|
برادرِ محترم، آپ پر اللہ کی سلامتی ہو۔ آپ کے کالم میرے پسندیدہ کالموں میں شامل ہیں۔ اللہ آپ کی تحریری صلاحیتوں کو قائم و دائم رکھے اور آپ کی شہادتِ حق کی کاوشوں کو شرفِ باریابی بخشے۔ آپ کے اس کالم پر اپنا حقِ تبصرہ استعمال کرتے ہوئے گذارش کرنا چاہوں گا کہ ہم کو اپنی ایک غلط العام قسم کی غلط فہمی کا علم ہونا بیت ضروری ہے اور وہ ہے “ نوٹ چھاپنے سے افراطِ زر کا پیدا ہونا“ یہ در اصل بہت بڑی سازش کرکے جان بوجھ کر پروپیگنڈہ کیا گیا ہے۔ “جھوٹ کو اس طرح بار بار بولا گیا ہے کہ اس پر سچ کا گمان ہوتا ہے“ جن لوگوں نے عالمی معیشت کو اپنے کنٹرول میں لےکر دنیا بھر میں فساد و غارتگری کا فتنہ کھڑا کیا ہؤا ہے وہ نہیں چاہتے کہ کوئی ملک ترقی کر کے خود سے اپنے پاؤں پر کھڑا ہو۔ بلکہ اس کی باگیں ان ساہوکاروں کے ہاتھ میں ھوں تاکہ وہ دنیا کو گلوبل ویلیج بناکر اپنی بادشاہت میں جس کو چاہیں تباہ کریں اور جس کو چاہیں عطا کریں وہ زمانہ اب ختم ہو چکا ہے جب سونے کی ورتھ پر نوٹ چھاپے جاتے تھے۔ اب ملک میں قدرتی وسائل اور متعلقہ ملک کی اس وسائل کو استعمال کرنے کی صلاحیت کو دیکھ کر اس کی معیشت کی درجہ بندی کی جاتی ہے۔ ہر ملک کو یہ حق حاصل ہے کہ اپنی مرضی سے حسبِ ضرورت نوٹ چھاپ کر اپنے ملک میں اقتصادی، جغرافیائی، معدنیاتی، سیاحتی،سمندری، الغرض پاکستان کو اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ تمام وسائل کو ترقی دے اور ملکی معیشت کو بامِ عروج پر لے جائے۔ حکومتِ پاکستان کو چاہیئے کہ نوٹ چھاپ کر ہمارے ملک کے با صلاحیت نوجوانوں کے گروپس کو انتہائی آسان شرائط پر بلا سود قرضے دے اور ان پر کڑی نظر رکھے کہ وہ رقم ترقیاتی کاموں میں ہی استعمال ہو۔ پھر آپ دیکھنا کہ اس ملک میں کس تیز رفتاری سے ترقی و خوشحالی آتی ہے انشاء اللہ۔ |
|
By:
Zafar Khan,
Karachi
on
Jan, 12 2017
|
|
0
|
|
|
|
|
Please Wait Submitting Comments...