سندھ میں سندھی کون۔۔تجزیاتی نظر!!

برصغیر پاک و ہند کی تاریخ بہت پرانی ہے ، سندھ کی تہذیب و تقافت ہزاروں سال پرانی ہے ۔۔!! اسلام سے قبل اس خطے میں بت پرست قوم آباد تھی جس میں میگواڑ، بھیل اور دیگر قوم کی تاریخ ملتی ہیں، اس خطے میں کئی بسپہ سالاروں نے اپنی طاقتوں کے بل بوتے پر حکومت کیں کیونکہ یہاں کے باشندے جنگ و جدل سے عاری تھی ان کا رہن سہن ،مشاغل اور ذریعہ معاش کھیتی باڑی رہا ہے۔!! اسلام کے آنے کے بعد اس خطے میں عربی تاجروں اور صوفیائے کرام کے آنے سے اسلام کی روشنی پھیلی۔۔، دین محمدی ﷺ کے وجود میں آنے کے بعدوقت کے ساتھ ساتھ کئی لاکھ غیر مسلم اسلام بشرف مشرف ہوئے۔، دین محمدی ﷺ کی پھیلنے کی اصل وجہ امن و پیار، عدل و انصاف، مساوات، رواداری کا عملہ نمونہ تھا۔۔۔، مسلم سپہ سالار، مسلم تاجر اور صوفیائے کرام کے اخلاق کے سبب دین اسلام برصغیر پاک و ہند میں بھی بہت تیزی سے پھیلتا چلا گیا۔۔!! تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ سندھ کے علاقے دیبل پر راجہ ڈاہر کی حکومت تھی جو اپنے وقت کا انتہائی ظالم و جابر حکمران تھا، اس کے ظلم سے خود اس کی رعایا یعنی ہندو تنگ تھے۔۔۔حجاج بن یوسف نے اپنے بھتیجے محمد بن قاسم کو سندھ کی سرزمین پر سپہ سالار بناکر لشکر کیساتھ روانہ کیا کہ وہ راجہ ڈاہر کے ظلم سے لوگوں کو آزاد کرائے، محمد بن قاسم نے راجہ ڈاہر کے ظلم سے آزاد کرانے کیلئے دیبل پر حملہ کیا اورکامیاب ہو۔، سترہ سال کاعرب نوجوان سپہ سالار محمد بن قاسم کے حسن اخلاق اور نظام ریاست کے سبب یہاں آباد لوگ جوق در جوق دین اسلام میں داخل ہوتے چلے گئے۔!! پاک و ہند میں اُس وقت یہاں سید،صدیقی،فاروقی، علوی، عثمانی وغیرہ عرب نسل آباد ہوگئی،اس کے علاوہ تالپور، سومرو،میمن اور دیگر قوم بھی یہاں آباد ہوئی ہیں یہ تمام قومیں مہاجر ہیں جبکہ مقامی قوم میں بھیل ،میگواڑ اور اس طرح کی دیگر ہندوقومیں اصل سندھی ہیں ! معزز قائرین! پاکستان کے وجود میں آنے کے بعد سر زمین سندھ میںبھارت سے ہجرت کرکے ایک بہت بڑی مسلم قوم آباد ہوئی جنھوں نے انگریز اور ہندوؤں کے خلاف تحریک چلا کر اس خطے کو ان کے اقتدار سے آزاد کرایا اور دنیا کی دوسری اسلامی ریاست قائم کی، ان کی جدوجہد سے قبل موجودہ پاکستان اور بنگلہ دیش انگریزوں کے زیر اثر تھا، انگریزوں کے انخلا کے بعد مسلم سیاسی رہنماؤں کو خدشہ تھا کہ کہیں یہاں ہندو اکثریت میں برسراقتدار نہ آجائیں اور ایسا ہوا تو مسلم قوم غلام بن کر رہ جائے گی ، مسلم قوم کی آزادی کیلئے بھارت کے تمام اور پنجاب، سندھ کے چند علاقوں کے رہنماؤں نے قائد اعظم محمد علی جناح کے پلیٹ فارم میں جمع ہوکر بھارت کے مسلم رہنماؤں کے ساتھ کھرے ہوگئے۔۔،کراچی،حیدرآباد،خیرپور میرس، سیالکوٹ ، لاہور،ملتان، بہاولپور کی ریاستوں نے پاکستان کی تحریک میں حصہ لیا لیکن اکثر یت علاقہ اس تحریک سے غافل تھا جبکہ بھارت کی کئی ریاستیں تحریک پاکستان کیلئے سرگرم رہی اور اس تحریک کا اصل سہرہ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کے طالبعلموں کو جاتا ہے جنھوں نے حصول تعلیم کیساتھ ساتھ قائد اعظم کے اس مشن میں بھرپور حصہ لیا۔۔۔!! معزز قائرین! پاکستان کے وجود میں آنے کے بعد سب سے زیادہ بھارت سے ہجرت کرنے والی قوم سندھ میں آباد ہوئی جبکہ دیگر علاقوں میں بھی بسی، ان کی آمد سے ان علاقوں میں تیزی سے ترقی کا پہیہ چلنے لگا کیونکہ ان مین تعلیم یافتہ لوگوں کیساتھ ہنر مند لوگوں کی بہت بڑی تعداد شامل تھی، یہ کہنا درست ہوگا کہ قربانیاں دینے والی اس قوم نے پاکستان بھر میں اپنی اپنی تعمیری خدمات پیش کیںلیکن وقت اس قوم کو وہ حیثیت نہیں دی گئی جس کا اس کو حق حاصل تھا،اگر سندھ کی بات کی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ یہاں پر پہلے سے ہجرت کردہ آباد قومیں جن میں تالپور، سومرو، میمن، سید، شاہ جنھوں نے اپنی مادری زبان سندھی بنالی تھی انھوں نے اردو بولنے والوں کیلئے کوئی خلا نہیں رکھی یہی حال دیگر پاکستان کے صوبوں کا تھا۔۔۔!! وقت گزرتا گیا جدوجہد پاکستان کی اولادیں یہاں پیدا ہوتی گئیں اور زندگی کے سفر میں تحریک پاکستان کے کارکنان دنیا فانی سے رخصت ہوتے چلے گئے ان کی تدفین پاکستان میں ہوتی چلی گئی ، اب ان کی نسل کی نسل آباد ہیں مگر انہیں آج تک سندھی قوم تسلیم نہیں کیا جاتا ہے اس کی سب سے بڑی وجہ یہاں کی متعصب شدہ سیاسی جماعتیں ہیں جو اس فاصلے کو مسلسل برقرار رکھی ہوئی ہیں ،یہ متعصب سیاسی جماعتوں کے سربراہ خود سندھ کی اصل باسی نہیں ہیں کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ ان کے اقتدار، اختیارات، اثرات کمزور پڑ جائیں گے ،یہ شاہ، سید، سومرو، تالپور، میمن یہاں کی ذرخیز زمین پر قابض ہوگئے تھے اور انہیں اپنے باپ دادا کی جاگیر بتاکر عیش و عشرت کررہے ہیں ،آج بھی سندھ کا اصل سندھی ان کے ظلم و زیادتی کا شکار ہے۔!! پنجاب اب پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے وہ اس معاملہ میں خاموشی اس لیئے اختیار کیئے ہوئے ہے کہ اگر اس نے انصاف و عدل کیلئے اپنا کردار ادا کیا تو اسے بھی جنوبی پنجاب کو حق دینا پڑیگالیکن یہ سلسلہ مزید زیادہ عرصہ نہیں چل سکتا ،اب تک اس لیئے چل سکا کیونکہ سندھ میں آباد اردو بولنے والی قوم کو انتہائی دھوکے کیساتھ بیوقوف بنایا ہے اسے ضیا کے دور میں ایک ایسی شخص کے حوالے سے سیاسی جماعت کا رہبر بنایا گیا جس کا تعلق تحریک پاکستان کے کارکنان سے نہیں تھا اور اس کو مہاجر قوم کا سربراہ بناڈالا، اس کے ساتھ ایسے عناصر منسلک کردیئے جو اس جماعت میں اسل لوگوں کو آگے بڑھنے نہیں دیتے اور قتل و غارت کرکے اس قوم کو برباد کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔۔۔، اگر ایسا نہ کیا جاتا تو یقیناً تحریک پاکستان کے کارکنان کی لائق نسل مثبت سیاست میں قدم رکھتی ، تحریک پاکستان کے کارکنان نے پوری تحریک میں کہیں بھی دہشتگردی، لوٹ مار، کرپشن اور بدعنوانی نہیں کی کیونکہ وہ ان عناصر سے اس قدر دور تھے کہ جیسے جانتے ہی نہیں ہوں ، اور بالآخر وقت نے بتادیا کہ مہاجر قوم پر بننے والی سیاسی جماعتوں کے پس پردہ کون تھے۔۔!!اب ان مین چار دھڑے بن چکے ہیں جو اس قوم کیلئے قطعی ہمدرد اور مخلص نہیں ،اب مہاجر قوم کو ہی اپنےسیاسی شعورکو بیدار کرنا ہوگاورگرنہ مزید نا انصافی کی چکی میں پسیں گے۔!! معزز قائرین! یہاں میرے مضمون سے آپ آگاہ ہوچکے ہونگے کہ سندھ کی چند سیاسی جماعتیں ہرگز نہیں چاہتی کہ سندھ ترقی کی جانب گامزن ہوں اور یہاں امن و امان کی فضا قائم ہو، سندھ پبلک کمیشن ہو یا این ٹی ایس ان تمام قابلیت کے امتحان میں ایک بھی اردو بولنے والا کامیاب نہین ہوتا گویا تمام قابلیت و اہلیت صرف اور صرف سندھی بولنے والوں کے پاس جمع ہوچکی ہے اسی لیئے سندھ سیکریٹریٹ ہو یا سرکاری نوکریاں ان سب میں یہی نظر آتے ہیں۔۔، پاک افواج اس نا انصافی، میرٹ کے قتل پر خضاموش رہی تو وطن عزیز کیساتھ دھوکہ کے مترادف ہوگا کیونکہ ہر کسی شہری کو ھْ حاصل ہے کہ وہ اپنی قابلیت و اہلیت کے سبب پاکستان بشمول سندھ کی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کرے اس لیئے سابقہ قوانین کو ایوان سے تبدیل کرنا لازم ہوگیا ہے ، رہی بات ایم کیو یام کی اب سندھ کے تمام اردو بولنے والے مہاجرین کا ان پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے کیونکہ یہ سب ایک ہی آبشار سے پیدا ہوئے ہیں اور ان کی تربیت بھی اسی جگہ سے حاصل ہوئی ہے ، پاکستان اور سندھ کی ترقی و فلاح کیلئے یا تو نئے یونٹس بنائے جائیں یا پھر حقوق کی تقسیم میں انصاف سے کام لیا جائے یہی اصل حقیقت ہے اور یہی کامیابی کا مظہر بھی، اب یہاں بھارت سے ہجرت کرنے والی تحریک پاکستان کی اولادیں سندھی ہیں چاہے ان کی اردو زبان ہی کیوں نہ ہو انہیں بھی آئین و قانون کے تحت وہیں حق حاصل ہیں جو کسی سندھی بولنے والے شہری کو حاصل ہے۔۔۔!! پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔۔۔۔۔
جاوید صدیقی
About the Author: جاوید صدیقی Read More Articles by جاوید صدیقی: 310 Articles with 244761 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.