آقائے کریم صلی اﷲ علیہ وسلم تعلیمی انقلاب پیدا کرنے کے لیے تشریف لائے تھے

ہرسال بارہ ربیع الاول کو دینی یادُنیوی ادارہ قائم کرکے پیغمبراسلام صلی اﷲ علیہ وسلم کی بارگاہ میں خراج پیش کریں
 ازقلم:حضرت مولانامحمد شاکر علی نوری صاحب (امیرسنّی دعوت اسلامی)
معزز قارئین !آقائے کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کے میلاد پاک کا مہینہ جاری ہے۔حضرت ابراہیم علی نبیناعلیہ الصلوٰۃ والتسلیم کی دعابارگاہِ صمدیت میں مقبول ہوئی جو انہوں نے اﷲ رب العزت کی بارگاہ میں یوں کی تھی ۔ترجمہ:’’اے رب ہمارے !اور بھیج ان میں ایک رسول، انہیں میں سے کہ ان پر تیری آیتیں تلاوت فرمائے اور انہیں تیری کتاب اور پختہ علم سکھائے اور انہیں خوب ستھرا فرمادے ،بیشک تو ہی ہے غالب حکمت والا۔‘‘(سورہ بقرہ،پ۱،آیت ۱۲۷)آقائے کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی بعثت ،تعلیم ِ کتاب وحکمت و تزکیۂ قلب کے لیے ہوئی اور رسول گرامی وقار صلی اﷲ علیہ وسلم نے اس طریقے سے تعلیم ِ کتاب وحکمت اور تزکیۂ قلوب کا اس طرح اہتمام فرمایاکہ پورے عرب کی تہذیب وثقافت، اعمال وافعال،احوال وکوائف،اخلاق وکردار،ظاہروباطن ،مزاج اور تمدن نہ صرف مکمل بدل کر رکھ دیا بلکہ تعلیم سے بھی آراستہ فرمایااور دلوں کی صفائی کا اہتمام بھی کیا۔لاکھوں لوگوں کے سینے اسلام کے نور سے منور ہو گئے اور لاکھوں جہالت کی وادیوں میں بھٹکنے والے دل دینی اُجالے میں آگئے۔یہاں سے یہ بات واضح ہوئی کہ آقائے کریم صلی اﷲ علیہ وسلم تعلیمی انقلاب پیدا کرنے کے لیے تشریف لائے تھے اور حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے محض تئیس سال کی قلیل مدت میں ایک عظیم تعلیمی انقلاب پیدا فرمایا۔سب سے بڑے کمال کی بات تو یہ ہے کہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے جیسے افراد تیار فرمائے آج بڑی سے بڑی یونی ورسٹیاں ایسے افراد پیداکرنے سے قاصر ہیں۔آج نہ سیدناصدیق اکبررضی اﷲ عنہ سا ثانی کوئی مل سکتا ہے اور نہ ہی سیدنافاروق اعظم رضی اﷲ عنہ جیسا،نہ سیدناعثمان غنی رضی اﷲ عنہ کا کوئی ہمصر مل سکتا ہے اور نہ ہی سیدنامولیٰ علی کرم اﷲ تعالیٰ وجہہ الکریم جیسا۔آقائے کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے علم کی پیاس صحابۂ کرام کے دلوں میں اتنی پیداکردی تھی کہ ایک ایک حدیث سُننے کے لیے صحابۂ کرام علیہم الرضوان ایک ایک مہینے کاطویل سفر طے فرماتے ۔یہ آقائے کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی محنتوں کا نتیجہ اور بعثت مقصدِ مصطفوی کا ثمرہ تھا۔

آج ہم آقائے پاک صلی اﷲ علیہ وسلم کی میلاد کی خوشی مناتے ہیں،قمقمے لگاتے ہیں،جھنڈے لہراتے ہیں،نئے لباس زیب تن کرتے ہیں،جلوس کا اہتمام کرتے ہیں،بلاشبہ اظہار مسرّت کا یہ انداز اپنی جگہ پر بہتر،احسن اور جائز ہے۔لیکن اسی کے ساتھ کاش !ہم یہ بھی کرتے کہ ہر سال بارہ ربیع النور کودِینی یادُنیوی ادارہ قائم کرکے آقائے کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی بارگاہ میں یوں عرض کرتے:’’ یارسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم !آپ کے میلاد پاک کی خوشی میں ہم نے امسال یہ دِینی یادُنیوی ادارہ قائم کیاتاکہ آپ نے جو فرمایا’’بعثت معلم ‘‘تو آپ کی آمد کی وجہ سے کہ آپ معلم بن کرکے جلوہ گر ہوئے ،تعلیم آپ کی پسندیدہ شئے ہے ،آپ اپنی اُمت کو جہالت سے نکالنے کے لیے تشریف لائے،آپ کی آمد کی خوشی میں ہم ایک ادارہ قائم کرکے آپ کی بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ،آقاہمارا یہ خراج قبول فرمائے۔‘‘

میں یہ سمجھتاہوں کہ آقائے کریم صلی اﷲ علیہ وسلم اس خراج سے بے پناہ خوش بھی ہوں گے،راضی بھی ہوں گے اور اس طریقے سے ہم نے تو یہ خراج بارہ ربیع النور کو پیش کیالیکن الحمدﷲ!یہ ایک یادگار خراج ہوگا۔جب تک دنیارہے گی، جب تک تعلیم کاانتظام رہے گا،رسول گرامی وقار صلی اﷲ علیہ وسلم کی خوشنودی بھی حاصل ہوتی رہے گی اور آقائے کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی بعثت کے مقصد پر لبیک کہتے ہوئے ہم رسول گرامی وقار صلی اﷲ علیہ وسلم کی رحمت بھی حاصل کرسکیں گے۔ مجھے اُمید ہے کہ آپ میری اس دعوت کو قبول کریں گے اور آقائے کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی بارگاہ میں خراج عقیدت کا یہ انداز بھی اختیار کرکے حضورصلی اﷲ علیہ وسلم کوراضی کرنے کی کوشش کریں گے ۔کاش!ہر غلامِ رسول صلی اﷲ علیہ وسلم ،ہرشہروالے ،ہر محلے والے ،ہر علاقے والے ،اگر اس مزاج سے کام کا آغاز کریں تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہماری قوم آقائے کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی آمد کی برکتیں اور رسول اعظم صلی اﷲ علیہ وسلم کی خوشنودی کو خوب سے خوب تر حاصل کرسکیں گے ۔مجھے اُمید ہے کہ آپ میری اس دعوت کو عملی جامہ پہنانے کی ضرور کوشش کریں گے۔اﷲ مجھے آپ کو سب کوتوفیق نصیب فرمائے کہ ہم سب آقائے کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی ولادت کی خوشی میں آقاصلی اﷲ علیہ وسلم کے مقصدِ بعثت پر لبیک کہتے ہوئے تعلیم کو فروغ دینے کی کوشش کریں۔یہی وجہ ہے کہ الحمدﷲ!اس سال وادیِ نور آزاد میدان ممبئی کے جھبیسویں سالانہ سنّی اجتماع میں ہم نے اس بار نعرہ دیاہے ’’ایس ڈی آئی کا کام کریں․․․․علم واخلاق عام کریں‘‘۔آؤ ہم سب مل کر عہد کریں کہ رسول گرامی وقار صلی اﷲ علیہ وسلم کی بارگاہ میں مذکورہ طریقے کا خراج عقیدت پیش کرنے کی کوشش کریں گے ۔
Ataurrahman Noori
About the Author: Ataurrahman Noori Read More Articles by Ataurrahman Noori: 535 Articles with 732711 views M.A.,B.Ed.,MH-SET,Journalist & Pharmacist .. View More