراکسی کے ذریعے پاکستان میں پشتونستان ' آزاد بلوچستان ' سندھودیش اور جناح پور بنانے کی سازش اب تک ناکام رھی ھے۔ لیکن اب اس سازش کو جڑ سے ھی ختم کرنا ضروری ھے۔ جبکہ بھارت کی ھندی اسٹیبلشمنٹ کو سبق سکھانے کے لیے بھارت کے اندر پشتونستان کی پراکسی کے بدلے میں ناگالینڈ ' آزاد بلوچستان کی پراکسی کے بدلے میں کشمیر ' سندھودیش کی پراکسی کے بدلے میں ھریانستان ' جناح پور کی پراکسی کے بدلے میں خالصتان اور مشرقی پاکستان میں پراکسی کرکے 1971 میں بنگالی قوم کو پاکستان سے الگ کرنے کے بدلے میں تامل ناڈو کو آزاد ملک بنانے کے لیے اب پاکستان کو بھرپور پراکسی جنگ کرنا ھوگی۔

جبکہ پاکستان کے اندر جاری پراکسی جنگ کے کھلاڑیوں کو ختم کرنے کے لیے؛

1۔ پاکستان کے اندر بھارت کے ایجنٹ بن کر ' بھارت کی پراکسی جنگ کی حکمت عمل کے مطابق بھارت کی پراکسی جنگ کے کھلاڑیوں کو پالیسی بنا کر دینے والے پاکستان کی فارن افیئرس ' ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور سول بیوروکریسی سے ریٹائرڈ افسروں کا ' ملک دشمنی کا جرم کرنے کی وجہ سے جنگی بنیادوں پر خاتمہ کردیا جائے۔

2۔ پاکستان کے اندر بھارت کے ایجنٹ بن کر ' بھارت کی پراکسی جنگ کی حکمت عمل کے مطابق بھارت کی پراکسی جنگ کے کھلاڑیوں کی سرپرستی کرنے والے پاکستان کی فارن افیئرس ' ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور سول بیوروکریسی میں موجود افسروں کا ' ملک دشمنی کا جرم کرنے کی وجہ سے جنگی بنیادوں پر خاتمہ کردیا جائے۔

3۔ پاکستان کے اندر بھارت کے ایجنٹ بن کر ' بھارت کی پراکسی جنگ کی حکمت عمل کے مطابق سیاسی انتشار پھیلانے والے سیاسی رھنماؤں کا ' ملک دشمنی کا جرم کرنے کی وجہ سے جنگی بنیادوں پر خاتمہ کردیا جائے۔

4۔ پاکستان کے اندر بھارت کے ایجنٹ بن کر ' بھارت کی پراکسی جنگ کی حکمت عمل کے مطابق سماجی انتشار پھیلانے والے سماجی رھنماؤں کا ' ملک دشمنی کا جرم کرنے کی وجہ سے جنگی بنیادوں پر خاتمہ کردیا جائے۔

5۔ پاکستان کے اندر بھارت کے ایجنٹ بن کر ' بھارت کی پراکسی جنگ کی حکمت عمل کے مطابق انتشار پھیلانے والوں کو مظلوم بناکر ایڈورٹائز کرنے کی سہولتیں فراھم کرنے والے پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا کے کھلاڑیوں کا ' ملک دشمنی کا جرم کرنے کی وجہ سے جنگی بنیادوں پر خاتمہ کردیا جائے۔

6۔ پاکستان کے اندر بھارت کے ایجنٹ بن کر ' بھارت کی پراکسی جنگ کی حکمت عمل کے مطابق پروپگنڈہ کرکے انتشار پھیلانے والے ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنس اور اسکلڈ پروفیشنس کے کھلاڑیوں کا ' ملک دشمنی کا جرم کرنے کی وجہ سے جنگی بنیادوں پر خاتمہ کردیا جائے۔

7۔ پاکستان کے اندر بھارت کے ایجنٹ بن کر ' بھارت کی پراکسی جنگ کی حکمت عمل کے مطابق جرائم کرکے انتشار پھیلانے والے جرائم پیشہ اور غیر قانونی کاروبار کرنے والے کھلاڑیوں کا ' ملک دشمنی کا جرم کرنے کی وجہ سے جنگی بنیادوں پر خاتمہ کردیا جائے۔
Shahbaz Arain
About the Author: Shahbaz Arain Read More Articles by Shahbaz Arain: 41 Articles with 25742 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.