|
دسمبر کا مہینہ شعر و ادب میں دکھوں اور جدائیوں کا استعارا ہے ۔ اس کی سولہ تاریخ پاکستان کی تاریخ میں دو اندوہناک خونچکاں سانحات کا نوحہ بن کر تا قیامت یاد رکھی جائے گی ۔ دو سال پہلے 17 دسمبر کو بھائی مصدق رفیق کے ایک کالم پر تبصرہ کیا تھا ۔ " اس وقت میری بھی کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا ہے یہ بھی سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ جس وحشیانہ دہشتگردانہ حملے میں 141 قیمتی بیگناہ معصوم جانیں اپنے خالق حقیقی سے جا ملی ہیں اسے اعلا عہدیداروں اور مقتدر شخصیات کی جانب سے بزدلانہ اور ناکام حملہ کیوں قرار دیا گیا اگر یہ ایک ناکام حملہ تھا تو کامیاب کیا ہوتا؟ ایسی مذموم کارروائیوں کے لئے چاہے جو مرضی لفظ استعمال کئے جائیں مگر کم از کم انہیں ناکام کہہ کر تو خود کو تسلیاں دینے کی کوشش نہ کی جائے ۔ اگر میں غلطی پر ہوں تو مجھے معاف کر دیا جائے ۔ اس مخبوط الحواس منافق نام نہاد مذہبی رہنما کے بیان کی ٹی وی چینلز پر چلنے والی سلائیڈ بار بار میری آنکھوں کے آگے آ جاتی ہے جس میں وہ قتال فی سبیل اللہ کا فتوی ٰ جھاڑ رہا ہے ۔ ایسے سانحوں میں ان کے اپنے بچے مریں تو پھر انہیں پتہ چلے کہ کیا گذرتی ہے ۔ یہ سارے حرامخور دوغلے خود غرض ملا جو طالبان نامی آدم خور خوں آشام مخلوق کو اپنا رشتہ دار کہتے ہیں اور انکے خلاف کچھ نہ کہنے کی قسم کھا رکھی ہے سب کے سب قبر میں پیر لٹکائے خبیث منحوس بوڑھے آخر انہیں موت کیوں نہیں آتی ؟ ملک کا بیڑہ غرق کرنےوالے والے عیاش حکمران عیار سیاستدان جنہوں نے خود اپنے بچے یہود و نصاری ٰ کی گود میں دے رکھے ہیں انہیں خدا کب اپنے پاس بلائے گا؟ اس وقت سولہ سال تک کی عمر کے بچوں کے لئے تو دعائے مغفرت کا لفظ بھی بڑا عجیب لگ رہا ہے وہ تو بالکل معصوم تھے ابھی انہوں نے دنیا میں دیکھا ہی کیا تھا انکے کیا گناہ تھے کہ انکی بخشش کی دعا مانگی جائے ۔ وہ تو بہشت کے پنچھی تھے اس دنیا میں چار دن کا رین بسیرا کر کے واپس اپنے اصل ٹھکانے کو لوٹ گئے کبھی واپس نہ آنے کے لئے ۔ خدایا! جدائی کی پہلی رات انکی ماؤں نے کیسے گذاری ہوگی ؟ وہ اپنی خالی گود لئے اپنی باقی کی زندگی کیسے گذاریں گی ؟ باپوں کی آنکھوں کا نور چھیننے والو! تمہاری قبر میں چراغاں ہو جہنم کے بھڑکتے ہوئے شعلوں کا " دو برس بیت گئے لگتا ہے کچھ بھی نہیں بدلا ۔ اس روز کے زخم آج بھی اسی طرح تازہ ہیں ۔ |
|
By:
Rana Tabassum Pasha(Daur),
Dallas, USA
on
Dec, 15 2016
|
|
0
|
|
|
|
|
Please Wait Submitting Comments...